
دین میں آسانی ہے، سختی نہیں اس سے مراد کیا ہے؟
جواب: سفر میں ہو ،تو اتنے روزے اور دنوں میں رکھے۔‘‘ (پارہ2،سورۃ البقرۃ، آیت185) پانی دستیاب نہ ہونے کی صورت میں سہولت کا حکم یوں دیا گیا: ﴿ وَ اِنْ...
جواب: بغیر بتائے چلا گیا، تو مقتدی اگرچہ مسافرہو اس پر لازم تھا کہ وہ یہ سمجھتا کہ امام مقیم تھا اور اس نے بھول کر دو رکعت پر سلام پھیرديا ہے، کیونکہ رہائشی...
جواب: سفر پر نکلا ہے، تو اس کے لیے کسی مقام پر مقیم ہونے یا مسافر رہنے میں نیت کرتے وقت کا اعتبار ہے ، اگر نیت کرتے وقت اس شہر یا گاؤں میں کم ازکم پورے پندر...
جواب: بغیر محرم یا شوہر کے کرنا، ناجائز و گناہ ہے ۔ سننِ ابی داؤد میں حضرت انس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے ، نبی کریم صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم نے ارشاد فر...
روزہ رکھنے کی منت مانی اور بیمار ہو گئے تو روزے کا حکم؟
جواب: بغیر وصیت کے ورثاء پر یہ فدیہ دینا لازم نہیں، جیساکہ فتاویٰ قاضی خان میں ہے۔ (فتاویٰ عالمگیری، کتاب الصوم،جلد 01، صفحہ 207، مطبوعہ پشاور) روز...
نفلی طواف بیٹھ کر کرنے سے دَم یا صدقہ لازم آئے گا؟
سوال: فی زمانہ مسجد الحرام میں طواف اور سعی کے لیے کسی فرد کی مدد سے چلنے والی سادہ ویل چیئرز بھی ہوتی ہیں اور الیکٹرک ویل چیئرز (Electric Wheel Chairs)، الیکٹرک کاریں (Electric Cars)، الیکٹرک اسکوٹرز (Electric Scooters) موجود ہوتی ہیں۔ سوال یہ ہے کہ اگر کوئی شخص کسی عذر و مجبوری کے بغیر صرف سُہولت و آسانی کے لیے یا تھکاوٹ سے بچنے کے لیے حج یا عمرے کا طواف ، یونہی نفل طواف پیدل چل کر نہ کرے، بلکہ ان گاڑیوں وغیرہ پر بیٹھ کر کرے ، تو اس کا ایسا کرنا کیسا ہے ؟ اور اس پر کوئی دم یا صدقہ لازم آئے گا یا نہیں ؟
جوان لڑکی کا اپنی والدہ اور ماموں کے لڑکے کے ساتھ عمرے پر جانا کیسا ؟
جواب: بغیر شرعی مسافت یعنی 92کلومیٹر کی مسافت پر واقع کسی جگہ جانا حرام ہے ، خواہ وہ سفر حج و عمرہ کی غرض سے ہو یا کسی اور مقصد کے لیے ہو ۔ صحیح مسلم میں ...
الیکٹرک بائیک یا ویل چیئر پر بیٹھ کر طواف کرنے کا شرعی حکم نيز دم يا صدقہ کا حکم
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیانِ شرعِ متین اِس مسئلے کے بارے میں کہ فی زمانہ مسجد الحرام میں طواف اور سعی کے لیے کسی فرد کی مدد سے چلنے والی سادہ ویل چیئرز بھی ہوتی ہیں اور الیکٹرک ویل چیئرز (Electric Wheel Chairs)، الیکٹرک کاریں (Electric Cars)، الیکٹرک اسکوٹرز (Electric Scooters)موجود ہوتی ہیں۔ سوال یہ ہے کہ اگر کوئی شخص کسی عذر و مجبوری کے بغیر صرف سُہولت و آسانی کے لیے یا تھکاوٹ سے بچنے کے لیے حج یا عمرے کا طواف، یونہی نفل طواف پیدل چل کر نہ کرے، بلکہ ان گاڑیوں وغیرہ پر بیٹھ کر کرے، تو اس کا ایسا کرنا کیسا ہے؟ اور اس پر کوئی دم یا صدقہ لازم آئے گا یا نہیں؟