سرچ کریں

Displaying 1 to 10 out of 791 results

1

اپنا مال بیچنے کے لئے سیلز مین کو کمیشن دینے کا حکم

سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ میں گارمنٹس کا کام کرتا ہوں کہ سامان تیار کر کے یا خرید کر دکانوں پر سپلائی کرتا ہوں ، میں اپنا مال بیچنے کے لئے مارکیٹ میں دکانوں میں جو سیلز مین ہوتے ہیں ان کو کمیشن دیتا ہوں تا کہ سر دست میرا مال فروخت کریں ، جبکہ دکان کے مالک کو اِس کمیشن کے بارے میں معلوم نہیں ہوتا کہ میں اُس کے ملازم کو کمیشن دیتا ہوں ، میرے مال کی کوالٹی میں کِسی طرح کی کوئی کمی نہیں ہوتی ، مجھے مجبورا کمیشن دینا پڑتا ہے ، اگر میں سیلز مین کو کمیشن نہ دوں تو وہ میرا مال فروخت نہیں کرتا ، اور یہ معاملہ صرف میرے ساتھ نہیں بلکہ مارکیٹ میں سب پارٹیوں کے ساتھ ایسا ہی ہوتا ہے کیونکہ مال نہ بکنے کی صورت میں واپس کر دیا جاتا ہے ، شرعی رہنمائی فرمائیں کہ اس حالات میں سیلز مین کو کمیشن دینا درست ہے یا نہیں ؟

1
2

شیئرز کی خرید و فروخت اور شیئرز کے کاروبار کی حیثیت

سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلے کے بارے میں کہ کمپنیوں کے شیئرز دو طرح کے ہوتے ہیں: ایک وہ جن پر نفع و نقصان ہوتا ہے۔ دوم وہ جن پر فقط نفع ہو ، جس کو ہم سود کہتے ہیں ۔جناب عالی مندرجہ بالا دوسری قسم تو مکمل حرام ہے ، کیونکہ یہ سود ہے۔مگر میراآپ سے سوال یہ ہے کہ پہلی قسم جس میں شیئرز ہولڈر اپنے حصے کے شیئرز پر نفع بھی لے رہا ہے اور نقصان بھی برداشت کررہا ہے ، کیا وہ جائز نہیں؟ علماء و مفتیان کرام پہلی قسم یعنی نفع و نقصان والے شیئرز کو بھی حرام قرار دیتے ہیں اور اس کی دلیل یہ دی جاتی ہے کہ ہر کمپنی چونکہ قرضہ لیتی یا دیتی ہے ، تو اس قرضہ کے لینے ،دینے پر وہ سود کماتی یا دیتی ہے ، لہٰذا چونکہ کمپنی کی کمائی میں سود شامل ہوگیا ، لہٰذا اس کمپنی کے شیئرز خواہ وہ مساواتی ہوں ، وہ حرام ہیں۔علماء کرام کے اس موقف پر مجھ ناچیز اور کم علم رکھنے والے شخص کا سوال ہے : جیسے میں ایک سرکاری ملازم ہوں اور میری تنخواہ بھی سرکاری خزانے سے میرے بینک اکاؤنٹ میں آتی ہے ،توکیا آپ اس سرکاری تنخواہ و پنشن کو بھی حرام قرار دیں گے؟کیونکہ سرکار بھی تو دوسرے ملکوں اور بینکوں سےقرضہ لیتی اور خزانے سے پرائیویٹ بینکوں اور کمپنیوں کو قرضہ دیتی ہے۔اگر سرکاری تنخواہ و پنشن حرام ہے ، تو بڑے بڑے علماء ومفتیان کرام بھی تو سرکارسے تنخواہ و پنشن لیتے ہیں ،تو کیا وہ بھی حرام کمارہے ہیں؟ میرا سوال آپ سے مندرجہ بالا سوالات و حقائق کو مدنظر رکھتے ہوئے یہ ہے کہ مساواتی شیئرز جائز ہیں یا نہیں؟

2
3

بروکری اور اس کےضروری احکام

جواب: کمیشن ایجنٹ (Commission Agent)، آڑھتی اوردلال بھی کہاجاتا ہے۔ زمانۂ رسالت اور بروکری کا پیشہ نبی اکرم صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم کے زمانۂ اط...

3
4

Affiliate مارکیٹنگ کے ذریعے (Amazon) وغیرہ کمپنیوں سے کمیشن لینے کا حکم

سوال: Affiliateمارکیٹنگ ایک ایسا عمل ہے،جس میں کسی دوسرے کی چیز یا سروس کی ایڈورٹائز (Advertise)کر کے پروموٹ (Promote) کیا جاتا ہے اور اس کو بِکوانے پر کمیشن حاصل کیا جاتا ہے۔ہر ویب سائٹ یا کمپنی چاہتی ہے کہ ہماری چیزیں یا سروسز کا زیادہ سے زیادہ لوگوں کو پتا چلے اوروہ ہماری چیزیں خریدیں۔ اس کے لیے انہوں نے کمیشن کی بنیاد پر ایفی لیئیٹ(Affiliate) پروگرام بنائے ہوتے ہیں کہ اگر کوئی شخص ہماری ویب سائٹ کی تشہیر کر کے ، گاہک ہم تک لائے گا، تو ہم چیز بکِنے پر اسے کمیشن دیں گے۔ اسی طرح Amazon بھی ایک مشہور آن لائن ویب سائٹ اور مارکیٹ پلیس (Market Place)ہے۔ اس نے بھی اپنا ایفی لیئیٹ(Affiliate) پروگرام بنایا ہے،جس کی تفصیل یہ ہے کہ ایمازون کہتا ہے آپ تشہیر کے ذریعے لوگوں کو ہماری ویب سائٹ پر لائیں، تو چیز بکنے پر ہم آپ کو کمیشن دیں گےاور اس میں ان کا اصول یہ ہےکہ کوئی بھی شخص ہماری دی ہوئی Affiliate ID کے کسی بھی طرح کے Affiliate Link یا Advertising Ad کےذریعے ہماری ویب سائٹ Amazon.com پر آتا ہے اور ہماری ویب سائٹ سے وہ کوئی بھی ایک یا زیادہ چیزیں خریدتا ہے، تو ہم اس کو ہر خریدی ہوئی چیز کا طے شدہ مخصوص فیصد کمیشن دیں گے،حتی کہ اگر آپ نے ایمازون ویب سائٹ کے کسی ایک پیج کی تشہیر کی یا کسی مخصوص برینڈ کی تشہیر کی اور گاہک اس لنک کے ذریعے ایمازون پر پہنچا اور اس نے کوئی دوسری چیز خریدی تب بھی ایمازون ،لنک لگانے والے کو کمیشن دے گا ،کیونکہ اس کے ذریعے یہ گاہک ایمازون ویب سائٹ پر پہنچا ہے۔ ہم ایمازون کے ایگریمنٹ کے بعد اس کو ذہن میں رکھتے ہوئے ویب سائٹ بنا تے ہیں اور اس پر مختلف اشیاء کے متعلق مختلف طرح کا ترغیبی اور معلوماتی مواد (Content) لکھتے ہیں، پروڈکٹس کے بارے میں لوگوں کے ریویوز جمع کرتے ہیں ، اور مارکیٹنگ کرتے ہیں ، یوں اسے اس قابل بناتے ہیں کہ لوگ زیادہ سے زیادہ وزٹ کریں اور ان اشیاء کی طرف مائل ہوں ۔ اس کام پر کافی محنت کرنی پڑتی ہے اور کافی وقت اور سرمایہ بھی لگ جاتا ہے۔ مختلف اشیاء کی تشہیر کے ساتھ پھر ہم مواد (Content) میں Affiliate Link بھی دے دیتے ہیں، جس کے ذریعے گاہک ایمازون ویب سائٹ پر چلا جاتا ہے اور وہاں سے یہ لنک میں دی ہوئی چیز یا ایمازون پر رکھی ہوئی کوئی اور متعلقہ یا غیر متعلقہ چیز خریدتا ہے، تو ایمازون ہمیں کمیشن دے دیتا ہے۔ایمازون کمیشن اس لیے دیتا ہے کہ چیز بکنے پر ایمازون کو بھی منافع ہوتا ہے۔ سوال یہ ہے کہ مذکورہ بالا تفصیل کے مطابق ہمارا ایمازون سے معاہدہ قبول کر کے تشہیر کرنا اور پھر چیزوں کی خریداری پر ایمازون سے طے شدہ مخصوص فیصد کمیشن لینا جائز ہے یا نہیں؟یہ بھی واضح کریں کہ اگر ہم نے ایک چیز کا اشتہار لگایا ہے، لیکن گاہک دوسری خریدتا ہے، تو اس پر جو ہمیں کمیشن ملتا ہے ،کیا وہ جائز ہے ؟ جبکہ ہم نےاس دوسری چیز کا لنک تو لگایا نہیں ہوتا،البتہ ہم لنک لگاتے وقت یہ چیز ذہن میں رکھتے ہیں کہ گاہک کو اگر یہ چیز پسند نہ آئے، تو وہ لنک سے جڑی دوسری اشیاء خریدسکے۔

4
5

نیٹ ورک مارکیٹنگ کا شرعی حکم

جواب: کمیشن دیتی ہے ۔ یہ کمیشن ممبر بنانے والے فرد کے علاوہ اس سے اوپر والے افراد کو بھی ملتا ہے،مثلا: پہلے ممبر نے صرف دو ممبر خود بنائے تھے، لیکن دوسر...

5
6

این جی آر ( NGR) کمپنی میں انویسٹ کرنے کا حکم

سوال: ایک کمپنی ہے این جی آر ( NGR) کے نام سے ۔ کمپنی کہتی ہے کہ ہم سولر انرجی بناتے ہیں اور سیل کرتے ہیں اور جو نفع ہوتا ہے اپنے شرکاء کے ساتھ شیئر کرتے ہیں ۔ آپ اپنے پیسے ہماری کمپنی میں انویسٹ کریں اور منافع کمائیں۔ انویسٹ کر نے کے لیے کمپنی نےمختلف پیکج بنائے ہیں اور انویسٹ کے حساب سے نفع کی مقدار پہلے سے طے ہوتی ہے ۔ مثلا: چار ہزار والے پیکج میں آپ پہلے چار ہزار روپے کمپنی کے اکاؤنٹ میں ایزی پیسہ وغیرہ کے ذریعے جمع کروائیں گے، پھر چار ہزار والا پینل ایپ میں جا کر ایکٹِو(Active) کریں گے ۔ اس کے بعد آپ کو نفع ملنا شروع ہو جائے گا۔اس پیکج کا نفع روزانہ86.40 روپے ملے گا۔ نفع ایک ہفتے تک ملتا رہے گا ۔ اس کے بعد آپ کی انویسٹ کی ہوئی رقم اور منافع دونوں آپ نکال سکتے ہیں اور چاہیں تو دوبارہ پینل ایکٹو کر کے مزید انویسٹ کر دیں۔ایک بندہ ایک سے زیادہ پینل بھی ایکٹو کر سکتا ہے۔ نفع ایپلی کیشن میں ہر دو گھنٹے بعد شو ہوتا ہے، جسے چوبیس گھنٹوں میں کم از کم ایک بار ایپلی کیشن کھول کر وصول کرنا ہوتا ہے ، اگر نہ کیا جائے تو نفع واپس چلا جاتا ہے۔ مزید یہ کہ اگر آپ اپنے ذریعے سے پانچ ممبر بناتے ہیں جو کمپنی میں انویسٹ بھی کر دیں، تو آپ کو تین ہزار روپے کمپنی کی طرف سے بونس ملے گا اور ممبر جتنی رقم انویسٹ کریں گے ،اس کا کچھ فیصد حصہ آپ کو کمیشن کے طور پر بھی ملے گا۔وہ ممبر جب مزید ممبر بنائیں گے، تو بھی آپ کو کچھ نہ کچھ کمیشن ملے گا۔ ممبر بنانے کا یہ فائدہ بھی ہوگا کہ آپ کا لیول اَپ (UP)ہو جائے گا، پانچ ممبرز پر پہلا لیول، دس پر دوسرا ، بیس پر تیسرا ، اسی طرح آگے تک چلتا رہے گا۔لیول جتنا بڑا ہوگا اتنی زیادہ رقم انویسٹ کر سکتے ہیں، یعنی بڑے لیول کا پینل لے سکتے ہیں جس میں زیادہ نفع ملتا ہے ۔ نوٹ: معلومات کے مطابق کمپنی کی ویب سائٹ کوئی نہیں ہے، صرف ایپلی کیشن ہےاور اس پر بھی اکاؤنٹ بنانے کے لیے VPNآن کرنا پڑتا ہے۔اور اس کے طریقہ کار کے متعلق معلومات زیادہ تر ان لوگوں سے ہی ملتی ہے، جو اس میں انویسٹ کر رہے ہیں۔ کمپنی کا پاکستان میں کوئی آفس نہیں ہے، ہاں بعض لوگ کہتے ہیں کہ اسلام آباد کے بلیو ایریا میں آفس ہے، لیکن اس کی تصدیق نہیں ہے، گوگل میپ پر بھی اسلام آباد کے کسی علاقے میں آفس شو نہیں ہوتا۔

6
7

LAM ایپ کے ذریعے چینل سبسکرائب اور ویڈیو لائک کرنے کی اجرت لینا کیسا؟

سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کےبارےمیں کہ LAM نام کی ایک ایپلیکشن (Application)ہے، جو انٹرنیٹ پر یوٹیوب، فیس بک، انسٹاگرام وغیرہ سوشل میڈیا چینلز اور پیجزکی پروموشن کے لیے استعمال کی جاتی ہے، جس کا طریقہ کار یہ ہے: (1) سب سے پہلے LAM نامی ایپلیکشن (Application) کو ڈاؤن لوڈ کیا جاتا ہے،پھر اس میں اپنا ایک اکاؤنٹ بنایا جاتا ہےاور یہ اکاؤنٹ مفت (Free)بنتا ہے۔ (2) اس کے مختلف پیکجز (Packages) ہوتے ہیں جو چار ہزار سے لے کر آٹھ لاکھ روپے تک ہوتے ہیں،نفع پیکج(package) کی مالیت کے اعتبار سے ہوتا ہے،جتنا مہنگا پیکج ہو گا، اتنا زیادہ نفع ہوگا، ان پیکجز میں سے کسی ایک پیکج کا خریدنا لازم ہے، وگرنہ آپ اس کےاجیر (employee)نہیں بن سکتے۔ LAM Application (3) کی طرف سے پیکج کی مالیت کے مطابق اجیر employee کو روزانہ چینلز اور ویڈیوز کے لنک دیےجاتے ہیں،اجیر نے اس چینل کو سبسکرائب (Subscribe)کرنا اور اس کی ویڈیو کو دیکھ کر لائک کر کے اس کا سکرین شارٹ ایپ میں شوکر دینا ہے،پھر اس کے پیکج کے مطابق اسکی انکم جنریٹ (Generate) ہونا شروع ہو جاتی ہے۔ (4) LAM Application کو لوگوں میں عام کرنے اور زیادہ سے زیادہ افراد کو منسلک کرنے کے لئے نیٹ ورک مارکیٹنگ کا بھی آپشن موجود ہے، جس کا طریقہ کار یہ ہے کہ اجیر(employee)لنک کے ذریعہ نیا شخص اس ایپ میں ایڈ کرتا ہے،اس کا کمیشن اجیر کو ملتا ہے، پھر یہ نیا شخص آگے کسی دوسرے شخص کو لنک کے ذریعہ اس ایپ میں ایڈ کرتا ہے، تو اس کا کمیشن پھر پہلے اجیر کو ملتا ہے،یونہی یہ سلسلہ آگے کئی افراد تک بڑھتا جاتا ہے،ہر شخص کو اس کی اجرت مکمل ملتی ہے اور اجیر کو کمیشن ملتا ہے۔

7
8

انویسٹمنٹ کرنے اور اس کا کمیشن ایجنٹ بننے سے متعلق اہم مسئلہ

سوال: ہمارے یہاں کئی ایک کمپنیز ہیں ہے جو لوگوں سے مختلف پلان کے تحت انویسٹمنٹ لیتی ہیں۔ کسی پلان میں دوسال کے لئے اور کسی میں کم یا زیادہ مدت کے لئے انویسٹمنٹ لیتے ہیں۔ اس انویسٹمنٹ سے وہ کمپنیاں مختلف قسم کے کاروبار کرتی ہیں جیسا کہ فرنیچر، پراپرٹی،کولڈ اسٹوریج، پنک سالٹ وغیرہ۔ انویسٹ کرنے والے افراد کو انویسٹمنٹ کا 7 فیصد سے 20 فیصد تک رقم اور مدت کے حساب سے طے کرکے ماہانہ پروفٹ دیا جاتا ہے البتہ اس پرافٹ میں سود سے بچنے کے لئے فکس رقم مقرر نہیں کی جاتی بلکہ مقرر کردہ پرسنٹیج یعنی سات سے بیس فیصد کے درمیان کوئی بھی فیصد کبھی کم کبھی زیادہ دی جاتی ہے، معاہدے کی مدت مکمل ہونے پر انویسٹر کو اس کی اصل رقم بھی واپس مل جاتی ہے۔ اس دوران بالفرض کمپنی کا کوئی نقصان بھی ہوجائے تب بھی انویسٹر کو اس کی اصل رقم بمع پروفٹ ضرور ملتی ہے۔ براہ کرم رہنمائی فرمائیں کہ اس طرح کی کمپنیوں میں پارٹنرشپ کرناکیسا؟ نیز یہ بھی بتائیں کہ اس طرح کی کمپنیز کے ساتھ کمیشن پر کام کرناکیسا؟ اس میں ان کا طریقہ کار یہ ہوتا ہے کہ جو شخص بھی اپنی کوشش سے کسی فرد کو کمپنی جوائن کروائے گااسے فی لاکھ انویسٹ کروانے پر چار ہزارروپے یا اسی طرح کی کوئی مقرر کردہ رقم بطور کمیشن دی جاتی ہے۔

8
9

کمپنی کا ملازم کی میڈیکل انشورنس کروانا کیسا؟

سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ ایک پرائیویٹ کمپنی اپنے ملازموں کی خودبخودہیلتھ انشورنس کرواتی ہے،جس کے لیےملازم کوایگریمنٹ پردستخط وغیرہ نہیں کرنے پڑتے ،اس کی سیلری سے رقم بھی نہیں کٹتی،سارے معاملات کمپنی خودہی کرتی ہے ۔ہاں کمپنی ملازم کوایک فارم دیتی ہے ،جس پر ملازم طبی اخراجات لکھ کرکمپنی کودیتاہے اورپھرکمپنی اس کے مطابق انشورنس کمپنی سے رقم لے کربعینہ وہی رقم ملازم کودیتی ہے اوراس میں یہ بات بھی ہے کہ اگرملازم کمپنی کوطبی اخراجات والا فارم فل کرکے نہ دے، بلکہ اسے کہہ دے کہ میں نے اخراجات نہیں لینے توپھرکمپنی ایسے ملازم کی ہیلتھ انشورنس ہی نہیں کرواتی ۔اگرپہلے سے اس کانام انشورنس کمپنی میں لکھوادیاہوتوکمپنی اس کانام وہاں سے خارج کروادیتی ہے، جس وجہ سے نہ توکمپنی کورقم جمع کروانی پڑتی ہے اورنہ اس پرانشورنس کمپنی کوئی پرافٹ دیتی ہے ۔ شرعی رہنمائی فرمائیں کہ: (1)کمپنی کاملازم کے نام کی ہیلتھ انشورنس کرواناکیساہے؟ (2) ملازم کے لیے اس صورت میں کیاحکم شرعی ہے ،یہ طبی اخراجات کافارم فل کرکے رقم لے سکتاہے یانہیں ؟

9
10

ملازم کے لیٹ آنے پر جرمانہ لینا کیسا ؟

سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ زید ایک شخص کے پاس پانچ گھنٹے کا ملازم ہے اور وہ اس وقت میں مالک(جس کا ملازم ہے،اس ) کے کہنے کے مطابق بچوں کو آن لائن قرآن پاک پڑھاتا ہے۔کبھی ایسا ہوتا ہے کہ زید وقتِ اجارہ میں سو جاتا ہے یا اجارہ ٹائم شروع ہوجانے کے بعد تاخیر سے آتا ہے،تو اس وجہ سے مالک زید سے جرمانہ وصول کرتا ہے۔سوال یہ ہے کہ مالک کا اس طرح زید سے جرمانہ وصول کرنا کیسا ؟ نوٹ:اجارہ ٹائم میں سونے یا لیٹ آنے کی وجہ سے جتنی کٹوتی بنتی ہے،اس سے ہٹ کر کچھ رقم بطورِ جرمانہ زید سے وصول کی جاتی ہے۔

10