
سجدہ سہو کی تعریف نیز اِسکی ادائیگی کا طریقہ
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائےدین و مفتیان ِ شرع ِ متین اس مسئلہ کے بارے میں کہ سجدۂ سَہْو کسے کہتے ہیں؟
واجب الاعادہ نماز کی نیت کیسے کریں گے؟
جواب: سجدہ سہو لازم بودرفرنہ داد جبر نقصان گزارد یانہ، اگر گزارد چگونہ نیت بندد و چند رکعت گزارد وہمیں جبر نقصان حکم نفل دارد یا واجب یا فرض؟”(ترجمہ: اس با...
جواب: سجدۂ سہو سے اس کی تلافی نہیں ہوسکتی اور اگر واجبات میں قصدا ًایسا کیا تو نماز واجب الاعادہ ہو گی ۔ ہاں!اگر جوتا ایسا نرم ہے کہ اس میں پیروں کی ا...
عورت کا نماز میں بلند آواز سے قراءت کرنا
جواب: سجدہ سہو کرے اور قصدا جہر کیا تو نماز دہرائے۔ نوٹ: جہری قراءت سے مراد یہ ہے کہ اتنی بلند آواز سے قراءت کرنا کہ پہلی صف میں موجود افراد سن سکیں۔ ہاں! ...
نماز کے رکوع اور سجدے سے سجدہ تلاوت ادا ہونے کی صورت
سوال: زید نے نماز میں سورۃ العلق پڑھی جس کی آخری آیت میں آیتِ سجدہ ہے۔ زید سجدہ تلاوت کرنے کے بجائےفوراً رکوع میں چلا گیا اور رکوع کے بعد سجدہ کرکے آگے باقاعدہ نماز جاری رکھی، پھر نماز کے آخر میں سجدہ سہو بھی نہیں کیا۔ آپ سے معلوم یہ کرنا ہے کہ کیا زید کی وہ نماز درست ادا ہوئی ہے ؟ یا پھر اسے دوبارہ سے وہ نماز ادا کرنا ہوگی؟
پہلی رکعت کے بعد قعدے میں بیٹھ گیا تو نماز کا حکم
سوال: اگر کوئی شخص پہلی رکعت کے دو سجدوں کے بعد دوسری رکعت کے قیام کے لیے کھڑا ہونے کی بجائے قعدہ میں بیٹھ گیا اور ”التحیات“شروع کر دی، ابھی صرف ”التحیات للہ“ تک پہنچا، تو یاد آیا کہ میں نے دوسری رکعت پڑھی ہی نہیں، چنانچہ وہ فوراً تکبیر کہتا ہوا کھڑا ہو گیا اور آخر میں سجدہ سہو کر کے نماز مکمل کر لی۔ کیا اُس پر سجدہ سہو واجب تھا اور کیا مذکورہ صورت میں اُ س کی نماز ہو گئی؟
امام صاحب ثناء پڑھ کر رکوع میں چلے گئے اور مقتدی نے لقمہ دیا ،تو کیا حکم ہے؟
سوال: امام صاحب نے مغرب کی پہلی رکعت میں صرف ثناء پڑھی اور رکوع میں چلے گئے ، مقتدی نے لقمہ دیا، تو امام صاحب نے رکوع سے واپس آکر قراءت کی،پھر رکوع کیا اور آخر میں سجدہ سہو بھی کیا۔ تو کیا مقتدی و امام کی نماز درست ہو گئی ؟
جمعہ میں سجدہ سہو لازم ہوا اور نہیں کیا تو کیا نماز دوبارہ پڑھنی ہوگی ؟
سوال: کیافرماتے ہیں علمائے دین ومفتیانِ شرعِ متین اس مسئلے کے بارے میں کہ اس جمعۃ المبارک کو میں جماعت کروا رہا تھا، تو میں نے بھول کر آہستہ آواز میں قراءت شروع کر دی، مقتدیوں میں سے کسی نے لقمہ نہیں دیا، یہاں تک کہ ﴿صِرَاطَ الَّذِیْنَ اَنْعَمْتَ عَلَیْهِمْ ﴾ پڑھ کر مجھے یاد آیا اور پھر میں نے اس کے بعد باقی سورہ فاتحہ اور سورت جہری پڑھی، لیکن آخر میں سجدہ سہو نہیں کیا اور نماز مکمل کر لی۔ میرے ذہن میں تھا کہ جمعہ و عیدین میں سجدہ سہو لازم ہوجائے تو سجدہ سہو نہ کرنے کی اجازت ہوتی ہے، اس وجہ سے میں نے سجدہ سہو نہیں کیا۔شرعی رہنمائی فرما دیں کہ اس واقعہ کوکچھ دن گزر گئے ہیں، ہماری اس نماز کا کیا حکم ہے؟ نوٹ: اس مسجد میں جمعہ کی نماز اسپیکر پر پڑھائی جاتی ہے اوربآسانی آواز تمام نمازیوں تک پہنچ جاتی ہے، کسی قسم کا اشتباہ نہیں ہوتا۔
مسبوق نے بھولے سے امام کے ساتھ سجدہ سہو میں سلام پھیر دیا، تو کیا حکم ہے؟
سوال: میں ظہر کی جماعت میں دوسری رکعت میں شامل ہوا ، نماز کے دوران امام سے سہو واقع ہوا، جس کی وجہ سے امام نے سجدہ سہو کرنا تھا، تو جب امام نے آخر میں سجدہ سہو کے لیے سلام پھیرا، تو میں نے بھی بھولےسے سلام پھیردیا اور بالکل امام کے سلام سے متصل سلام نہیں پھیرا، بلکہ تھوڑا تاخیر سے پھیرا ، بعد میں اپنی نماز میں سجدہ سہو بھی نہیں کیا ، تو کیا میری نماز ہوگئی یا دوبارہ پڑھنی ہوگی ؟
آخری قعدہ کر کے کھڑے ہو گئے اور قیام میں ہی سلام پھیر دیا ،تو نماز کا حکم
سوال: اگر نمازی قعدہ اخیرہ کرنے کے بعد بھول کر کھڑا ہو جائے اور یاد آنے پر حالتِ قیام میں ہی سلام پھیر دے، تو کیا اس کی نماز ہو جائے گی یا سجدہ سہو کرنا ہوگا اور سجدہ نہ کرنے کی وجہ سے نماز کا اعادہ لازم ہو گا؟ (2) بہار شریعت میں ہے کہ :’’اگر قیام ہی کی حالت میں سلام پھیر دیا ،تو بھی نماز ہو جائے گی،مگر سنت ترک ہوئی۔‘‘(بھار شریعت، حصہ 4، صفحہ 712) اس سے سمجھ آتا ہے کہ بغیر سجدہ سہو وغیرہ کے نماز درست ہو جائےگی، کیونکہ ترکِ سنت سے سجدہ سہو/ اعادہ نماز لازم نہیں ہوتا۔