
پاکستان سیکولراِزم کی بنیاد پر بنا تھا؟
جواب: کاروباری، فوجی، عدالتی، تعزیری اور قانونی ضابطۂ حیات جو مذہبی تقریبات سے لے کر روز مرہ زندگی کے معاملات تک،روح کی نجات سے لے کر جسم کی صحت تک، تمام ا...
جواب: کاروبار میں اخراجات (Expenses)نکال کر سرمایہ (Capital) سے زائد جو رقم بچے اسے نفع (Profit) کہتے ہیں اور اگر اخراجات (Expenses)نکال کر سرمایہ (Capit...
این جی آر ( NGR) کمپنی میں انویسٹ کرنے کا حکم
جواب: کاروبار میں انویسٹ کر کے حصہ دار بننے کے لیے شرعی اصول یہ ہوتا ہے کہ انویسٹ کرنے والے کو کاروبار کے حقیقی نفع میں سے باعتبار فیصد حصہ دیا جائے ،جبکہ...
جواب: کاروباری معاہدہ جس میں ایک جانب سے مال اوردوسری جانب سے کام کرکے نفع میں شرکت کی جاتی ہے۔ اس تعریف سے پتہ چلاکہ مضاربت میں تین چیزیں اہم ہیں : 1. رب ...
نئی گاڑی کی بکنگ کے وقت قیمت لاک(فِکس) نہ ہونے کا حکم
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس بارے میں کہ جب کوئی نئی گاڑی بُک کروانے کے لیے کمپنیوں کی ڈیلر شپس(Dealerships)پہ جاتے ہیں، تو بعض کمپنیوں کے معاہدے میں یہ آپشن موجود ہوتا ہے کہ اگر آپ بکنگ کے وقت گاڑی کی پوری قیمت ادا کر دیں، تو آپ کی گاڑی کی قیمت لاک ہو جائے گی، یعنی مارکیٹ میں اگرچہ گاڑی کی قیمت بڑھ جائے، تب بھی آپ کو اسی قیمت پر گاڑی ملے گی، لیکن اگر پوری قیمت ادا نہیں کرتے،تو گاڑی کی قیمت لاک نہیں ہوگی، یعنی اگر مارکیٹ میں گاڑی کی قیمت بڑھ گئی، تو ڈیلیوری کے وقت جو قیمت ہو گی، اسی حساب سے آپ کو قیمت ادا کرنی پڑے گی۔ پوچھنا یہ ہے کہ ڈیلر شپ کے معاہدے میں یہ شرط لگانا کیسا کہ اگر گاڑی کی قیمت بڑھ گئی، تو اسی حساب سے قیمت ادا کرنی ہوگی؟ نوٹ: گاڑی کی بکنگ سے لے کر ڈیلیوری تک کمپنی کا جو پراسس ہوتا ہے، اس بارے میں تفصیل یہ ہے کہ اولاً کمپنی نئی گاڑی بنانے کا اعلان کرتی ہے اور اس کا ڈیزائن اور فیچرز وغیرہ متعارف کرواتی ہے، جسے دیکھ کر لوگ اس کمپنی کی مختلف ڈیلر شپ پہ جا کر گاڑیاں بک کروانا شروع کر دیتے ہیں۔ یہ بکنگ مخصوص مدت تک جاری رہتی ہے، اس کے بعد بند کر دی جاتی ہے۔ بکنگ کے لیے درکار رقم کمپنی کی طرف سے مقرر ہوتی ہےاور وہ گاڑی کی قیمت کم زیادہ ہونے کے اعتبار سے مختلف ہوتی ہے، یعنی اگر گاڑی کی قیمت کم ہے، تو اس کی بکنگ کے لیے کم از کم مثلاً پانچ لاکھ روپے جمع کروانے ہوں گے اور قیمت زیادہ ہونے کی صورت میں دس لاکھ اور بقیہ رقم گاڑی ڈیلیور ہونے سے ایک ماہ پہلے جمع کروانی ہو گی۔ جس شخص نے بھی گاڑی بک کروانی ہو، وہ بکنگ کی رقم ڈیلر شپ کی بجائے بینک کے ذریعےکمپنی کے اکاؤنٹ میں جمع کرواتا ہے، کمپنی کے پاس رقم پہنچ جانے کے بعد وہ گاڑیاں بنانا شروع کرتی ہے، ایسا نہیں ہوتا کہ کمپنی اپنا سرمایہ لگا کر پہلے گاڑیاں بنا لے اور بعد میں بیچتی رہے، کیونکہ ایک گاڑی کی قیمت بھی ملین میں ہوتی ہے، لہذا کمپنی اپنی طرف سے اتنا سرمایہ لگانے والا رِسک کبھی نہیں لیتی، بلکہ گاڑیوں کی بکنگ اتنا عرصہ پہلے شروع کرنے کا مقصد ہی یہ ہوتا ہے کہ کمپنی لوگوں کی رقم سے کاروبار کر سکے۔
حلال و حرام کے لیے اسلام کے ہی اصول کیوں ضروری ہیں؟
جواب: اسلامی احکامات کو چھوڑ کر کوئی دوسرا دین اور طریقہ اختیار کرنے پر اپنے قہر و جلال اور درد ناک عذاب کی وعید بھی سنائی ہے جو کہ برحق ہے۔ اللہ تعالیٰ کی...
دار الحرب میں جمعہ و عیدین پڑھنے کا حکم؟
جواب: اسلامی شہر ہونا ضروری نہیں۔ موجودہ زمانے کے اعتبار سے نفسِ حکم بیان کرنے کے بعد مسئلہ کی مکمل تفصیل یہ ہے کہ جمعہ فرائضِ دینیہ میں سے اہم ترین فرض ...
سونے کے لیے تیمم کرنا کیسا جبکہ پانی موجود ہو ؟ تفصیلی فتوی
جواب: اصول کے طور پر بیان کیا ، وہ عبارت یہ ہے :’’وهو أن ما ليست الطهارة شرطا في فعله وحله، فإنه يجوز التيمم له مع وجود الماء كدخول المسجد للمحدث‘‘یعن...
چلتے کاروبار کا حکم اور جائز طریقہ؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرع متین اس مسئلہ کےبارے میں کہ زید کی دوکان ہے، جس میں تقریباً ڈیڑھ، دو لاکھ روپے کا مال موجود ہے، بکر نے زید کو دو لاکھ روپے دئیے کہ میرے یہ پیسے اپنے کاروبار میں لگا لو، ہم مشترکہ کام کرتے ہیں اور طے یہ کیا کہ ہر ماہ نفع کا نہیں، بلکہ جو بھی ٹوٹل سیل ہوگی، اس کا 2 فیصد مجھے دیتے رہنا ، باقی تمام معاملات تمہارے ذمہ ہوں گے، تو زید نے اس سے پیسے لے کر کام میں شامل کر لیے۔ شرعی رہنمائی فرمائیں کہ زید و بکر کا باہم یہ معاہدہ کرنا کیسا ہے؟ نوٹ: بکر نے زید کی دوکان میں سے کوئی مخصوص حصہ (Share) نہیں خریدا اور نہ ہی کسی خاص پروڈکٹ میں شرکت کی ہے، بلکہ چلتے کاروبار میں پیسوں کے ذریعے شرکت کی ہے۔