
جسم یا کپڑوں پر نجاست لگی ہو اور نماز کا وقت کم ہو ، تو نماز کا کیا حکم ہے ؟
جواب: شرعی نجاست سے پاکی حاصل کرنے میں اتنی تاخیر کی تو وہ گنہگار بھی ہوا، لہٰذا اسے توبہ بھی کرنی ہوگی ۔ تفصیل کچھ یوں ہے کہ جو شخص نجاستِ حقیقی و حکمی س...
اسلام میں باکسنگ کا کھیل کھیلنا کیسا ہے ؟
جواب: شرعی چہرے پر مارا جاتا ہے اور بلاوجہِ شرعی انسان کے چہرے پر مارنا حرام ہے۔ بلکہ حاکم جب شرعی حد لگائے یا شرعی سزا دے تو اسے اجازت نہیں کہ چہرے پر مارے...
شہر کی جس طرف سے جارہا ہے، اس سمت کی آبادی سے نکل جانا ضروری ہے؟
سوال: شرعی سفر کی حد جو بیان کی گئی ہے 92 کلومیٹر کی، وہ کہاں سے شمار ہوگی، اس کے گھر س، یا شہر کی حدود سے نکل کر ؟ بعض حضرات کہتے ہیں کہ گھر سے سفر کی ابتدا ہوجاتی ہے اس مسئلے کی وضاحت فرمائیں ؟
عذر کے سبب امام کا قعدے میں چوکڑی مار کر بیٹھنا کیسا؟
جواب: شرعی چار زانو بیٹھنا مکروہ تنزیہی ہے کیونکہ اس میں سنّت طریقے کا ترک ہے،سنّت طریقہ یہ ہے کہ الٹا پاؤں بچھا کراس پر بیٹھ جائے اورسیدھا پاؤں کھڑا رکھے ...
قبلہ کیطرف ٹانگیں پھیلانے، تھوکنے اور پیشاب کرنے کا شرعی حکم
سوال: کیافرماتےہیں علمائےدین ومفتیانِ شرعِ متین اس مسئلے کے بارےمیں کہ جان بوجھ کر قبلہ شریف کی طرف ٹانگیں پھیلانا ، تھوکنا،پیشاب کرنا وغیرہ یہ سوچتے ہوئے کہ اس سے کچھ نہیں ہوتا،نہ ہی ایسا کرنا گناہ ہے اور اسی طرح انجانے میں ایسا کرنےکے بارے میں شرعی رہنمائی فرمائیں کہ ایسا کرنا کیسا؟
92 کلو میٹر کا سفر اکٹھا نہ ہو، بیچ میں کام سے رکنا ہو تو شرعی مسافر کا حکم ہوگا؟
سوال: کیا فرماتے علمائے دین اس مسئلہ کے بارے میں کہ ایک شخص سیل مین ہے۔ وہ اوکاڑہ سے لاہور کا سفر اس طرح کرتا ہے کہ پہلے رینالہ رکتا ہے، وہاں اس نے اپنا مال ایک دکان پر دینا ہے، پھر اس نے آگے پتو کی جانا ہے اور وہاں بھی اپنا مال اس نے ایک دکان پر دینا ہے، پھر اس سے آگے لاہور جاتا ہے۔ لاہور جاکر وہاں پندرہ دن رہنے کی نیت نہیں ہوتی، بلکہ ایک دو دن میں کام مکمل کرکے واپسی کا ارادہ ہوتا ہے۔ اوکاڑہ سے رینالہ شرعی سفر نہیں ہے، اسی طرح رینالہ سے پتوکی اور پتوکی سے لاہور تک بھی شرعی سفر یعنی 92 کلومیٹر نہیں بنتا، مگر اوکاڑہ سے لاہور کا ٹوٹل سفر 92کلو میٹر سے زیادہ ہے۔ پوچھنا یہ تھا کہ وہ شخص رینالہ، پتوکی اور لاہور میں اپنی نماز پوری پڑھے گا یا قصر کرے گا؟
طواف وداع سواری پر کیا تو کیا حکم ہے؟
موضوع: سواری پر طوافِ وداع کرنے کا شرعی حکم
علم نجوم کی تعریف ،اقسام ،حکم نیز علم توقیت کی حیثیت کیا ہے ؟
سوال: (1)علم نجوم کی تعریف کیا ہے؟اور کیا اس کا تعلق ستاروں کے ساتھ ہے؟ اگر ہے، تو ان کی تخلیق کے کیا مقاصد ہیں؟ (2) علم نجوم کی کتنی قسمیں ہیں، مع التفصیل بیان کریں؟ (3)علم توقیت حاصل کرنے کی شرعی حیثیت کیا ہے، اورا گر سمت قبلہ، اوقات نماز، زکوۃ و حج معلوم کرنے کے لیے علم توقیت کے ساتھ علم نجوم کا بھی سہارا لینا پڑے، تو اس مقصد کے لیے علم نجوم کا حاصل کرنا کیسا؟ (4) تعریف سے ظاہر کہ اس علم کا تعلق تشکلاتِ فلکیہ و نجوم کے ساتھ ہے، جن سے حوادثات پر استدلال کیا جاتا ہے، تو تشکلاتِ فلکیہ و گردشِ نجوم کی ان حوادثات کے لیے کیا حیثیت ہو گی؟ (5) حوادثات جاننے کےلیے اس علم کو حاصل کرنااور اس کو استعمال کرنا کیسا؟ ہمارے معاشرے میں اس علم کے حامل افراد نجومی کہلاتے ہیں، اور وہ حساب لگا کر دوسروں کو مستقبل کے واقعات بتاتے ہیں، اس بارے میں شرع مطہرہ کیا فرماتی ہے؟ (6) اور ان نجومیوں سے قسمت و مستقبل کا حال معلوم کرنا کیسا؟ (7) آج کل اخبارات میں اس عنوان سے ’’آپ کا ہفتہ کیسا گزرے گا‘‘ کالم چھپتے ہیں، ان کا کیا حکم ہے؟ (8) فال دیکھنا دکھانا کیسا؟