
جوان لڑکی کا اپنی والدہ اور ماموں کے لڑکے کے ساتھ عمرے پر جانا کیسا ؟
سوال: کیافرماتے ہیں علمائے دین ومفتیانِ شرعِ متین اس مسئلے کے بارے میں کہ ایک خاتون اپنے بھتیجے کے ساتھ عمرے پر جارہی ہے ۔اس خاتون کی ایک جوان بیٹی بھی ہے ،وہ خاتون چاہتی ہے کہ یہ بھی ہمارے ساتھ عمرے پر چلی جائے ،تو کیا اس لڑکی کا یوں سفر کرنا، جائز ہے یا نہیں اور والدہ کے ساتھ ہونے کی وجہ سے کچھ چھوٹ ملے گی یا نہیں ؟
فدیہ دینے کے بعد طاقت لوٹ آئی مگر روزہ نہ رکھا اور انتقال ہوگیا، تو اب کیا حکم ہے؟
جواب: بنا پر قضا ہوا اور اس کا وہ مرض اور سفر جاری رہا یہاں تک کہ اس کا انتقال ہوا تو اس روزے کی قضاء لازم نہیں ۔۔۔۔ ہاں! اگر مریض شفا یاب ہوگیا تھا یا پھر ...
حالتِ سفر میں قضا ہونے والی نماز کیسے ادا کریں؟
جواب: بنایہ، جلد3، صفحہ266، مطبوعہ ملتان) صدر الشریعہ بدرالطریقہ مفتی امجد علی اعظمی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ فرماتے ہیں: ”جو نماز جیسی فوت ہوئی اس کی قضا ...
سوال: ایک لڑکی بغیر محرم کے شرعی سفر نہیں کرسکتی لیکن سنا ہے کہ اگر اس کا محرم اسے ایئرپورٹ تک چھوڑدے اور دوسرے ملک میں اس کے والدین اسے ایئرپورٹ سے لے لیں اور وہ سفر بھی بس تین سے چار گھنٹے کا ہے، تو اس میں حرج نہیں۔ کیا یہ بات درست ہے؟
نماز کے دوران نفلی روزے کی نیت کی، تو کیا حکم ہے؟
جواب: بنا پر روزے کی نیت کرنا درست ہوگا، البتہ دورانِ نماز دل میں ہی نیت کی ہو ، زبان سے نیت کے الفاظ نہ کہے ہوں ، وگرنہ نماز ٹوٹ جائے گی ۔ نماز کے د...
دوشہروں کی آبادی مل جائے، تونماز میں قصر کا حکم
جواب: بناء لأنھا لیست من البلدۃ ولو سکنھا أھل البلدۃ فی جمیع السنۃ أو بعضھا“ ترجمہ:اس طرف اشارہ کیا کہ جو رہائش گاہ کے توابع ہیں، جیسا کہ شہر کا گرد و نواح ...
جواب: بناء على ظن إقامة الإمام ثم إفساده بسلامه على ركعتين، وهذا محمل ما في الفتاوى إذا اقتدى بإمام لا يدري أمسافر هو أو مقيم لا يصح، لأن العلم بحال الإمام ...
مسافر92 کلو میٹر سے پہلے ہی واپسی کا ارادہ کر لے تو مسافر نہیں رہتا، مقیم ہوجاتا ہے
سوال: میرا گھر چکوال میں ہے، عید کی چھٹیوں کے بعد بسلسلہ ملازمت لاہور جانے کے لئے شام تقریبا 5 بجے جب اڈے پر پہنچا ،تو معلوم ہوا کہ سواریاں زیادہ ہونے کی وجہ سے ساری گاڑیاں وقت سے پہلے ہی چلی گئی ہیں ،مزید معلومات کرنے پرمعلوم ہوا کہ اب صبح ہی گاڑی ملے گی ،لیکن میری کوشش تھی کہ میں آج ہی واپس اپنی ڈیوٹی پر پہنچ جاؤں، لہٰذا میں بلکسر انٹر چینج پر چلا گیا ،جوتقریبا 25 کلومیٹر چکوال سے دور ہے، وہاں تقریبا 1 گھنٹہ انتظار کرنے کے بعد بھی گاڑی نہ ملی، تو میں واپس چکوال اپنے گھر کی طرف چل پڑا ۔ اس وقت تقریبا ًساڑھے چھ ہو چکے تھے اور عصر کے وقت میں تقریباً آدھا گھنٹہ باقی تھا، اب اگر میں چکوال جا کر نماز پڑھتا، تو قضا ہونے کا غالب گمان تھا اس لئے میں نے واپسی آتے ہوئے راستے میں عصر کی نماز دو رکعت ادا کی ۔ جس پر میرا اور میرے دوست کا اختلاف ہو گیا، میرا کہنا تھا کہ میں مسافر ہوں اس لئے دو رکعت پڑھوں گا، جبکہ دوست کا کہنا تھا کہ آپ نے 92 کلو میٹر سفر نہیں کیا اس لئے آپ مقیم ہیں۔اب پوچھنا یہ چاہتا ہوں کہ اس صورت حال میں میرے لیے دو رکعت پڑھنا لازم تھا یا چاررکعت ؟
اقامت کی نیت میں پندرہ دن کی تعیین کی وجہ
جواب: بنا بالتقلید فیما لا یعقل بالقیاس) یعنی: اباحنیفۃ وصاحبیہ رحمھم اللہ کلھم متفقون بتقلید الصحابی (کما فی اقل الحیض) فان العقل قاصر بدرکہ فعملنا جمیعاً...
92 کلو میٹر کی مسافت پر 15 دن سے زیادہ ٹھرنا ہو تو راستے کی نمازوں کا حکم
سوال: اگر کوئی شخص 92 کلو میٹر یا اس سے زیادہ دور کسی جگہ جارہا ہو اور وہاں اس نے پندرہ دن ٹھہرنا بھی ہو تو کیا ایسی صورت میں وہ دورانِ سفر نمازوں میں قصر کرے گا یا نہیں؟جیسے کوئی شخص مکہ معظمہ یا مدینہ منورہ یا بغداد شریف جارہا ہو اور وہاں پندرہ دن ٹھہرنے کی نیت اپنے گھر سے کرلی ہو، تو اب وہاں پہنچنے تک نمازیں کیسے پڑھے گا؟