
پنجاب سے کراچی جاتے ہوئے حیدرآباد میں قصر نماز پڑھنا
سوال: میں صوبہ پنجاب سے کراچی آنے کے لئےہزارہ ایکسپریس ٹرین میں سفر کرتا ہوں، وہ رات کو تقریباً بارہ بجے کراچی پہنچتی ہےجہاں میرا پندرہ دن سے بھی زیادہ ٹھہرنے کا ارادہ ہے ۔توکیا میں حیدرآباد میں عشا کی قصر نماز پڑھ سکتا ہوں؟
وطن کی اقسام اور ان کے احکام؟ وطن سکنٰی کا اعتبار ہوگا یا نہیں؟
سوال: زید اپنے شہر گوجرانوالہ سے اولاً مریدکے جائے گا جو کہ شرعی سفر نہیں بنتا ، مریدکے شہر میں صرف دو دن رہے گا، پھر وہاں سے آگے کراچی کے لیے روانہ ہوگا،پھر کراچی میں 15 دن سے زیادہ قیام کرے گا، پھر وہاں سے ڈائریکٹ گوجرانوالہ اپنے وطن اصلی میں آئے گا اور راستے میں مریدکے بھی آئے گا ،مگر واپسی پر اس کو مریدکے میں کوئی کام نہیں ہوگا ۔ اب معلوم یہ کرنا ہے کہ زید جیسے ہی مریدکے میں شرعی سفر کی نیت کر لے گا ،تو اسی وقت مسافر ہو جائے گا کہ مریدکے اس کا وطن اصلی نہیں یا سفر کے ارادے سے جب مریدکے شہر کی آبادی سے باہر نکلے گا، تب سے نماز قصر کرنی شروع کرے گا ؟ اورواپسی میں جب مریدکے سے گزرے گا، تو مریدکے کی آبادی میں پوری نماز پڑھے گا یا قصر؟
دوشہروں کی آبادی مل جائے، تونماز میں قصر کا حکم
سوال: دو مستقل شہرجو اب مل گئے ہیں، اگرایک کا شہری دوسرے شہر کی جانب سے سفرِ شرعی کا آغاز کرے، تو کیا قصر کرنے کے لیے اسے دوسرا شہر بھی پار کرنا ہوگا یااپنے شہر کی آبادی سے نکلتے ہی وہ قصر کرے گا، جبکہ ابھی وہ متصل شہر میں ہے؟
مسافت سفر 92 کلو میٹر ہونے پر دلائل اور تین میل والی حدیث کا جواب
سوال: زید کا کہن اہے کہ نماز قصر کرنے کے لیے 92 کلومیٹر پر کوئی حدیث نہیں ہے، بلکہ احادیث میں توتین میل کا ذکرآتاہے۔ چنانچہ وہ اپنے مؤقف پردرج ذیل روایات بیان کرتاہے: (الف)صحیح مسلم میں ہے :"عن يحيى بن يزيد الهنائي، قال: سألت أنس بن مالك، عن قصر الصلاة، فقال:كان رسول اللہ صلى اللہ عليه وسلم إذا خرج مسيرة ثلاثة أميال، أو ثلاثة فراسخ ، شعبة الشاك ، صلى ركعتين"ترجمہ:یحییٰ بن یزیدہنائی نے کہا: میں نے حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہسے نماز میں قصرکے متعلق سوال کیا، تو فرمایا:رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جب تین میل کی مسافت کے لیے تشریف لے جاتے یا تین فرسخ کی مسافت کے لیے (شعبہ کو شک ہوا) تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم دو رکعات ادافرماتے۔ (ب)سنن ابی داؤدمیں ہے:"عن منصور الكلبي، أن دحية بن خليفة خرج من قرية من دمشق مرة إلى قدر قرية عقبةمن الفسطاط، وذلك ثلاثة أميال في رمضان،ثم إنه أفطر۔۔الحدیث"ترجمہ: منصور الکلبی سے مروی ہے کہ دحیہ بن خلیفہ ایک مرتبہ دمشق کی بستی سے فسطاط کی بستی عقبہ کی مقدار کے برابر مسافت پرتشریف لے گئے ، اور رمضان میں یہ تین میل کا سفر تھا توانہوں نے افطارکیا۔۔الحدیث۔ (ج)مصنف ابن ابی شیبہ میں ہے :"حدثنا هشيم، عن أبي هارون، عن أبي سعيد : أن النبي صلى اللہ عليه وسلم كان إذا سافر فرسخا قصر الصلاة"ترجمہ:ہشیم نے ہمیں ابوہارون سے،انہوں نے ابوسعیدسے روایت بیان کی کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلمجب ایک فرسخ سفرفرماتے ،تونمازمیں قصرفرماتے۔ (د)مصنف ابن ابی شیبہ میں ہے : "عن ابن عمر، قال:تقصر الصلاة في مسيرة ثلاثة أميال" ترجمہ:حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالی عنہما سےمروی ہے، فرمایا:تین میل کی مسافت میں نمازمیں قصرکی جائے گی ۔ (ہ)مصنف ابن ابی شیبہ میں ہے: "عن اللجلاج، قال: كنا نسافر مع عمر رضي اللہ عنه ثلاثة أميال، فيتجوز في الصلاة، ويفطر"ترجمہ:لجلاج سے مروی ہے کہ ہم حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے ساتھ تین میل کاسفرکرتے تھے، تونمازمیں قصرکرتے تھے اور افطار کرتے تھے۔ (و)مصنف ابن ابی شیبہ میں ہے: "عن البراء، أن علياخرج إلى النخیلة فصلى بها الظهر والعصر ركعتين، ثم رجع من يومه فقال: أردت أن أعلمكم سنة نبيكم " ترجمہ: حضرت براء سے مروی ہے کہ حضرت علی رضی اللہ عنہ نخیلہ کی طرف تشریف لے گئے تو ظہر و عصر دو رکعات ادا کیں ،پھر اسی دن واپس لوٹے، تو فرمایا: میں نے چاہا کہ تمہیں تمہارے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سنت سکھاؤں ۔ شرعی رہنمائی فرمائیں کہ : (1)کیازید کامذکورہ بالااحادیث سے کیاجانے والااستدلال درست ہے؟ (2)نیزہمارامؤقف جو92کلومیٹرکاہے ،اس پرکیادلائل ہیں ؟
شرعی مسافر نے نماز میں قصر نہیں کی، تو نماز کی مختلف صورتوں کے احکام
سوال: شرعی مسافر نے جان بوجھ کر یا بھولے سے نماز میں قصر نہ کی اور مکمل چار رکعتیں پڑھ دی، تو کیا نماز ہو جائے گی ؟
92 کلومیٹر کا فاصلہ کہاں سے شمار ہوگا، جہاں سے چلا ہے، یا شہر سے نکل کر ؟
جواب: قصر الفرض الرباعی‘‘یعنی جو اپنے شہر کے گھروں سے اپنے نکلنے کی جانب سےتین دن کی راہ کے ارادہ سے باہر ہوا تو وہ چاررکعتی نمازمیں قصر کرے گا۔( ملتقی الا...
شرعی سفر میں کتنی دیر ٹھہرنا سفر کو منقطع کردے گا؟
جواب: قصر) و كذلك إذا خرج ناويا مدة سفر، وھو المقصودالاصلی وله بعض حاجات في مواضع واقعة في البين، فالحكم ظاهر أيضا وهو القصر، لأن العبرة بأصل المقصود وإنما...
مسافر کا شرعی سفر کب شروع ہوتا ہے اور کب ختم ہوتا ہے؟
سوال: قادر پور راواں ،ملتان کے نواح میں واقع ایک شہر ہے،دونوں میں چند کلومیٹر کا فاصلہ ہے۔میری رہائش قادر پور راواں کی ہے اورکام کے سلسلے میں کراچی وغیرہ مختلف شہروں میں آنا جانا لگا رہتا ہے۔ پوچھنا یہ ہے کہ میرے سفر کی ابتدا و اختتام کے متعلق کیا حکم ہوگا یعنی میں کب مسافر بنوں گا اور کب میرا سفر اختتام پر پہنچے گا؟کیونکہ ٹرین وغیرہ کے ذریعے عموما سفر کی ابتداو انتہا ملتان سے ہوتی ہے تو ملتان میں مجھے قصرکرنی ہوگی یا پوری نماز پڑھنی ہوگی؟
12 ماہ کا مدنی قافلہ کرنے والوں کے سفر سے متعلق مختلف احکام
سوال: (1)بارہ ماہ میں سفر کرنے والے اسلامی بھائیوں کا سفر گھر سے شمار ہوگایا تربیت گاہ سے؟ اس دوران یعنی گھر سے تربیت گاہ تک جو نمازیں پڑھیں گے ان کی قصر ہوگی یا نہیں؟ (2)تربیت گاہ سے جب مدنی قافلے سفر کرتے ہیں، تو عموماً 12دن کے لئے سفر ہوتا ہے اوراگر 30دن کا قافلہ ہو،توبھی ایک شہر میں 15دن قیام نہیں ہوتا،اس صورت میں نماز قصر ہوگی یامکمل؟ (3)12ماہ والے اسلامی بھائی مدنی مرکز کے پابند ہوتے ہیں، خود سے قیام کی نیت نہیں کر سکتے ،مدنی مرکز جب چاہے سفر پر روانہ فرمادے ،اس صورت میں نمازیں پڑھنے کے حوالے سے ان کے لیے کیا حکم ہے؟
جس شہرمیں ملازمت وغیرہ کی غرض سے رہتا ہو وہ وطن اصلی نہیں
جواب: قصر نہیں پڑھیں گے ۔ (2) اور جب پندرہ دن سے کم رہنے کی نیت ہو گی ، تو آپ شرعی مسافر ہو ں گے ، لہٰذا اکیلے نماز پڑھنے کی صورت میں قصر نماز ...