
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلے کے بارے میں کہ ایک کمپنی نے کوئی پروڈکٹ بناکر مارکیٹ میں فروخت کرنا شروع کی، اب کوئی دوسرا شخص اسی نام سے اس پروڈکٹ کی نقل بناتا ہے اور اصل کمپنی کا نام استعمال کرکے یہ نقلی پروڈکٹ مارکیٹ میں سستے داموں بیچ رہا ہے۔ ایسا کرنا کیسا ہے؟ نیز اس پروڈکٹ کو سپلائی کرنا اور دوکاندار کا اسے گاہک کو بیچنا کیسا ہے؟
جواب: بیچنا اور خریدنا سب جائز اور معتبر ہو گا۔(الھدایۃ مع حاشیۃ اللکھنوی، جلد 08، صفحہ 352، مطبوعۃ ادارۃ القرآن، کراتشی) یہاں”یکتب“ اور”یومئ“ کے درمیا...
جواب: بیچنا جائز ہے۔(فتح القدیر، جلد 6، صفحہ 397، مطبوعہ بیروت) بہارِ شریعت میں ہے: ’’مشتری سے اسی دام میں یا زائد میں خریدی یا ثمن پر قبضہ کرنے کے بعد خر...
ذخیرہ اندوزی کیا ہے؟ نیز اسکا شرعی حکم
جواب: بیچنا لوگوں کو مُضِر ہو مکروہ و ممنوع ہے، اور اگر غلّہ دُور سے خرید کر لائے اور بانتظارِ گرانی نہ بیچےیا نہ بیچنا اس کا خلق کو مُضِر نہ ہو تو کچھ مضائ...
مضاربت پر کام کرنے والے نے اپنا پیسہ لگا دیا تو نفع کا حکم، نیز انویسٹر فوت ہوجائے تو مضاربت کا حکم؟
جواب: بیچنا جائز ہوگا یہاں تک کہ مالِ مضاربت رأس المال کی مثل ہوجائے لیکن اس کیلئے اس سامان کو رب المال کے شہر کے علاوہ کسی دوسرے شہر میں منتقل کرنا جائز نہ...
اسکول کی پُرانی کاپیاں اورکتابیں بیچنا کیسا؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرعِ متین اس بارے میں کہ بچوں کے اسکول کی جو کتابیں کاپیاں فالتو ہو جائیں، ان کو بیچنا درست ہے یا پھر جلا دیا جائے؟ یونہی عربی کاغذات کا کیا حکم ہے؟