
طواف کے دوران وضو کرنے اور کھانے کا شرعی حکم
سوال: دوران طواف اگر وضو ٹوٹ جائے ،تو وضو کے بعدنئے سرے سے طواف کرنا ہوگا یا جہاں سے چھوڑ کر جاؤں گا وہیں سے بِنا کر سکتا ہوں یا وہی چکر حجر اسود سے دوبارہ شروع کرنا ہوگا؟ (2)کیا دوران طواف کوئی چیز کھا سکتے ہیں ؟
عمرے کی ادائیگی کے دوران وضو ٹوٹ جائے تو حکم؟
سوال: عمرہ کے دوران کسی رکن میں وضو ٹوٹ جائے، تو کیا کرے، جیساکہ طواف کعبہ میں یا سعی میں ؟
طواف یا سعی کے دوران کچھ دیر آرام کرنا کیسا؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ طواف یا سعی کے دوران تھکن کی وجہ سے کچھ دیر آرام کر سکتے ہیں؟سائلہ:امِّ ہلال رضا (لائنز ایریا، کراچی)
استحاضہ کی حالت میں عمرہ کرنا کیسا ؟
جواب: طواف کیلئے مسجد الحرام میں بھی داخل ہوسکتی ہے، اس میں کوئی حرج نہیں۔ البتہ استحاضہ میں آنے والا خون ناپاک ہوتا ہے اس سے وضو ٹوٹ جاتا ہے اورعمرہ میں...
نہانے کے بعد الگ سے وضو کئے بغیر نماز پڑھنا اور قرآن چھونا کیسا؟
جواب: طواف کرنے وغیرہ عبادات کے لیے الگ سے وضوکرنا ضروری نہیں،بلکہ اس نہانے کے ضمن میں ادا ہوجانے والے وضوسے بھی نماز پڑھنا،قرآن پاک چھونا وغیرہ جائز ہے۔ ...
طواف کے دوران فرض نماز پڑھنے چلا گیا، تو کیا حکم ہے؟
سوال: اگر طواف کے دوران فرض نماز کا ٹائم ہو جائے اورطواف کرنے والا نماز پڑھنے چلا جائے ،تو واپس آکر جو پھیرے باقی رہ گئے تھے، وہی ادا کرے گا یانئے سرے سے دوبارہ طواف کرے گا ؟ رہنمائی فرمائیں ۔
طواف وداع سواری پر کیا تو کیا حکم ہے؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ ایک شخص نے طواف زیارہ کے بعد نفل کی نیت سے سواری پر طواف کیا، اور اس کے بعد کوئی طواف نہیں کیا، اب اس نفل طواف کو طواف وداع کا بدل شمار کیا جاتا ہے جو کہ واجب ہے، تو کیا ایسی صورت میں سواری پر طواف کرنے کا دم لازم آئے گا؟
نفلی طواف شروع کیا، تو پورا کرنا لازم ہے؟ پورا نہیں کیا تو کیا حکم ہے ؟
سوال: اگر کسی خاتون نےنفلی طواف کے دو چکر کر کے چھوڑ دئیے،تو کیا خاتون پراس نفلی طواف کو پورا کرنا ضروری ہے؟ اگر پورانہیں کیا، تو کیا اس کے چھوڑنے پر کوئی کفارہ بھی ہوگا؟ کیونکہ عورت کو پریگننسی (Pregnancy) ہے، ساتواں مہینا ہے،کنڈیشن ایسی ہے کہ چلنا بہت مشکل ہے،مجبوری کے تحت چھوڑا ہے ،جان بوجھ کر نہیں۔
نفلی طواف بیٹھ کر کرنے سے دَم یا صدقہ لازم آئے گا؟
سوال: فی زمانہ مسجد الحرام میں طواف اور سعی کے لیے کسی فرد کی مدد سے چلنے والی سادہ ویل چیئرز بھی ہوتی ہیں اور الیکٹرک ویل چیئرز (Electric Wheel Chairs)، الیکٹرک کاریں (Electric Cars)، الیکٹرک اسکوٹرز (Electric Scooters) موجود ہوتی ہیں۔ سوال یہ ہے کہ اگر کوئی شخص کسی عذر و مجبوری کے بغیر صرف سُہولت و آسانی کے لیے یا تھکاوٹ سے بچنے کے لیے حج یا عمرے کا طواف ، یونہی نفل طواف پیدل چل کر نہ کرے، بلکہ ان گاڑیوں وغیرہ پر بیٹھ کر کرے ، تو اس کا ایسا کرنا کیسا ہے ؟ اور اس پر کوئی دم یا صدقہ لازم آئے گا یا نہیں ؟
الیکٹرک بائیک یا ویل چیئر پر بیٹھ کر طواف کرنے کا شرعی حکم نيز دم يا صدقہ کا حکم
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیانِ شرعِ متین اِس مسئلے کے بارے میں کہ فی زمانہ مسجد الحرام میں طواف اور سعی کے لیے کسی فرد کی مدد سے چلنے والی سادہ ویل چیئرز بھی ہوتی ہیں اور الیکٹرک ویل چیئرز (Electric Wheel Chairs)، الیکٹرک کاریں (Electric Cars)، الیکٹرک اسکوٹرز (Electric Scooters)موجود ہوتی ہیں۔ سوال یہ ہے کہ اگر کوئی شخص کسی عذر و مجبوری کے بغیر صرف سُہولت و آسانی کے لیے یا تھکاوٹ سے بچنے کے لیے حج یا عمرے کا طواف، یونہی نفل طواف پیدل چل کر نہ کرے، بلکہ ان گاڑیوں وغیرہ پر بیٹھ کر کرے، تو اس کا ایسا کرنا کیسا ہے؟ اور اس پر کوئی دم یا صدقہ لازم آئے گا یا نہیں؟