
نماز میں سجدہ تلاوت کرنے کے بعد دوسری رکعت میں وہی آیتِ سجدہ پڑھ لی، تو کیا حکم ہے؟
سوال: نمازی نے پہلی رکعت میں آیت سجدہ پڑھ کر سجدہ تلاوت ادا کیا۔ پھر اگلی رکعت میں بھولے سے وہی آیتِ سجدہ دوبارہ پڑھ دی۔ کیا اس صورت میں نمازی پر دوبارہ سے سجدہ تلاوت کرنا واجب ہوگا؟
امام کے سجدۂ سہو کرنے کے بعد نماز میں شامل ہوا، تو اس کے لئے سجدۂ سہو کا کیا حکم ہے؟
سوال: امام کے سجدہ سہو کرنے کے بعد کوئی شخص سلام سے پہلے نماز میں شامل ہوا، تو کیا اس پر سجدۂ سہو لازم ہوگا؟
جواب: سہولت فراہم کر رہا ہے کہ آپ فون ،ای میل اور بالمشافہ طریقے سے اپنے دینی مسائل پوچھ سکتے ہیں ۔لیکن اب خاص تجارت و لین دین سے متعلق دعوت اسلامی کے اس ش...
نماز عصر مغرب سے بیس منٹ پہلے (مکروہ وقت میں ) پڑھی تو کیا حکم ہے ؟
جواب: سجدہ کے کہ جس کی تلاوت انہی اوقات میں کی ۔ ( الینابیع فی معرفۃ الاصول والتفاریع،کتاب الصلوۃ،باب الاوقات التی تکرہ فیھاالصلوۃ،ص46،مخطوطہ) امام یو...
سجدہ تلاوت کرنے کے بعد دوسری رکعت میں پھر وہی آیتِ سجدہ پڑھ لی تو کیا حکم ہے؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے كہ امام صاحب نے نماز تراویح پڑھاتےہوئے آیت سجدہ کی تلاوت کے بعد سجدہ تلاوت کیااور اس کے بعدرکوع و سجود کرکے ایک رکعت مکمل کر لی، پھر دوسری رکعت میں ان سے قراءت میں غلطی ہوئی، لقمہ ملنے پر انہوں نے پیچھے سے قراءت شروع کی تو وہی آیت سجدہ دوسری رکعت میں بھی تلاوت کر دی۔ پھر اس کے بعد نہ تو سجدہ تلاوت دوبارہ کیا، اور نہ ہی آخر پر سجدہ سہو کیا۔ اب شرعی رہنمائی درکار ہے کہ وہ نماز درست ہوئی؟
سجدے میں جانے کے طریقہ سے متعلق تحقیق
سوال: سنن ابی داؤد میں حدیث ہے:” وعن أبي هريرة رضي الله عنه، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: إذا سجد أحدكم فلا يبرك كما يبرك البعير وليضع يديه قبل ركبتيه“ رواه أبو داود“ ترجمہ:حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہےکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب تم میں سے کوئی سجدہ کرے تو اونٹ کی طرح نہ بیٹھے، چاہیےکہ اپنے ہاتھ گھٹنوں سے پہلے رکھے۔“ اس حدیث کو ابو داؤد نے روایت کیا۔ اس حدیث کے متعلق کیا حکم ہے؟
جواب: سہولت کاری انجام نہ دے۔ اللہ تعالیٰ اپنے پاک کلام قرآن میں فرماتا ہے:”وَتَعَاوَنُوْا عَلَى الْبِرِّ وَالتَّقْوٰى ۪-وَلَا تَعَاوَنُوْا عَلَى الْاِث...
کیا غوث اعظم رفع یدین کرتے تھے؟ رفع الیدین نہ کرنے کی احادیث
جواب: مسائل میں امام احمد بن حنبل علیہ الرحمۃ کے مقلِّد تھے اور فقہِ حنبلی کے مطابق نماز میں تکبیراتِ انتقال کے وقت رفع یدین کرنا سنت ہے ۔ اسی وجہ سے غوث...
قبلہ کی طرف پاؤں کرنے کا حکم ؟ چند چیزوں سے اعتراض اور جواب
سوال: کعبہ شریف کی طرف پاؤں پھیلانے کا کیا حکم ہے؟ زید کا کہنا ہے کہ عام حالت میں اور بالخصوص سوتے وقت کعبہ شریف کی طرف پاؤں پھیلانا بلا کراہت جائز و درست ہے اور اس پر چند مسائل سے استدلال کیا ہے، جن کی تفصیل یہ ہے: (1) مریض قبلہ کی طرف پاؤں پھیلا کر نماز پڑھے گا۔ (2) نزع کے عالَم میں قبلہ کی طرف ٹانگیں پھیلانے کا حکم دیا گیا ہے۔ (3) غسلِ میت کے وقت بھی یہی حکم ہے اور پھر (4) جنازہ لے کر چلنےمیں بھی اگر میت کے پاؤں قبلہ کی جانب ہونے میں کچھ کلام نہیں۔ تو جب ان احکامات میں کعبہ کی طرف پاؤں پھیلانے کی تلقین ہے، تو معلوم ہوا یہ ایسی چیز نہیں جس کی شریعت میں ممانعت وارد ہو، لہٰذا کسی بھی حالت میں قبلہ کی طرف پاؤں کر سکتے ہیں، تو برائے کرم اس حوالے سے رہنمائی فرما دیجئے۔
تعدیلِ ارکان پوری طرح ادا نہیں کرنے والے کی نماز کا کیا حکم ہے؟
جواب: سجدہ سہو لازم ہوجاتا ہے۔ لہذا اگر نمازی بھولے سے تعدیل ارکان چھوڑ دے تو اس پر سجدہ سہو واجب ہوجائے گا۔ ہاں! اگر نمازی نے واجب ہونے کے باوجود سجدہ سہو...