سجدہ تلاوت کے بعد دوسری رکعت میں دوبارہ وہی آیت پڑھنے کا حکم

سجدہ تلاوت کرنے کے بعد دوسری رکعت میں پھر وہی آیتِ سجدہ پڑھ لی تو کیا حکم ہے؟

مجیب:مفتی ابوالحسن محمد ہاشم خان عطاری

فتوی نمبر:JTL-2207

تاریخ اجراء:16 رمضان المبارک 1446 ھ/17 مارچ 2025 ء

دار الافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے  كہ    امام صاحب نے نماز تراویح پڑھاتےہوئے آیت سجدہ کی تلاوت کے بعد سجدہ تلاوت کیااور اس کے بعدرکوع و سجود کرکے ایک رکعت مکمل کر لی، پھر دوسری رکعت میں ان سے قراءت میں غلطی ہوئی، لقمہ ملنے پر انہوں نے  پیچھے سے قراءت   شروع کی تو وہی آیت سجدہ دوسری رکعت میں بھی تلاوت کر دی۔ پھر اس کے بعد نہ تو سجدہ تلاوت دوبارہ کیا، اور  نہ ہی آخر پر سجدہ سہو کیا۔ اب شرعی رہنمائی درکار ہے کہ وہ نماز درست ہوئی؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَ الصَّوَابِ

   اصح اور مختار قول کی  رو سے ایک رکعت میں آیت ِ سجدہ کی تلاوت  کے بعد سجدہ تلاوت کر لیا جائے تو اس نماز کی بقیہ رکعات  میں اسی آیت سجدہ کو دوبارہ پڑھنے سے  سجدہ تلاوت  لازم نہیں ہوتا۔پوچھی گئی صورت میں جب امام  صاحب پہلی رکعت میں آیت سجدہ کی تلاوت کے بعد سجدہ تلاوت کر چکے تو دوسری رکعت میں اسی آیت کی دوبارہ تلاوت  کی وجہ سے ان پر الگ سے سجدہ ِ تلاوت کرنا لازم نہیں تھالہذا پوچھی گئی صورت میں ان کی نماز درست ہو گئی ۔

   حاشیۃ الطحطاوی علی مراقی الفلاح میں ہے :"و لا يتبدل بركعتين عند أبي يوسف" هو الأصح لأن تحريمة الصلاة تجمع الأمكنة المتعددة فتجعلها كمكان واحد" ترجمہ: امام قاضی ابو یوسف علیہ الرحمۃ کے نزدیک رکعتیں دو ہونے (یعنی رکعت تبدیل ہونے سے) مجلس تبدیل نہیں ہوتی، اور یہی زیادہ صحیح قول ہے، کیونکہ نماز کی تکبیر تحریمہ  مختلف جگہوں کو ایک مکان کی طرح  بنا دیتی ہے۔(حاشیۃ الطحطاوی علی مراقی الفلاح، صفحہ 496، دار الکتب العلمیۃ، بیروت)

   فتاوی عالمگیری میں ہے :"المصلي إذا قرأ آية السجدة في الأولى ثم أعادها في الركعة الثانية و الثالثة و سجد للأولى ليس عليه أن يسجدها وهو الأصح" ترجمہ: نمازی اگر پہلی رکعت میں آیتِ سجدہ پڑھے، پھر دوسری اور تیسری رکعت میں اسے دوبارہ دہرائے اور پہلی مرتبہ پڑھنے پر سجدہ کر لے، تو اس پر دوبارہ سجدہ لازم نہیں، اور یہی صحیح ترین قول ہے۔ (فتاوی عالمگیری، جلد01 ، صفحہ135 ، دار الفکر، بیروت)

   بہار شریعت میں ہے :"ایک رکعت میں  بار بار وہی آیت پڑھی تو ایک ہی سجدہ کافی ہے، خواہ چند بار پڑھ کر سجدہ کیا یا ایک بار پڑھ کر سجدہ کیا پھر دوبارہ سہ بارہ آیت پڑھی۔ یوہیں  اگر ایک نماز کی سب رکعتوں  میں  یا دو تین میں  وہی آیت پڑھی تو سب کے لیے ایک سجدہ کافی ہے۔" (بھار شریعت، جلد01 ،صفحہ 737، مکتبۃالمدینہ، کراچی)

وَ اللہُ اَعْلَمُ عَزَّ وَ جَلَّ وَ رَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَ اٰلِہٖ وَ سَلَّم