
حالتِ نماز میں ہاتھ یا پاؤں کی انگلیاں چٹخانے کا حکم؟
سوال: حالتِ نماز میں ہاتھ یاپاؤں کی انگلیاں چٹخانے کا کیا حکم ہے؟
سوال: اگر نماز میں انگلیاں چٹخائیں تو کیا حکم ہے؟
انگلیاں چٹخانے میں عملِ کثیر نہ ہو تو نماز کا حکم
سوال: عورت نے نماز میں انگلیاں ایسے چٹخائی کہ عمل کثیر نہ ہوا تو بھی نماز مکروہ تحریمی ہوگی ؟
نماز میں انگلیاں چٹخانے سے نماز کو دوبارہ پڑھنا واجب ہوگا یا نہیں؟
سوال: انگلیاں چٹخانے سے نماز مکروہِ تحریمی ہوتی ہے تو کیا واجب الاعادہ بھی ہوگی؟
نمازمیں بھول کرانگلیاں چٹخانے کاحکم
سوال: اگر کوئی نمازمیں اپنی عادت کی وجہ سے بھول کر انگلیاں چٹخادے تو نماز کا کیاحکم ہے؟
نماز میں پاؤں کی انگلیاں چٹخانے کا حکم
سوال: نماز کے دوران یا نماز کے انتظار میں انگلیاں چٹخانا مکروہ تحریمی ہے ۔ اگر کوئی دوران نماز قصداً گھٹنوں کو یا پاؤں کی انگلیوں کو چٹخائے جس سے آواز پیدا ہو تو اس کی نماز کا کیا حکم ہو گا ؟ نیز اگر بلاقصد ایسا ہو تو کیا نماز میں فرق آئے گا ؟
جواب: نماز اور توابع ِ نماز میں (یعنی نماز کا انتظار یا نمازکے لیے آتے ہوئے) انگلیاں چٹخانامکروہ تحریمی ہے جبکہ اس کے علاوہ انگلیاں چٹخانا اگر حاجت کی وج...
صاحب ترتیب کی نماز فاسد ہوئی اور چند نمازیں پڑھنے کے بعد علم ہوا، تو کیا حکم ہے؟
سوال: میری ایک بھی نماز قضاء نہیں تھی ،میں امام کے پیچھے عشاء کی نماز پڑھ رہا تھا اور انہوں نے اس میں قراءت کرتے ہوئے ایسی غلطی کی جس سے معنیٰ فاسد ہونے کےسبب نماز فاسد ہوگئی ،لیکن مجھے اس مسئلہ کا علم نہیں ہوا،لہٰذا میں بقیہ وقتی نمازیں پڑھتا رہا اور میں نے اگلے دن کی عشاء کی نماز بھی پڑھ لی ،پھر مجھے نماز ظہر کے بعد ایک مفتی صاحب سے یہ مسئلہ معلوم ہوا کہ معنیٰ فاسد ہونے کے سبب نماز فاسد ہوچکی تھی، تو میں نے نماز ظہر کے بعد اس فاسد نماز کا اعادہ کرلیا، تو اب سوال یہ پوچھنا ہے کہ میری وقتی نمازیں ہوئیں یا نہیں ؟ اور میں اب پھر سے صاحب ترتیب ہوں یا نہیں؟
امام صاحب ثناء پڑھ کر رکوع میں چلے گئے اور مقتدی نے لقمہ دیا ،تو کیا حکم ہے؟
سوال: امام صاحب نے مغرب کی پہلی رکعت میں صرف ثناء پڑھی اور رکوع میں چلے گئے ، مقتدی نے لقمہ دیا، تو امام صاحب نے رکوع سے واپس آکر قراءت کی،پھر رکوع کیا اور آخر میں سجدہ سہو بھی کیا۔ تو کیا مقتدی و امام کی نماز درست ہو گئی ؟
کھڑی ہوئی ٹرین میں نماز شروع کی اور ٹرین چل پڑی تو نماز کا حکم؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرع متین اس مسئلہ کےبارے میں کہ ایک شخص نے کھڑی ٹرین میں ظہر کی فرض نماز شروع کی اور ٹرین چل پڑی، تو فرض باقی نہ رہے۔ کیا اب فوراً سلام پھیر کر نماز توڑ دے یا ویسے ہی ٹوٹ گئی یا نفل کے طور پر مکمل کرے؟