
ادھار لے کر زکوٰۃ ادا کرنے کا حکم
سوال: ایک اسلامی بہن کو مہینے کے آخر میں سیلری ملے گی، لیکن وہ ابھی ادھار لے کر زکوٰۃ ادا کرنا چاہتی ہے، پھر جیسے ہی اس کی سیلری آئے گی تو وہ ادھار واپس کردے گی۔ آپ سے معلوم یہ کرنا ہے کہ کیا اس صورت میں وہ اسلامی بہن دھار لے کر زکوٰۃ ادا کرسکتی ہے؟؟رہنمائی فرمادیں۔
پیسے (Cash) نہ ہو تو قرض لے کر قربانی کرنے کا حکم
سوال: کیا قربانی کے لیے کیش نہ ہو تو ادھار لے کر قربانی کرنی ہو گی؟
سوال: بائنری ٹریڈنگ جائز ہے یا ناجائز؟ یہ ایک پلیٹ فارم ہے کہ جس میں صارف پہلے اپنا اکاؤنٹ تشکیل دے کر اس میں لاگ ان کرتا ہے،پھر ٹریڈنگ کے لیے اثاثہ،مثلاً: کرنسی،کرپٹو،سونا وغیرہ منتخب کر کے ٹریڈنگ کرتا ہے،یعنی اس کی قیمت کااندازہ لگانے میں اس کا انتخاب کرتا ہے ،اس کے بعد ایکسپائر ٹائم سلیکٹ کرتا ہے یعنی کتنے ٹائم میں ٹریڈنگ مکمل کرنی ہے ،اس کے بعد ٹریڈنگ کے لیے رقم کا انتخاب کرتا ہے یعنی کتنی رقم کی ٹریڈنگ کرنی ہے ،کم از کم رقم ایک ڈالر ہونی ضروری ہے، (یعنی اس میں حصہ لینے کے لیے کچھ نہ کچھ رقم جمع کروانی ہوتی ہے ،پھررقم کے حساب سے جواب درست ہونے پرزائدرقم ملتی ہے)اس کے بعد اصل ٹریڈنگ کرنی ہوتی ہے یعنی منتخب کیے ہوئے اثاثہ کی قیمت آئندہ بڑھے گی یا کم ہوگی،اس کے متعلق پیشن گوئی کرنی ہوتی ہے،اگر صارف کو قیمت بڑھنے کی توقع ہے،تو ”CALL“ کو دباتا ہے اور اگر قیمت کم ہونے کی توقع ہو تو ”PUT“دباتا ہے،پیشن گوئی کرنے کے فوراً بعد صارف کی ٹریڈنگ کا نتیجہ،صارف کے بیلنس پر ظاہر ہوجاتا ہے یعنی پیشن گوئی درست ثابت ہونے پر صارف کو اپنی ٹریڈ کی ہوئی رقم کے ساتھ اتنا نفع ملے گا۔پھر جب واقعتاً پیشن گوئی درست ثابت ہو جائے ،تو صارف کو اپنی ٹریڈ کی ہوئی رقم کے ساتھ ساتھ مقررہ نفع مل جاتا ہے اور اگر پیشن گوئی درست ثابت نہ ہو، توصارف کی اصل ٹریڈ کی ہوئی رقم بھی ضائع ہو جاتی ہے،اسے نہیں ملتی،شرعی رہنمائی فرمائیں کہ مذکورہ بائنری ٹریڈنگ کرنا ،جائز ہے یا نہیں؟
قرض دینے کی جگہ سونا ادھار بیچنا کیسا ؟
سوال: ایک شخص مجھ سے قرض لینا چاہتا ہے اور میں اپنا پرافٹ بھی رکھنا چاہتا ہوں لہذاہم نے یہ طریقہ اختیار کیا ہےکہ قرضدار کو 2لاکھ روپے قرض چاہئے تو میں بازار سے اسےدولاکھ کا سونا خرید کر ادھارمیں ایک معین مدت کے لئے 2لاکھ 30ہزار کا بیچ دوں گا ، کیا ہمارا یہ طریقہ اختیار کرنا درست ہے ؟اگر نہیں تو براہ کرم درست طریقہ بھی ارشاد فرمادیں ؟
ایڈوانس میں دی گئی زکوۃ کی رقم کوکل مال میں شامل کرنا
سوال: کچھ زکوٰۃ ایڈوانس نکال دی ، پھر سال پورا ہونے پر زکوٰۃ کا حساب نکالتے ہوئے اس پہلے دی ہوئی رقم کو موجودہ رقم میں شمار کر کے ٹوٹل پر زکوٰۃ کا حساب لگائیں گے ؟ یا صرف اس رقم پر زکوٰۃ کا حساب لگائیں گے جو سال پورا ہونے کے وقت موجود ہے اور پہلے جتنی رقم ایڈوانس زکوٰۃ میں دے دی تھی ، اسے اِس موجودہ رقم میں شامل نہیں کریں گے ؟
ایڈوانس زکوۃ کی مد میں دی ہوئی رقم پر زکوۃ لازم ہوگی ؟
سوال: ایک شخص نے اپنے مالِ زکوۃ پر نصاب کا سال پورا ہونے سے پہلے ہی ایڈوانس زکوۃ ادا کر دی، جب نصاب کا سال پورا ہوگا، تو جو رقم ایڈوانس زکوۃ کی مد میں دے چکا تھا، کیا اس رقم کی بھی زکوۃ ادا کرے گا؟ کیونکہ وہ رقم ایڈوانس زکوۃ میں دینا اس پر لازم نہیں تھا، اگر وہ ایڈوانس زکوۃ کی مد میں نہ دیتا تو آج وہ رقم اس کے پاس ہوتی، تو اس کی زکوۃ بھی یہ نکالتا۔مثلاً: ایک شخص کے پاس ایک کروڑ کی مالیت کا مالِ زکوۃ موجود ہے، جس کی وہ ہر سال زکوۃ ادا کرتا آرہا ہے اور اس کے نصاب کا سال یکم ذو الحجہ کو مکمل ہوتا ہے۔ اب اس شخص نے اپنے اوپر بننے والی اڑھائی لاکھ زکوۃ یکم ذو الحجہ سے پہلے رمضان شریف میں ہی ادا کر دی، تو جب یکم ذو الحجہ کو اس کا سال پورا ہوگا، اس وقت اس اڑھائی لاکھ کی بھی زکوۃ ادا کرے گا، جو ایڈوانس زکوۃ کی مد میں دے چکا ہے؟
کسی کی چندے کی رقم کے بجائے اپنی ذاتی رقم مسجد وغیرہ میں دینا
سوال: اگر کوئی شخص دوسرے کو مسجد کا چندہ دینے کا وکیل بنا کر اس کے اکاؤنٹ میں رقم ڈال دے، اور جس کے اکاؤنٹ میں ڈالا گیا، اس کے پاس اپنی ذاتی رقم کیش میں اتنی موجود ہو،جوچندےوالے نے اس کے اکاونٹ میں ڈالی ہے ، تو کیا ایساہوسکتاہے کہ وہ شخص اپنی کیش والی رقم مسجد میں دےدے اور اکاؤنٹ والی رقم اپنے استعمال میں لے آئے؟کیا اس کاایساکرناشرعا درست ہو گا؟
سونے کو سونے کے بدلے بیچنا کیسا؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرعِ متین اس مسئلے کے بارے میں کہ ہمارا کام یہ ہے کہ ہم سونے کے زیور بناتے ہیں اور دکانداروں کو بیچتے ہیں اس میں ہمارا طریقہ کار یہ ہوتا ہے کہ ہم جب سونا بیچتے ہیں تو اس کے بدلے سونا ہی لیتے ہیں مثال کے طور پراگر دس تولے سونا ہم نے دکاندار کو بیچاتو اس کے بدلے میں دس تولہ سونا ہی لیتے ہیں لیکن دکاندار ایک تولہ سونا نَقْد دیتا ہے اور بقیہ سونا ادھار کر لیتا ہے ۔ اس طرح عَقْد کرنا جائز ہے یا نہیں؟اس کی تفصیل یہ ہے دوکاندار کارخانہ والے سے زیورات خریدتا ہے وہ چوبیس کیرٹ (Karat)کے نہیں ہوتے لیکن ان کے بدلہ جو سونا وہ حاصل کرتا ہےوہ چوبیس کیرٹ کا ہوتا ہے۔
اس شرط پر قرض دینا کہ مقروض اسے مارکیٹ سے کم ریٹ پر اشیاء بیچے گا؟
سوال: اکیا فرماتےہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ زید نے عمرو سے کہا کہ مجھے کاروبار کے لیے رقم چاہیے ،اس رقم سے کاروبار کرنے کی وجہ سے مجھے بھی فائدہ ہو گا اور آپ کو بھی فائدہ دوں گا۔عمرو نے کہا کہ مجھے کیا فائدہ ہو گا؟زید نے کہا کہ میں اس رقم سے اپنا کاروبار کروں گا اور آپ کو فائدہ یہ ہو گا کہ میں آپ کو ہر ماہ ایک ہزار تولہ چاندی بیچوں گا اور اس کا ریٹ فی تولہ مارکیٹ سے 80روپے کم ہو گا اور اگر کسی ماہ چاندی نہ بیچ سکا، تو اس سے اگلے ماہ پچھلا وزن بھی پورا کروں گا اور فی تولہ مارکیٹ سے 80روپے کمی کے بجائے 160روپے کمی کے ساتھ بیچوں گا۔یونہی جب تک آپ کو رقم واپس نہیں کردیتا،اس وقت تک اسی طرح مارکیٹ ریٹ سے کم قیمت پر چاندی بیچتا رہوں گا۔یاد رہے کہ زید عمرو کی رقم سے جو کاروبارکرے گا،اس کاروبار کے ساتھ عمرو کاکوئی تعلق نہیں ہوگا،اس میں نفع ہو یا نقصان ،بہر صورت زید بعد میں عمرو کو اس کی پوری رقم واپس کرے گا ۔براہِ کرم شرعی رہنمائی فرمائیں کہ زید اور عمرو کے ما بین طے پانے والا مذکورہ معاہدہ شرعا درست ہے یا نہیں ؟
کام سے پہلےاجرت دینے کی شرط پراس میں کمی کروانا
جواب: ادھار میں مہنگی بیچنا کہ اس کے متعلق فقہاء نے صراحت فرمائی کہ یہ سود میں داخل نہیں۔ ہدایہ شریف میں ہے:”الاجرۃ لاتجب بالعقد وتستحق باحدی معانی ثلاث...