
مکروہ وقت میں قضا نماز پڑھنے کا شرعی حکم
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرع متین اس مسئلےکے بارے میں کہ تین مکروہ اوقات میں سے کسی وقت میں قضا نماز پڑھ لی، تو وہ نماز ہو جائے گی یا نہیں؟ اگر نماز ہو جائے گی تو واجب الاعادہ ہو گی یا نہیں ؟
قصر اور پوری نماز پڑھنے میں کون سے وقت کا اعتبار ہے ؟
سوال: میرا گھر سرگودھا ہے۔ مجھے کاروباری سلسلے کی وجہ سے لاہور جانا پڑتا ہے، کئی مرتبہ ایسا ہوتا ہے کہ میں جب لاہور کے لیے سرگودھا سے نکلتا ہوں، تونکلتے نکلتے عشاء کا وقت شروع ہو چکا ہوتا ہے، کئی مرتبہ میں نماز پڑھے بغیر لاہور روانہ ہو جاتا ہوں اور وہاں جاکر نماز ادا کرتا ہوں۔ اس نماز کے متعلق مجھے تشویش ہے کہ میں یہ نماز دو رکعت ادا کروں گا یا مکمل، کیونکہ جب نماز کا وقت شروع ہوا تھا، تو میں مقیم تھا ، پھر میں مسافر ہوگیا، کیونکہ وہاں جا کر مجھےصرف دو تین دن ہی رہنا ہوتا ہے۔ برائےکرم شریعت اسلامیہ کی روشنی میں میری رہنمائی کی جائے کہ میں عشاء مکمل پڑھوں گا یا قصر؟سرگودھا سے لاہور کا فاصلہ ڈیڑھ سو کلو میٹر سے زائد ہے۔
اگر رفع یدین منسوخ ہے، تو تکبیراتِ عیدین میں کیوں کیا جاتا ہے؟
سوال: آج کل سوشل میڈیا کا دور ہے، ہر دوسرا بندا سوشل میڈیا پر آکر اپنی من مانی کے مسائل بیان کررہا ہوتا ہے، حالیہ دنوں میں سوشل میڈیا پر یہ بات بیان کر کے احناف پر کافی اعتراضات کیے جا رہے ہیں کہ حنفی لوگ کہتے ہیں کہ رفع یدین منسوخ ہے اور منسوخ پر عمل نہیں کر سکتے، حالانکہ یہ لوگ عیدین میں تکبیرات کے ساتھ رفع یدین کرتے ہیں، اگر رفع یدین منسوخ ہو چکا ہے، تو پھر سب نمازوں میں اس کو ترک کر دیں، ورنہ دیگر نمازوں میں بھی رفع یدین کریں۔ کیا عیدین میں رفع یدین کرنے کا الگ سے حکم دیا دیا گیا ہے؟ اس حوالے سے تسلی بخش رہنمائی کردیں؟ سائل: عبد الغنی ( فیصل آباد )
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلے کے بارے میں کہ آج کل طلاق دینے کا رجحان بہت زیادہ بڑھ گیا ہے۔ چھوٹی چھوٹی سی بات پر لوگ زبانی،تحریری یا فون پر اکٹھی تین طلاقیں دے دیتے ہیں اور بعد میں بہت پریشان ہوتے ہیں اور دوبارہ صلح کی کوشش کرتے ہیں۔ آپ سے گزارش ہے کہ قرآن وحدیث کی روشنی میں ارشاد فرمائیں کہ شوہر نے اگر صریح الفاظ میں تین طلاقیں دے دی ہوں ، تو کیا وہ تینوں نافذ ہوجاتی ہیں یا نہیں؟ رجوع کی کوئی صورت ہے یا نہیں ؟اگر تین طلاقوں کے بعد بغیر حلالہ کے رجوع ممکن نہیں ، تو حلالہ کا طریقہ ارشاد فرمادیں۔نیزتین طلاقیں ہوجانے کے باوجودلڑکا لڑکی اکٹھے رہیں ، تو ان کا یوں رہنا کیسا ہے؟گھر والوں ،رشتہ داروں ،دوست احباب،اہل محلہ کو کیا کرنا چاہیے ؟ بعض لوگوں نے طلاق جیسے اہم شرعی مسئلہ میں کچھ باتیں گھڑی ہوئی ہوتی ہیں، جو درج ذیل ہیں: (1)غصہ میں طلاق نہیں ہوتی ۔(2)عورت جب تک نہ سنے ، طلاق نہیں ہوتی ۔ (3)عورت قبول نہ کرے ، تو طلاق نہیں ہوتی ۔ (4)طلاق دیتے وقت گواہ نہ ہوں ، تو طلاق نہیں ہوتی۔ (5) جب تک لکھ کر نہ دو ، طلاق نہیں ہوتی ۔ (6)بعض کہتے ہیں کہ ساٹھ بندوں کو کھانا کھلا دو ، تو دی ہوئی طلاقیں ختم ہوجاتی ہیں ۔ (7)کورٹ والےکہتے ہیں کہ نوے دن کے اندر صلح ہوسکتی ہے چاہے جتنی بھی طلاقیں دی ہوں ۔ (8)یونین کونسل والے کہتے ہیں کہ جب تک ہم طلاق کو نافذ نہ کریں ، تب تک طلاق نہیں ہوتی اگرچہ جتنا مرضی وقت گزر جائے ۔ (9)بعض کہتے ہیں کہ حمل میں طلاق نہیں ہوتی ۔ (10)بعض لوگ واضح طور پر صریح الفاظ کے ساتھ تین طلاقیں دینے کے بعد کہتے ہیں کہ میری طلاق دینے کی نیت نہیں تھی ، اس لیے طلاق نہیں ہوئی۔ قرآن وحدیث کی روشنی میں ان باتوں کا مختصر جواب تحریر فرمادیں تاکہ مسلمان شرعی حکم پر عمل پیرا ہوسکیں۔
کیا عورت کے خوشبو لگانے سے غسل لازم ہو جاتا ہے؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ پڑھی جس میں لکھا تھا کہ اگر عورت خوشبو لگا کر گھر سے باہر نکلے،تو اس پر غسلِ جنابت کی طرح غسل کرنا لازم ہے،تاکہ اس کی نماز قبول ہو ۔ حوالے کے طور پر یہ حدیث پاک لکھی تھی کہ سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے پاس سے ایک خوشبو لگی ہوئی عورت گزری ، تو انہوں نے اس سے پوچھا: تم کہاں جا رہی ہو، اے اللہ کی بندی؟اس نے جواب دیا: مسجد جا رہی ہوں۔سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے پوچھا: کیا تم نے خوشبو لگائی ہے؟عورت نے کہا: ہاں۔سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا: رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلمنے فرمایا: جو بھی عورت خوشبو لگا کر مسجد جانے کے لیے نکلے ، اللہ تعالیٰ اس کی نماز قبول نہیں فرمائے گا ،جب تک وہ واپس آ کر اسی طرح نہ دھولے ،جیسے جنابت کا غسل کرتی ہے۔(مسند احمد)۔اس ضمن میں چند سوالات ہیں:(۱)کیا واقعی ایسی کوئی حدیث پاک ہے(۲)اگر ہے تو کیا عورت پر خوشبو لگانے کے سبب غسل کرنا لازم ہوجاتا ہے؟(۳)کیا عورت خوشبو نہیں لگاسکتی؟
تکبیر تحریمہ ،قراءت اور تلبیہ غیرِ عربی میں پڑھنا
سوال: (1)اگر کوئی شخص تکبیرِ تحریمہ اور قراءت سے عاجِز ہو، تو کیا عربی کے علاوہ کسی دوسری زبان میں تکبیرِ تحریمہ یا قراءت کرنے سے نماز درست ہو جائے گی؟ (2)کیا قراءت اور تکبیر تحریمہ کے علاوہ دیگر اذکار ِ نماز کو عربی کے علاوہ کسی دوسری زبان میں پڑھ سکتے ہیں، خواہ عجز ہو یا نہ ہو ؟ (3)کیا ”تلبیہ“ کو عربی کے علاوہ کسی دوسری زبان میں پڑھا جا سکتا ہے؟
سوال: کسی شخص نے نمازِ ظہر یہ سمجھ کر شروع کی کہ ابھی وقت باقی ہے، لیکن نماز پڑھنے کے بعد پتہ چلا کہ وقت تو ختم ہوچکا تھا۔ معلوم یہ کرنا ہے کہ اس صورت میں جو نمازِ ظہر ادا کی گئی، کیا وہ نماز ادا ہوگئی؟ یا پھر اس نماز کو دوبارہ پڑھنا لازم ہوگا؟؟ رہنمائی فرمادیں سائل: ابو فیضان
امام کے سلام پھیرتے وقت مقتدی نے تکبیرِ تحریمہ کہی تو نماز کا کیا حکم ہوگا ؟
سوال: امام صاحب کے نماز ختم کرنے کے لیے پہلا سلام پھیرتے وقت زید نے تکبیرِ تحریمہ کہہ لی اور ہاتھ باندھ لیے ،اسی اثناء میں امام صاحب نے دوسرا سلام بھی پھیردیا، تو اس صورت میں زید نماز میں شامل ہوا کہ نہیں؟
مکروہ وقت میں طواف کرنا اور طواف کے نفل پڑھنا کیسا ؟
سوال: کئی لوگوں کو دیکھا گیا ہے کہ وہ جب طوافِ عمرہ یا نفلی طواف کے لیے مطاف شریف میں جاتےہیں ،تو اس وقت زوال کا مکروہ وقت چل رہا ہوتا ہے ،تو وہ اسی وقت لا علمی میں طواف بھی کرلیتے ہیں اور بعد کے دو نفل بھی پڑھ لیتے ہیں ،اس طرح مکروہ اوقات میں طواف کرلینا اور بعد کے نوافل پڑھنا کیسا ؟اگر کسی نے پڑھ لیے تو کیا حکم ہے؟یہ بھی بتادیں کہ اگر کسی نے فجر و عصر کے وقت میں طواف کیا، تو کیا ان اوقات میں یہ نماز پڑھ سکتا ہے ؟
تین طلاقیں دینے سے تین ہی واقع ہوتی ہیں
جواب: نماز پڑھتی تھیں، بلکہ احادیث میں فرمایا گیا کہ انہیں مسجد میں آنے سے منع نہ کرو،مگرجب عادتیں بدل گئیں ،لوگوں میں فساد کی ابتدا ہوئی ،تو فاروق اعظم رضی...