
مسافر جان بوجھ کر قصر نہ کرے تو گنہگار ہوگا اور نماز بھی واجب الاعادہ ہوگی
سوال: مسافر اگر نماز میں قصر نہ کرے پوری پڑھے، تو کتب فقہ میں فقط اتنا لکھا ہوتا ہے کہ اگر عمداً ایسا کیا ہے، تو گنہگار ہوگا ۔پوچھنا یہ ہے کہ فقط گنہگار ہوگا یا نماز واجب الاعادہ بھی ہوگی؟ اسی طرح بھول کر اگر اس نے قصر نہ کی ہو ،تو اس صورت میں کیا حکم ہوگا؟
مسافر اعادے میں چار رکعت پڑھے گا یا دو رکعت؟
سوال: قصر نہ کرنے کی بنا پر اگر مسافر کی نماز واجب الاعادہ ہوجائے، تو اب وہ اعادے میں چار رکعات پڑھے یا دو رکعات؟
سفر کرکے تین مختلف شہروں میں جانا ہے، تو نمازوں کا کیا حکم ہوگا ؟
جواب: مسافر کہلائے گا لہذامذکورہ شخص جب 110 کلو میٹر سفر کے ارادہ سے نکلے گا ،تو اپنے شہر کی آبادی سے نکلتے ہی شرعی مسافر ہوجائے گااور واپس اپنے شہر کی آب...
غوثِ پاک رضی اللہ عنہ کے نام کا بکرا ذبح کرنا کیسا؟
جواب: مسافر کی نماز،اونٹوں کی زکوۃ وغیرہ ۔اس سے کوئی بھی یہ مراد نہیں لیتا کہ معاذ اللہ ! یہ روزے حضرت داؤد علیہ السلام کی عبادت کے لیے ہیں یا یہ نماز مساف...
مسلمان عورت کااپنےغیر مسلم بھائی کے ساتھ شرعی سفر پر جانا
جواب: مسافر کی نماز“ میں ہے: ”محرم کیلئے ضروری ہے کہ سخت فاسق، بے باک، غیر مامون(یعنی غیر محفوظ) نہ ہو۔“(مسافر کی نماز،صفحہ7۔8، مکتبۃ المدینہ،کراچی) وَاللہ...
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلے کے بارے میں کہ اگر کوئی شخص مسافر ہے اور سفر میں ایسی جگہ رکا کہ اس مقام پر جماعت کھڑی ہے، اورامام کی حالت کا پتہ نہیں کہ امام مقیم ہے یا مسافر تو کیا اس کی اقتدا کرے یا اپنی الگ پڑھے؟ جبکہ اقتدا کی شرائط میں یہ بھی لکھا ہے کہ سفر یا اقامت کے حوالے سے امام کی حالت کا علم ہو۔ اور اگر چار رکعت والی نماز میں اقتدا کر لیتا ہےاور اسے دو سے زیادہ رکعتیں نہ ملیں، تو پھر یہ کتنی رکعتیں پڑھے گا؟ یعنی امام کو مقیم سمجھ کر چار پوری کرے گا یا مسافر سمجھ کر دو پر یہ سلام پھیر دے گا؟
شرعی مسافر نے دو کی بجائے ، چار رکعتیں پڑھ لیں ، تو اب نماز کا کیا حکم ہے ؟
سوال: شرعی مسافر نے قصداً یا سہواً دو کی جگہ چار رکعات فرض پڑھ لیں ،تو کیا حکم ہے؟ جبکہ دوسری رکعت پر قعدہ بھی کیا ہو۔
شہر کی جس طرف سے جارہا ہے، اس سمت کی آبادی سے نکل جانا ضروری ہے؟
جواب: مسافر بننے کے لئے نیت سفر کے ساتھ شہر یا گاؤں کی جس سمت سے باہر جارہا ہے ، اس طرف کی آبادی سے باہر ہوجانا بھی ضروری ہے۔ متون و شروح و فتاویٰ میں مذکو...
شرعی سفر میں کتنی دیر ٹھہرنا سفر کو منقطع کردے گا؟
سوال: مسافر بننے کے لئے تین دن کے متصل سفر کی قید لگائی جاتی ہے، جیسا کہ بہارشریعت میں ہے:"یہ بھی شرط ہے کہ تین دن کی راہ کے سفر کا متصل ارادہ ہو اگر یوں ارادہ کیا کہ مثلاً دو دن کی راہ پر پہنچ کر کچھ کام کرنا ہے، وہ کر کے پھر ایک دن کی راہ جاؤں گا، تو یہ تین دن کی راہ کا متصل ارادہ نہ ہوا،مسافر نہ ہوا۔" پوچھنا یہ ہے کہ سفر کے اتصال میں رکاوٹ بننے والے جس کام کا ذکر کیا جا رہا ہے،اس سے کتنی دیر کاٹھہرنا ،مراد ہے ؟ایک عالم صاحب سے سنا ہے کہ ایک پوری رات مراد ہے یعنی اگر پوری رات ٹھہرنے،پھر آگے سفر کا ارادہ ہے ،تو یہ سفر کو منقطع کرے گا اور اگر رات ٹھہرنے کا ارادہ نہ ہو،بلکہ گھنٹہ دو گھنٹہ یا چاہے چھے گھنٹہ ہی کیوں نہ رکنا ہو،یہ سفر کو منقطع نہیں کرے گا اور بندہ مسافر ہی رہے گا۔کیا یہ بات درست ہے؟
12 ماہ کا مدنی قافلہ کرنے والوں کے سفر سے متعلق مختلف احکام
جواب: مسافر وہ ہوتا ہے جواپنے گھر سے 92کلومیٹر کے یکمشت سفر کی نیت سے اپنی بستی یاشہر سے نکل جائے ۔ دوسری یہ کہ مسافر اگر کسی جگہ پندرہ دن یا اس سے زائد...