
قراءت میں غلطی سے نماز فاسد ہونے سے متعلق ایک اہم اصول اور حکم
سوال: گزشتہ رات امام صاحب نے نمازِ مغرب پڑھاتے ہوئے قراءت میں غلطی کی ۔انہوں نے آیاتِ مبارکہ﴿وَ اِلَی الْجِبَالِ کَیۡفَ نُصِبَتْ وَ اِلَی الْاَرْضِ کَیۡفَ سُطِحَتْ﴾میں’’ نُصِبَتْ ‘‘ کی جگہ ’’سُطِحَتْ ‘‘اور ’’سُطِحَتْ ‘‘ کی جگہ’’ نُصِبَتْ ‘‘پڑھ دیا ،پھر بعد میں جب ان کو یہ بات بتائی گئی ،تو انہوں نے اعلان کیا کہ ہماری نماز فاسد ہوگئی ہے،لہٰذا انہوں نے وہ نماز دوبارہ پڑھائی ۔پوچھنا یہ ہے کہ کیا واقعی اس صورت میں نماز فاسد ہوگئی تھی ؟
کیا نماز میں زیر زبر کی غلطی سے نماز ٹوٹ جاتی ہے؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ میں نماز میں غلطی سے قعدہ میں دعائے ماثورہ پڑھتے ہوئے’’مُقِیمَ الصَّلوةِ‘‘ کی جگہ ’’مُقِیمَ الصَّلوةَ‘‘ یعنی تاء پر زیر کے بجائے زبر پڑھتی تھی۔ پھر مجھے معلوم ہوا کہ میں یہ درست نہیں پڑھتی۔ اب کیا اس سے معنی فاسد ہوں گے یا نہیں؟ اور کیا نماز فاسد ہوگی یا نہیں؟
کیا سامع کے علاوہ کوئی اور شخص لقمہ نہیں دے سکتا ؟
جواب: نماز میں ایسی غلطی کر رہا ہوکہ جس سے نماز فاسد ہوجاتی ہے،تو اصلاحِ نماز (نماز کی درستی)کےلیے ہر مقتدی پر بتانا فرضِ کفایہ ہے،ان میں سے کسی ایک نے بھی ...
اھدنا الصراط المستقیم میں اھدنا کو زیر کے ساتھ پڑھا تو نماز کا حکم؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس بارے میں کہ اھدنا الصراط المستقیم میں لفظ اھدنا میں ھ پر ساکن کے بجا ئے غلطی سے زیر پڑھا تو نماز کا کیا حکم ہے؟ یعنی کیا اس طرح پڑھ دینے کی وجہ سے نماز فاسد ہوجائے گی؟
امام صاحب ثناء پڑھ کر رکوع میں چلے گئے اور مقتدی نے لقمہ دیا ،تو کیا حکم ہے؟
سوال: امام صاحب نے مغرب کی پہلی رکعت میں صرف ثناء پڑھی اور رکوع میں چلے گئے ، مقتدی نے لقمہ دیا، تو امام صاحب نے رکوع سے واپس آکر قراءت کی،پھر رکوع کیا اور آخر میں سجدہ سہو بھی کیا۔ تو کیا مقتدی و امام کی نماز درست ہو گئی ؟
صاحب ترتیب کی نماز فاسد ہوئی اور چند نمازیں پڑھنے کے بعد علم ہوا، تو کیا حکم ہے؟
سوال: میری ایک بھی نماز قضاء نہیں تھی ،میں امام کے پیچھے عشاء کی نماز پڑھ رہا تھا اور انہوں نے اس میں قراءت کرتے ہوئے ایسی غلطی کی جس سے معنیٰ فاسد ہونے کےسبب نماز فاسد ہوگئی ،لیکن مجھے اس مسئلہ کا علم نہیں ہوا،لہٰذا میں بقیہ وقتی نمازیں پڑھتا رہا اور میں نے اگلے دن کی عشاء کی نماز بھی پڑھ لی ،پھر مجھے نماز ظہر کے بعد ایک مفتی صاحب سے یہ مسئلہ معلوم ہوا کہ معنیٰ فاسد ہونے کے سبب نماز فاسد ہوچکی تھی، تو میں نے نماز ظہر کے بعد اس فاسد نماز کا اعادہ کرلیا، تو اب سوال یہ پوچھنا ہے کہ میری وقتی نمازیں ہوئیں یا نہیں ؟ اور میں اب پھر سے صاحب ترتیب ہوں یا نہیں؟
مسجد سے کسی اور کے جوتے پہن کر گھر آگیا ، تو اب کیا حکم ہے ؟
سوال: دو افراد کہ جن کی عمر میں کچھ فرق تھا۔ وہ دونوں نماز پڑھنے مسجد گئے۔ اِتفاقاً دونوں کی سلیپر (Slipper) ایک جیسی تھی ، لیکن عمر میں فرق کی وجہ سے ایک چھوٹی اور دوسری اُس سے کچھ بڑی تھی۔ نماز پڑھنے کے بعد ایک شخص بے توجہی میں دوسرے کی چپل لے کر چلا گیا۔ جب دوسرا شخص چپل پہن کر گھر جانے لگا، تو اُسے وہ سلیپر کچھ چھوٹی محسوس ہوئی۔ گھر پہنچنے پر اُسے سمجھ آگئی کہ یہ دوسرے کی چپل ہے۔ اُس کے گھر والوں نے اسے کہا کہ آپ اگلی نماز میں یہ چپل لے کر چلے جانا، وہ دوسرا شخص آئے گا، تو اُسے اس کی چپل دے کر اپنی لے لینا۔ کافی دن گزر گئے، لیکن کوئی سلیپر چینج (Change)کرنےنہیں آیا اور اب لگتا بھی نہیں کہ وہ آئے گا، لہذا اب اس سلیپر کے متعلق شریعت کا کیا حکم ہے؟
کیا نماز میں مقتدی کی کسی غلطی کا بوجھ امام پر ہوتا ہے؟
سوال: اگر مقتدی نماز میں کوئی غلطی کرے تو اس کا گناہ یا بوجھ امام پر تو نہیں ہوتا؟
قعدہ اخیرہ بھولنے کی صورت میں کیا سجدہ سہو کفایت کرے گا؟
سوال: نمازی اگر فرض نماز میں قعدہ اخیرہ کیے بغیر ہی کھڑا ہو جائے اور تیسری یا پانچویں رکعت کا سجدہ بھی کرلے، تو کیا اس صورت میں اسے وہ نماز نئے سرے سے پڑھنا ہوگی؟ یا پھر سجدہ سہو کرنا ہوگا؟؟ رہنمائی فرمادیں۔
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلے کے بارے میں کہ اگر کوئی شخص مسافر ہے اور سفر میں ایسی جگہ رکا کہ اس مقام پر جماعت کھڑی ہے، اورامام کی حالت کا پتہ نہیں کہ امام مقیم ہے یا مسافر تو کیا اس کی اقتدا کرے یا اپنی الگ پڑھے؟ جبکہ اقتدا کی شرائط میں یہ بھی لکھا ہے کہ سفر یا اقامت کے حوالے سے امام کی حالت کا علم ہو۔ اور اگر چار رکعت والی نماز میں اقتدا کر لیتا ہےاور اسے دو سے زیادہ رکعتیں نہ ملیں، تو پھر یہ کتنی رکعتیں پڑھے گا؟ یعنی امام کو مقیم سمجھ کر چار پوری کرے گا یا مسافر سمجھ کر دو پر یہ سلام پھیر دے گا؟