
مسافر امام کے پیچھے مقیم مقتدی اور مسبوق باقی رکعتوں میں سورہ پڑھے گا؟
جواب: بیان للقسم الرابع و ھو المسبوق اللاحق الخ۱؎پھر ماسبق رکعات الخ یعنی اگر مسبوق ہے تو لاحق قرأت کے ساتھ سابقہ رکعات ادا کرے مثلاً اس نے امام کے ساتھ دور...
نماز جنازہ کے لیے کتنے افراد ہونا ضروری ہے؟
جواب: بیان کی گئی ہے اور مسلمانوں کو اس پر ابھارا گیا ہے، جیسا کہ بعض روایات میں ہے کہ جس مسلمان میت پر چالیس (40) افراد جماعت کے ساتھ نماز پڑھیں اور اس کے...
نمازوں کی پابندی کو حق مہر مقرر کرنا کیسا؟
جواب: ایمان:’’اور اُن کے سوا جو رہیں وہ تمہیں حلال ہیں کہ اپنے مالوں کے عوض تلاش کرو قید لاتے نہ پانی گراتے ،تو جن عورتوں کو نکاح میں لانا چاہو ان کے بندھے ...
بارش کا درود شریف پڑھنے کا ثبوت
جواب: بیان کرتے ہوئے ایک صیغہ یو ں تحریرفرماتے ہیں :” اللهم ۔۔۔ صل على محمد بعدد قطر الأمطار ۔۔۔الخ“ ترجمہ :اے اللہ عزوجل !حضرت محمد صلی اللہ تعالی علیہ وآل...
جواب: بیان کرنے کےبعد،اس کی سات صورتوں کو بیان کیا ہے، جن کا خلاصہ یہ ہے کہ : (1)خواب میں، جیسے حضرت ابراہیم علیہ السَّلام کو خواب میں حضرت اسماعیل علی...
سود ی ادارے کے لیے جائیداد کی چھان بین (Investigation)کرناکیسا؟
جواب: بیان ہوئی ہے ، لیکن یہ وبال انہی پر ہے ،جو سود کے لین دین اور اس کے براہِ راست متعلقہ افعال میں شریک ہوتے ہیں، لہٰذا بیان کردہ صورت میں چھان بین (...
نااہل کو علم سکھانے کی روایت: اس میں نااہل سے کون مراد ہے؟
جواب: بیان کرنا،جو سمجھنے سے قاصر ہومثلاعوام کے سامنے دقیق وباریک مسائل اورگہرے علمی نکات بیان کرنا،جنہیں وہ نہ سمجھ سکیں۔تواب مطلب ہوگاکہ:"وہ عالم جوعوام ک...
نمازی آگے پیچھے ہٹے توقدم اٹھاکریا گھسیٹ کر
سوال: ایک مسئلے کے بارے میں کنفرم کروانا تھا کہ یہ بیان کیا جاتاہے کہ جیسے امام کے ساتھ دو مقتدی نماز پڑھ رہے ہوں اور تیسرا مقتدی آجائے، تو مقتدی پیچھے ہو جائیں یا امام آگے ہو جائے، لیکن آگےیا پیچھے ہونے کے لیے پاؤں گھسیٹ کر چلنا ہو گا، ورنہ نماز کا مسئلہ ہو جائے گا۔ کیا ایسا ہی ہے یا پاؤں گھسیٹے بغیر بھی آگے یا پیچھے ہو سکتے ہیں؟
عدت میں بدبو ختم کرنے کے لیے خوشبودار صابن استعمال کرنا کیسا؟
جواب: بیان فرمائی کہ یہاں مقصود جسم سے ناپسندیدہ بو کا ازالہ ہے، جسم کو مہکانا نہیں۔ دوران عدت خوشبو کے استعمال کی ممانعت کے حوالے سے صحیح بخاری و مسلم میں...
چیز خرید کر خود قبضہ کیے بغیر ڈیلیوری بوائے کے ذریعے آگے بیچنا کیسا؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلے میں کہ میں نے آن لائن کاروبار شروع کیا ہے جس میں مجھے مختلف اشیاء کے آرڈرز موصول ہوتے ہیں،وہ اشیاء آرڈر کے وقت میرے پاس موجود نہیں ہوتیں، اس لیے میں آرڈر بیع کے طور پر نہیں بلکہ وعدۂ بیع کے طور پر قبول کرتا ہوں، جس کی میں آرڈر لیتے وقت ہی صراحت کر دیتا ہوں۔ پھر متعلقہ دکاندار سے وہ چیز ادھار خرید کر، اسی سے اپنے گاہک کے پتے پر ڈیلیور کرواتا ہوں، یعنی دکاندار میری طرف سے کسی ڈیلیوری والے کو ہائر کرکے، اس کے ذریعے یہ سامان فلاں ایڈریس پر پہنچا تا ہے، اور ڈیلیوری چارجز بھی میں خود ادا کرتا ہوں۔ جب وہ چیز گاہک کو موصول ہوتی ہے تو وہ وہی قیمت ادا کرتا ہے جو پہلے سے طے شدہ ہوتی ہے، ڈیلیوری والا رقم وصول کر کے دکاندار کو دے دیتا ہے، جو اپنی قیمت منہا کر کے باقی رقم مجھے واپس کر دیتا ہے۔ میرا سوال یہ ہے کہ کیا شرعی اعتبار سے آن لائن خرید و فروخت کا یہ طریقہ درست ہے؟ اگر اس میں کوئی شرعی خرابی ہو تو مہربانی فرما کر اس کی جائز صورت بیان فرما دیں۔