
دارالافتاء اھلسنت (دعوت اسلامی)
سوال
اگر مقتدی نماز میں کوئی غلطی کرے تو اس کا گناہ یا بوجھ امام پر تو نہیں ہوتا؟
جواب
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
مقتدی نماز میں کوئی واجب یا فرض وغیرہ چھوڑدے تو اس سے امام پر کوئی گناہ نہیں ہوتا ،ہاں اگر امام کو غلطی معلوم ہو جائے تو حتی الامکان مقتدی کی اصلاح کرے اور درست مسئلہ اس کو سمجھا دے۔ اگر ظن غالب ہو کہ امام کے سمجھانے پر مقتدی غلطی کو درست کر لے گا تو اب امام پر سمجھانا واجب ہو جائے گا مگر عموماً ایسی کیفیت نہیں ہوتی ۔
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَ رَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَ سَلَّم
مجیب:مولانا عابد عطاری مدنی
فتوی نمبر:Web-2195
تاریخ اجراء:26شعبان المعظم1446ھ/25فروری2025ء