
موبائل ریپئرنگ کے کام کی اجرت لینے کا حکم
سوال: میرا موبائل ریپئرنگ کا کام ہے، اگر کوئی شخص میرے پاس موبائل ٹھیک کروانے آتا ہے،اور کہتا ہے کہ میرا موبائل بند ہوگیا ہے،اِسے ٹھیک کردو،اب میں اس کا موبائل اوزار وغیرہ سے کھولوں لیکن اس میں کوئی نئی چیز ڈالے بغیر ہی اُسے ٹھیک کردوں تو کیا اس کام پر میں پیسے لے سکتا ہوں یا نہیں،جبکہ میں نے اسے صحیح کرنے کیلئے کوئی چیزاس میں نہیں ڈالی ؟
صرف تصاویر شیئر کر کے چیز بیچنے کا جائز طریقہ
سوال: ایک دوکاندار موبائل فون کے ڈیزائن والے کوَر (Cover) بیچتا ہے۔ وہ ہمیں یہ آفر دے رہا ہے کہ ہم اس کے موبائل کوَر(Cover) اپنے سوشل میڈیا مثلاً واٹس ایپ، فیس بک، انسٹاگرام کے ذریعے تصویرلگاکرفروخت کریں۔اورکسٹمرکوریٹ دیتے ہوئے اپنا نفع بھی شامل کرلیں ۔ جب تصویرکے ذریعے کسی کسٹمرسے ہماراسوداکنفرم ہوجائے تو ہم دوکاندار کو کسٹمر کا ایڈریس بتادیں، وہ خود کسٹمر تک ڈیلیوری پہنچا دے گا اور اپنی رقم کاٹ کرہمیں ہمارا پرافٹ دے دے گا، کیا ہمارا اس طرح پرافٹ لینا درست ہے؟ اگر یہ طریقہ کار درست نہیں تو اس کا کوئی جائز حل بھی ارشاد فرمادیں؟
پی ٹی اے سے غیر منظور شدہ موبائل دھوکے سے بیچ دیا تو واپسی کا حکم؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ زید نے بکر کو 50 ہزار کا موبائل بیچا، یہ ظاہر کر کے کہ یہ PTA سے منظور شدہ ہے،جبکہ وہ منظور شدہ نہیں تھا۔ چند دن بعد وہ موبائل PTA کی طرف سے بند کر دیا گیا۔اب رجسٹرڈکروانے کے لیے 15 سے 20ہزار روپے لگیں گے، جو موبائل رجسٹرڈنہ ہو وہ رجسٹرڈ شدہ کے مقابلے میں تقریبا آدھی قیمت میں مل جاتا ہے۔ لہٰذا زید نے غلط بیانی کر کے بکر سے تقریبا 20 ہزار روپے زیادہ لیے ہیں ، اب معلوم یہ کرنا ہے کہ اس بنیاد پر بکر زید کو موبائل واپس کر سکتا ہے یا نہیں ؟
مستحقِ زکوٰۃ کو زکوٰۃ کی نیت سے موبائل دینا
سوال: مستحقِ زکوة کو پیسوں کی بجائے نیو موبائل لے کر دیا جا سکتا ہے؟ اگر دیا جا سکتا ہے تو موبائل خریدتے وقت زکوة کی نیت کی جائے گی یا مستحق کو موبائل دیتے وقت؟اگر تحفہ کہہ کر دیا جائے تو دل میں اس وقت نیت کا ہونا ضروری ہے؟ شرعی رہنمائی فرما دیں تاکہ زکوة ادا ہو سکے۔
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ ایک کمپنی نے یہ اسکیم (Scheme) بنائی ہے کہ اگر کوئی شخص اپنے موبائل میں اکاؤنٹ (Account) بنا لیتا ہے اور پھر ریٹیلر کے ذریعے اپنے اکاؤنٹ میں کم از کم 1000 روپیہ جمع کروا دے اور ایک دن گزر جائے تو کمپنی اس شخص کو مخصوص تعداد میں فری منٹس(Free Minutes) دے دیتی ہے، اس اکاؤنٹ کے کھلوانے کے لئے کوئی فارم وغیرہ فِل(Fill) نہیں کرنا پڑتا اور فری منٹس ملنا اس شرط کے ساتھ مشروط ہوتا ہے کہ اکاؤنٹ میں کم از کم 1000روپیہ جمع رہیں جیسے ہی ایک روپیہ اس مقدار سے کم ہوگا تو یہ سہولت ختم ہوجائے گی۔ موبائل اکاؤنٹ میں ایک سہولت یہ بھی ہے کہ اپنے اس اکاؤنٹ کے ذریعے رقم ٹرانسفر بھی کی جاسکتی ہے اور اس صورت میں ریٹیلر(Retailer) کے ذریعے بھیجنے کی نسبت 22 فیصد کم پیسے لگیں گے اور اس سہولت کے لئے پہلے سے کوئی رقم ہونا ضروری نہیں ہے جس وقت رقم بھیجنی ہے اسی وقت وہ رقم ساتھ میں ٹیکس ڈلوا کر ٹرانسفر کر دیں تو ٹرانسفر ہو جائے گی۔ ٹیکس سے مراد ٹرانسفر کی فیس ہے اور اکاؤنٹ بنانے پربھی کسی قسم کا کوئی پیسہ نہیں لگے گا اور اس صورت میں فری منٹس وغیرہ کوئی سہولت بھی نہیں ملے گی جبکہ رقم ایک دن جمع نہ رکھیں بلکہ اسی دن کے اندر ٹرانسفر کر دیں۔اس اکاؤنٹ میں ایک سہولت یہ بھی ہے کہ اس کے ذریعے یوٹیلٹی بل(Utility Bill) بھی جمع کروایا جا سکتا ہے اور یہ بل جمع کروانے کے لئے بھی کوئی رقم اکاؤنٹ میں ہونا ضروری نہیں اور اس جمع کروانے پر کوئی ٹیکس بھی نہیں لگے گا اور اس صورت میں فری منٹس وغیرہ کوئی سہولت بھی نہیں ملے گی جبکہ رقم ایک دن جمع نہ رکھیں بلکہ اسی دن کے اندر ٹرانسفر کر دیں۔ شرعی رہنمائی فرمائیں کہ (1)اس طرح کا اکاؤنٹ کھلوا کر فری منٹس لینا جائز ہے یا نہیں؟ اور جو ریٹیلر رقم جمع کرتا ہے اس کے لئے کیا حکم ہے؟ (2)اگر کوئی اس ارادے سے اکاؤنٹ کھلوائے کہ میں فری منٹس نہیں لوں گا فقط رقم ٹرانسفر کرنے یا بل جمع کروانے کے لئے رقم جمع کرواؤں گا اور اسی وقت ہی رقم ٹرانسفر کردوں گا یا بل جمع کروادوں گا ایک دن گزرنے ہی نہیں پائے گا تو کیا اس طرح اکاؤنٹ کھلوانا شرعاً جائز ہے؟ (3)اور اگر کسی نے اکاؤنٹ کھلوا لیا ہے کیا وہ اس اکاؤنٹ کو اس نیت سے باقی رکھ سکتا ہے کہ وہ ایک دن تک رقم جمع نہیں رہنے دے گا بلکہ فقط رقم ٹرانسفر کرنے یا بل جمع کروانے کے لئے رقم جمع کروا کر اسی وقت رقم ٹرانسفر کر دے گا یا بل جمع کروا دے گا؟
واپسی کی شرط کے ساتھ چیز خریدنا اور بیچنا کیسا؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ میری دکان پر آ کر ایک شخص کہتا ہے کہ یہ موبائل میں آپ کو 2500 روپےمیں فروخت کرتا ہوں، اس شرط پر کہ ایک دو ماہ بعد میں 500 روپے اضافی دے کر 3000 روپے میں آپ سے خرید لوں گا۔ میں اس سے موبائل خرید کر اپنے پاس رکھ لیتا ہوں اور اس کے بدلے 2500 روپے اسے دے دیتا ہوں، ایک ڈیڑھ مہینے بعد وہ شخص واپس آکر مجھے 3000 روپے دیتا ہے اور میں اس کا موبائل اسے واپس کر دیتا ہوں۔ کیا میرا اس سے موبائل خرید کر رکھنا اور بعد میں وہی موبائل نفع لے کر اسی کو بیچنا جائز ہے؟
صاحب ترتیب کی نماز فاسد ہوئی اور چند نمازیں پڑھنے کے بعد علم ہوا، تو کیا حکم ہے؟
سوال: میری ایک بھی نماز قضاء نہیں تھی ،میں امام کے پیچھے عشاء کی نماز پڑھ رہا تھا اور انہوں نے اس میں قراءت کرتے ہوئے ایسی غلطی کی جس سے معنیٰ فاسد ہونے کےسبب نماز فاسد ہوگئی ،لیکن مجھے اس مسئلہ کا علم نہیں ہوا،لہٰذا میں بقیہ وقتی نمازیں پڑھتا رہا اور میں نے اگلے دن کی عشاء کی نماز بھی پڑھ لی ،پھر مجھے نماز ظہر کے بعد ایک مفتی صاحب سے یہ مسئلہ معلوم ہوا کہ معنیٰ فاسد ہونے کے سبب نماز فاسد ہوچکی تھی، تو میں نے نماز ظہر کے بعد اس فاسد نماز کا اعادہ کرلیا، تو اب سوال یہ پوچھنا ہے کہ میری وقتی نمازیں ہوئیں یا نہیں ؟ اور میں اب پھر سے صاحب ترتیب ہوں یا نہیں؟
اس شرط پر موبائل بیچنا کہ ایک ہفتے بعد واپس خرید لوں گا ، کیسا ہے؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلے کے بارےمیں کہ میں موبائل کی خرید وفروخت کا کام کرتا ہوں۔ بعض اوقات کوئی کسٹمر آتا ہے اور مجبوری کی وجہ سے موبائل بیچتا ہے، لیکن وہ بیچنا نہیں چاہتا۔اس لیے وہ میرے ساتھ اس طرح کا معاہدہ کرتا ہے کہ آپ موبائل مجھ سے خرید کر ایک ہفتے کےلیے اپنے پاس رکھ لو۔ اگر میں ایک ہفتے تک واپس آگیا، تو کچھ اضافی رقم دے کر آپ سے موبائل واپس لے لوں گااور یہ اضافی رقم طے ہو جاتی ہے کہ دو ہزار یا تین ہزار اضافی رقم ہوگی اور اگر نہ آیا تو آپ کی مرضی، چاہے آپ موبائل بیچیں، یا خود استعمال کریں۔ اس کے بعد دونوں فریق اس معاہدے کے پابند ہوتے ہیں، اگر بالفرض مجھے کوئی دوسرا کسٹمر آ کر دس ہزار منافع کی بھی آفر کرتا ہے، تو میں وہ قبول نہیں کر سکتا ، بلکہ موبائل کےمالک کو ہی موبائل واپس کرنےکا پابند ہوتا ہوں اور اس سے نفع بھی وہی لوں گا جو ہمارا آپس میں طے ہو چکا ہو۔ مثال کے طور پر میں نے اس سے موبائل پچیس ہزار کا لیا ہو تو ہفتے بعد اس کو اٹھائیس ہزار کا بیچ دوں گا۔میرا سوال یہ ہے کہ اس طرح کی خرید وفروخت کرنا شرعی طور پر جائز ہے یا نہیں؟
مقروض فوت ہو جائے تو قرض کا مطالبہ ضامن سے ہوگا یا ورثاء سے؟
سوال: زید نے شرعی طریقہ کار کے مطابق بکر سے ادھار پر ایک موبائل خریدا، اور طے یہ پایا کہ ایک سال بعد زید ، بکر کو موبائل کی قیمت ادا کرے گا۔ لیکن بکر کو اس کےلیے ایک تیسرے شخص کی ضمانت چاہیے تھی، جو اس بات کی گارنٹی دے کہ اگر زید نے قرض ادا نہ کیا، تو اس کی جگہ وہ تیسرا شخص رقم اد اکرے گا،بکر کے مطالبے پر،زید نے خالد کو راضی کیا اور خالد نے اس بات کی ضمانت دے دی کہ اگر زید نےقیمت ادا نہ کی ، تو وہ موبائل کی قیمت ادا کرے گا۔ہوا کچھ یوں کہ ابھی کچھ ماہ ہی گزرے تھے کہ زید کا انتقال ہو گیا اور اس کا ترکہ بھی موجود ہے۔پوچھنا یہ ہے کہ بکر اب خالد سے قرض وصول کر سکتا ہے یا نہیں؟شرعی رہنمائی فرما دیں۔