
50 لاکھ کا ایک بڑا جانور قربانی کے لیے لینا افضل ہے یا 5 ، 5 لاکھ کے 10 جانور ؟
سوال: 50 لاکھ کا ایک بہت بڑا جانور لینا اور اس کی قربانی کرنا یہ افضل ہے یا پانچ ، پانچ لاکھ کے دس جانور ذبح کر دیے جائیں؟یہ جانور بھی اچھے فربہ ہوں گے اور ان کا مجموعی گوشت لازمی طور پر ایک جانور سے زیادہ ہوگا۔ اس طرح زیادہ لوگوں تک گوشت بھی پہنچے گا اور کھالوں کے ذریعے غربا کی مدد بھی زیادہ ہوجائے گی۔ لہذا یہ ارشاد فرما دیں کہ دونوں میں افضل کیا ہے۔
قرض دی ہوئی رقم پر قربانی کا حکم ؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ زید کے پاس ایک لاکھ روپے تھے ،رمضان المبارک میں اس نے وہ کسی کو بطور قرض دیے اور طے یہ پایا کہ قرض خواہ محرم الحرام میں واپس کرے گا،اب قربانی کے ایام قریب ہیں اور اس کے پاس کوئی اور مال نہیں اور اپنی رقم ان دنوں میں نہیں مل سکتی، کیا زید پر قربانی کرنالازم ہے یانہیں؟ سائل:عابد منان(جوہرٹاؤن،لاہور)
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ زیدجوکہ حنفی کہلاتاہے،اس کاکہناہے کہ (جانور)بکرےذبح کرناصرف قربانی،عقیقے،حج وعمرہ کے دم ،حج قران وتمتع کے شکرانے کے مواقع پرہی عبادت ہے ،ہاں گوشت کھاناہے ، توٹھیک ہے ورنہ ان کے علاوہ عبادت نہیں ہے اوریہ جوصدقے کے بکرے پورے سال لوگ کرتے ہیں ،یہ بدعت ہے ، جسے ختم کرناضروری ہےاورایساکرنے والےگنہگارہیں ،ظالم ہیں ،اسلام میں اس کاکوئی تصورنہیں ہے ۔صدقے کافلسفہ غریب کی حاجت پوری کرناہے ،وہ حاجت پیسوں سےاوراس کے گھرکے راشن سےپوری ہوتی ہے،بکرے سے پوری نہیں ہوتی۔ شرعی رہنمائی فرمائیں کہ کیازیدکادعویٰ درست ہے ؟
کیا قربانی کی نیت سے پالا ہوا بکرا بیچ سکتے ہیں؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ میرے بھائی صاحب نصاب نہیں ہیں ،لیکن ان کے پاس ایک بکرا ہے۔انہوں نے نیت یہ کی تھی کہ اس سال اس بکرے کی قربانی کروں گا،لیکن اب وہ اس بکرے کو بیچنا چاہتے ہیں۔پوچھنا یہ ہے کہ کیا اس نیت کی وجہ سے ان پر قربانی لازم ہو چکی ہے یا نہیں اوران کا اب اس بکرے کو بیچنا کیسا؟ نوٹ:سائل نے وضاحت کی کہ ان کے بھائی نے وہ بکرا خریدا نہیں تھا ،بلکہ وہ بکرا گھر کا ہی ہے،جس پر انہوں نے قربانی کی نیت کی تھی اورقربانی کی کوئی منت بھی نہیں مانی تھی۔
صلیب والا لاکٹ بنانا ،بیچنا اور تشہیر کرنے کا کیاحکم ہے ؟
جواب: جائز و گناہ ہے۔“(فتاوی رضویہ، جلد 24، صفحہ 535، رضا فاؤنڈیشن، لاھور) صلیب کفر کی نشانی ہے، چنانچہ تبیین الحقائق میں ہے:”زي الكفرة نحو الصليب“ترجمہ...
قربانی کے دنوں میں عقیقے کا ایک مسئلہ
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائےدین و مفتیانِ شرعِ متین اس مسئلہ کے بارے میں کہ سنا ہے کہ بڑی عید پر عقیقہ کرنا چاہیں توساتھ میں عید کے دنوں میں ہونے والی قربانی بھی کرنی ہوگی، اگر وہ قربانی نہیں کی تو عقیقہ بھی ادا نہیں ہوگا۔ کیا یہ مسئلہ درست ہے؟ وضاحت فرمادیں۔سائل:محمد منصور عطاری(چکوال ،پنجاب )
دوسرے ملک قربانی کرنی ہو تو قربانی کی رقم میں کس جگہ کا لحاظ ہے ؟
سوال: میں اپنی فیملی کے ساتھ 15 سال سے دبئی میں مقیم ہوں ،میں پاکستان میں اپنی قربانی کرواناچاہتاہوں ،میں نے سنا ہے کہ مجھے قربانی کےلیے پیسے پاکستان کے حساب سے نہیں بلکہ دبئی کے حساب سے بھیجنے ہوں گے یعنی دبئی میں ایک حصے کے جتنے درہم بنتے ہیں ،اتنے پیسے وہاں بھیجنے ہوں گے، کیا یہ درست ہے ؟
سوال: ہم نے اس دفعہ اپنے جانوروں کی قربانی عید کے پہلے دن عصر کے بعد شروع کی،بڑا جانور تو غروب آفتاب سے پہلے پہلے ہوگیا،لیکن دو بکر ے مغرب کی نما ز کے بعد ذبح کیے ہیں، اب کچھ لوگ کہتے ہیں کہ رات کے وقت قربانی درست نہیں ہے ، آپ اس بارے میں رہنمائی فرمادیں کہ رات کے وقت قربانی کرنے سے ہوجاتی ہے یا نہیں ؟
بڑے جانور کی قربانی میں سات سے کم حصوں کا حکم
سوال: کیا فرماتے علمائے دین اس مسئلہ کے بارے میں کہ اس بار بڑی عید کے موقع پر ہم تین بھائی مل کر اپنی طرف سے بڑے جانور کی قربانی کرنا چاہتے ہیں۔ تینوں بھائیوں میں سے ہر ایک کے حصے میں جانور کے دوحصے اور کچھ زائد گوشت آئے گا۔ شرعی رہنمائی چاہیے تھی کہ کیا ہم تین بھائی یوں مل کر بڑے جانور کی قربانی کرسکتے ہیں یا بڑے جانور کی قربانی کے لیے سات افراد کا ہونا ضروری ہے؟
حاجی کے لیے طلوعِ فجر سے پہلے ہی مزدلفہ سے نکل جانے اور رمی کرنے کا حکم؟
جواب: قربانی کرنا ضروری نہیں یہ اپنے وطن سے بکری یا اس کی قیمت حرم میں بھیج دیں تا کہ وہاں ان کی طرف سے قربانی کر دی جائے تو اس طرح ان کادم ادا ہوجائے گا۔ ...