سرچ کریں

Displaying 1 to 10 out of 34 results

2

نماز میں بنا کرنے کا ثبوت

جواب: قے ، نکسیر آئے یا منہ سے کھانا باہر نکلے یا مذی بہے تو وہ چلا جائے ، وضو کرے پھر اپنی نماز پر بنا کرے جبکہ اس دوران اس نے کلام نہ کیا ہو ...

2
3

طلاق کے بعد جہیز، زیورات و دیگر سامان کی واپسی کا حکم‎

جواب: قےیعنی اُلٹی کرکےاُسے چاٹ لینے سے تعبیرکیاگیا ہے۔اگر کسی نے گفٹ کی ہوئی چیز زبردستی چھین لی ، تو یہ شخص اُس گفٹ کی ہوئی چیز کا مالک نہیں بنے گا، بل...

3
4

کیچوا(Earthworm) ملی ہوئی دوا کھانے کا حکم

جواب: قے یا جلد سے معمولی سا خون چمکا،تو وہ نجس نہیں،چنانچہ فتاویٰ عالمگیری میں ہے:’’ ما ‌يخرج ‌ من ‌بدن الإنسان إذا لم يكن حدثا لا يكون نجسا كالقيء ...

4
5

منہ بھر قے کے ذرات نگل لینے کا کیا حکم ہے ؟

سوال: منہ بھر قے میں آنے والے کھانے کے کچھ ذرات ابھی منہ میں باقی ہوں ، تو کلی کیے بغیر فوراً ہی ان ذرات کو نگل لینے کا کیا حکم ہے؟ کیا ایسا کرنا ناجائز و گناہ ہے ؟ رہنمائی فرمادیں۔

5
6

کھڑے ہوکر پانی پی لیا تو کیا اسے قے کر کے نکالنا ضروری ہے؟

سوال: اگر کسی نے کھڑے ہو کر پانی پیا تو کیا انگلی ڈال کر قے کر نا ضروری ہے؟

6
7

روزہ دار کا قے آنے کے بعد کھانا پینا؟

سوال: ایک شخص کو روزے کی حالت میں خود بخود منہ بھرقےآئی، اس کا خیال تھا کہ قے آنے سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے، لہٰذا اس نے قے کے بعد جان بوجھ کر پانی پی لیا۔ مذکورہ صورت میں روزے کے بارے میں کیا حکم ہے؟

7
8

تحفہ دے کر واپس لینا

جواب: قے میں لوٹنے والے کی طرح ہے ۔ (صحیح بخاری ،کتاب الھبۃ،ج3،ص164، دارطوق النجاة،مصر) بہار شریعت میں ہے:”کسی کو چیز دے کر واپس لینا بہت بُری بات ہے حد...

8
9

اگر مذی خارج ہوجائے تو اسے دھوئے بغیر نماز پڑھ سکتے ہیں؟

جواب: قے، حَیض و نِفاس و اِستحاضہ کا خون،مَنی،مَذی، وَدی۔“ (بہار شریعت، ج 01، ص 390، مکتبۃ المدینہ، کراچی) نماز کی بنیادی شرط طہارت ہے۔ جیساکہ بدائع ال...

9
10

موٹاپا کم کرنے کے لیے (Bariatric surgery) کروانا کیسا؟

سوال: کچھ سالوں سے میڈیکل ترقی کے نتیجے میں (Bariatric surgery) کے ذریعے موٹاپے کو قابو کرنے کا طریقہ سامنے آیا ہے۔اِس کا دوسرا نام (Metabolic Surgery) بھی ہے۔اس سرجری کی تفصیلات یہ ہیں کہ جب موٹاپا مخصوص حد سے بڑھ جائے، یعنی کسی شخص کی بی ایم آئی(BMI) اوورویٹ (Overweight)ہو جائے اور موٹاپا اِتنا بڑھ جائے کہ وہ خود ایک بیماری کی شکل اختیار کر لے، نیز مختلف امراض مثلاً: بی پی، شوگر اور دیگر دل کے امراض لاحق ہو چکے ہوں یا لاحق ہونے کا قوی ترین اندیشہ ہو اور موٹاپا کم کرنے کے دیگر ذرائع مثلاً ورزش وغیرہ کارآمد ثابت نہ ہو رہے ہوں، تو اس صورت میں ڈاکٹرز اس سرجری کا مشورہ دیتے ہیں۔یہ سرجری لیپروسکوپک ٹیکنالوجی (Laparoscopic Technology) کے ذریعے کی جاتی ہے اور اس کے دو طریقے ہیں۔ ”Gastric Bypass Surgery“ اِس طریقہ میں کھانے کو براہِ راست معدے اور آنت کے ابتدائی حصے میں جانے سے روک دیا جاتا ہے، بلکہ بائی پاس کرتے ہوئے ڈائریکٹ معدے کے معمولی سے حصے سے گزر کر کھانا چھوٹی آنت کے درمیان میں داخل ہوتا ہے۔اس کے دو فائدے ہوتے ہیں۔ پہلا یہ کہ کھانے کی مقدار کم ہو جاتی ہے۔ دوسرا فائدہ یہ ہے کہ کھانا مکمل ہضم نہیں ہوتا، جس کا فائدہ یہ ہوتا ہے کہ مکمل ہضم ہونے کے نتیجے میں جن بیماریوں کے ہارمونز کو طاقت ملتی ہے، وہ ملنا بند ہو جاتی ہے اور بیماریوں کے اثرات میں کمی واقع ہوتی ہے۔ ” Sleeve Gastrectomy “ اِس طریقہ کار میں معدے کو کاٹ کر اِس کا سائز چھوٹا کیا جاتا ہے اور معدے کو سٹیپل کر دیا جاتا ہے، جس سے پیٹ جلدی بھرنے کا احساس ہوتا ہے اور خوراک کم ہو جاتی ہے، پھر اِس سرجری اور مزید طبی ہدایات کی بدولت چند مہینوں میں مریض کے وزن پر کافی اثر ظاہر ہوتا ہے۔ پاکستان اور بالخصوص مغربی ممالک میں اس سرجری کا کافی رجحان ہے۔ اس سرجری کی مختلف تھری ڈی ویڈیوز اور مریضوں کے تاثرات انٹر نیٹ پر دیکھے جا سکتے ہیں۔ میرا سوال یہ ہے کہ کیا اسلامی نقطہِ نظرسے یہ سرجری کروانا،جائز ہے؟ اس سرجری کی اردو تفصیلات کےلیے یہ آرٹیکل (https://www.nawaiwaqt.com.pk/08-Jan-2018/744409)مطالعہ کیا جا سکتا ہے۔

10