
حج اور عمرہ میں عورت کا بال کاٹنا – تقصیر کا شرعی حکم
سوال: عورتیں عمرہ کرنے کے بعد اگر چند بال لے کر ایک پورے کے برابر کاٹ دیں تو کیا تقصیر ہوجائے گا؟یا پورے سر کے بال ایک پورے کے برابر کاٹنے ہوں گے؟
مردکے بال نہ کٹوانے کی منت ماننا
سوال: ایک شخص نے اپنے تین سال کے بیٹے کے بال نہ کاٹنے کی منت مانی ہوئی ہے ، اور اس کے بالوں کی چوٹی بنائی ہوئی ہے اور بال کندھوں سے بھی نیچے جا رہے ہیں اس بارے میں کیا شرعی حکم ہے ؟
میت کے غیر ضروری بال کاٹنے کا حکم؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس بارے میں کہ عوام میں مشہور ہے کہ میت کو بڑا غسل دینا (یعنی غیر ضروری بال کاٹنا) ضروری ہوتا ہے، ایسا نہ کریں تو گناہ گار ہوں گے؟ (۲)نیز موٹی چادر کے بغیر غسل دینا بھی ضروری ہے، تاکہ کپڑے کے نیچے بھی پانی بہہ جائے، براہ کرم اس بارے میں رہنمائی کیجئے؟ سائل:محمد اشفاق (راولپنڈی)
کیا سر کی سائیڈوں سے بال چھوٹےاور اوپر سے بڑے رکھنا منع ہے ؟
سوال: حدیث پاک میں قزع(یعنی سرکے بالوں میں بعض کو کاٹنا اور بعض چھوڑ دینے) سے منع کیا گیا ہے ، اس سے کیا مراد ہے اور آجکل جس طرح عموما بال کاٹے جاتے ہیں ۔ کانوں سے اوپر چھوٹے کرنا اور سر کے اوپر والے حصے کو بڑا کرنا یہ بھی قزع میں شمار ہوگا یا نہیں ؟
داڑھی کی حدود کہاں تک ہے اور گردن و چہرے سے بال صاف کرنا کیسا؟
سوال: داڑھی کہاں سے کہاں تک ہوتی ہے اور چہرے و گردن کے بال کہاں کہاں سے صاف کر سکتے ہیں؟
عورت کا غیر ضروری بال صاف کرنے کے لیے استرہ استعمال کرنا
سوال: عورتیں اپنے غیرضروری بال استرے یا اس کے علاوہ لوہے کی کسی اور چیزسے صاف کرسکتی ہیں یانہیں ؟بعض عورتیں اس بارے میں سخت وعیدیں سناتی ہیں کہ اس طرح کرنے والی کاجنازہ نہیں اٹھے گا۔کیایہ درست ہے ؟
جواب: بال اور موئے زیرِ ناف صاف کرنے کے لیے ایک خاص وقت مقرر فرمایا تھا اور وہ وقتِ مقرر یہ تھا کہ ہم چالیس راتوں سے زیادہ اُنہیں مت چھوڑے رکھیں۔ (صحیح مسلم...
احرام کی حالت میں ابرو اور پلکوں کے بال ٹوٹنے پر کفارہ ہوگا؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرع متین اس مسئلہ کےبارے میں کہ احرام میں بال ٹوٹنے کے احکام پلکوں اورابروؤں کے بالوں کو بھی شامل ہوں گے؟
حالتِ احرام میں سر یا داڑھی کے بالوں میں کنگھی کرنا کیسا ؟
سوال: حالتِ احرام میں سر یا داڑھی کے بالوں کو کنگھی کرنے کا کیا حکم ہے ؟ رہنمائی فرمائیں ۔
جواب: بال اور موئے زیرِ ناف صاف کرنے کے لیے ایک خاص وقت مقرر فرمایا تھا اور وہ وقتِ مقرر یہ تھا کہ ہم چالیس راتوں سے زیادہ اُنہیں مت چھوڑے رکھیں۔(صحیح مسلم ...