
نابالغ بچوں کو ایصالِ ثواب کر نے کا حکم
سوال: 3 ، 4 ماہ کا بچہ یا 5،4 سال کا بچہ جو ناسمجھ ہو اور فوت ہو جائے تو اس کے ایصال ثواب کے لیے قرآن خوانی اور درود شریف یا تسبیحات پڑھ سکتے ہیں یا نہیں؟ ہمارے ہاں یہ بولا جاتا ہے کہ بچہ چھوٹا ہے، گناہ سے پاک ہے تو اس کے لیے نہیں کرسکتے، اس کی رہنمائی فرمائیں۔
غوثِ پاک رضی اللہ عنہ کے نام کا بکرا ذبح کرنا کیسا؟
سوال: زید کہتا ہے کہ کسی جانور کو اس لیے رکھا جائے کہ اس کو داتا صاحب یا غوث اعظم رحمہما اللہ تعالی کے لیے ایصال ثواب کی نیت سے ذبح کرنا ہے ، تو جائز ہے ، مگر بکر کہتا ہے : یوں کسی بزرگ کے نام سے جانور رکھنا جائز نہیں ،یہ ناجائز و حرام بلکہ شرک ہے اگرچہ وقت ذبح اللہ تعالیٰ کا نام لیا جائے،ان دونوں میں سے کون صحیح ہے ؟قرآن وحدیث کی روشنی مدلل جواب عنایت فرمائیں ۔
غیر مسلم کے ریسٹورنٹ سے مچھلی والا برگر اور چپس کھانے کا حکم
جواب: ہماسے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:”أحلت لكم ميتتان ودمان، فأما الميتتان، فالحوت والجراد، وأما الدمان، فالكبد والطحال “ تر...
شوٹنگ کے لئے ہندؤں کی طرح ماتھے پر لال کلر لگانا
جواب: ہم العالیہ منح الروض کے حوالے سےفرماتے ہیں :” جس نے مذاق کے طور پر کافِروں جیسی شکل و صورت بنائی(مَثَلاً ہنود کی طرح قشقہ لگایا یا زُنّار باندھا) اس...
سجدۂِ تعظیمی کرنے کا شرعی حکم
جواب: ہماری شریعت میں یہ سجدۂ تعظیمی منسوخ ہوچکا ہے لہٰذا شریعتِ محمدیہ میں تاقیامت غیرِخدا کے لئے سجدۂ تعظیمی سخت ناجائز و حرام ہے اور تعظیماً سجدہ کرنے ...
شادی کے موقع پر ہونے والی ایک رسم کا شرعی حکم
سوال: ہمارے یہاں شادی کے موقع پر ایک رسم کی جاتی ہے ، جس میں بے پردگی و بے حیائی واضح طور پر ہورہی ہوتی ہے ، اس رسم کے مطابق دولہا والے دلہن کے گھر آتے ہیں اور دولہا اپنی ہونے والی دلہن کی بہن کے گلے میں ہار ڈالتا ہے اور اسے پرفیوم لگاتا ہے ، پھر دلہن والے دولہا کے گھر جاتے ہیں ، وہاں دلہن کی بہن دولہا کو ہار پہناتی ہے اور اسے اپنے ہاتھوں سے پان کھلاتی ہے ، اسے لکڑی سے مارتی ہے اور لکڑی سے کبھی تیز چوٹ لگ جاتی ہے حتی کے خون بھی نکل آتا ہے ، ایسی بے ہودہ قسم کی رسموں کو کرنے سے منع کیا جائے پھر بھی فیملی والے نہیں مانتے اور کہتے ہیں کہ خوشی کے موقع پر پرابلم نہ بناؤ ، اگر کوئی دولہا یہ رسم نہ کرنا چاہے ،تو اس کے ساتھ زبردستی کرتے ہیں اور مجبور کردیتے ہیں ،ایسی صورت حال میں جس کو یہ رسم کرنی پڑے ، تو کیا وہ گناہ گار ہوگا؟
دن میں حیض یا نفاس سے پاک ہو تو اس دن کا روزہ رکھنے کا حکم
جواب: ہمارے نزدیک اس پر سارا دن بھوکا پیاسا رہنا لازم ہے۔(المبسوط للسرخسی،کتاب الصوم،ج 3،ص 57،دار المعرفۃ،بیروت) ذخر المتأھلین و منھل الواردین میں ہے :"...
جس شہرمیں ملازمت وغیرہ کی غرض سے رہتا ہو وہ وطن اصلی نہیں
سوال: ایک سرکاری محکمے میں ملازمت کرتا ہوں اور ملازمت میں ایک جگہ پر چند سال رہنے کے بعد ہماری دوسری جگہ پوسٹ ہو جاتی ہے،مگر میں جہاں بھی رہتا ہوں ، میرے اہل و عیال بھی ساتھ ہوتے ہیں اور رہائش وغیرہ کی تمام سہولیات میسر ہوتی ہیں ، تو سوال یہ ہے کہ وہ جگہ جہاں میں نے اہل و عیال کے ساتھ چند سال رہنا ہو، وہ میرے لیے وطنِ اصلی قرار پائے گی یا نہیں اور نمازوں کے متعلق کیا احکام ہوں گے ؟ اکثر جس جگہ پوسٹ ہوتی ہے وہ میرے آبائی علاقے سے 92 کلومیڑ کی مسافت سے زیادہ ہوتی ہے ۔
وطن اقامت میں سامان رکھا ہو، تو پھر بھی سفرِ شرعی سے باطل ہوجائے گا؟
سوال: علمائے کرام سے سُن رکھا تھا کہ کسی کی وطن اقامت میں پندرہ دن سے کم رہنے کی نیت ہے، تواس کے لئے وہاں قصر نماز ہوگی۔ اب ایک مفتی صاحب نے بتایا کہ وطن اقامت میں اگر اس کا ایک کمرہ ہے ، جس میں اس کاضروریات کاسامان ہے اور اس کی چابی بھی اس کے پاس ہے، تو اگر کسی بھی وقت اس نے وہاں پندرہ دن رہنے کی نیت کرلی تو مقیم ہو جائے گا۔ وطنِ اقامت،وطنِ اصلی میں آنے جانے کی وجہ سے باطل نہ ہوگا۔ وطن اصلی سے وطن اقامت میں آتے ہی وہ مقیم ہوجائے گا،اگرچہ وطن اقامت میں اس نے پندرہ دن سے کم رہنے کی نیت کی ہو۔ ان کی دلیل بحرکایہ جزئیہ ہے : ”وفی المحیط: ولوکان لہ اھل بالکوفة واھل بالبصرة، فمات اھلہ بالبصرة لاتبقی وطنا لہ، وقیل: تبقی وطنا،لانھا کانت وطنا لہ بالاھل والدار جمیعا فبزوال احدھما لایرتفع الوطن، کوطن الاقامة یبقی ببقاء الثقل وان اقام بموضع آخر۔ ملخصا“ ترجمہ:اورمحیط میں ہے: اگرکسی کی ایک بیوی کوفہ میں اور ایک بیوی بصرہ میں ہو،پھر بصرہ والی بیوی فوت ہوجائے ،تو بصرہ اس کا وطن باقی نہ رہے گا اور کہا گیا ہے کہ بصرہ وطن باقی رہے گا،کیونکہ وہ اس کی بیوی اورگھردونوں کی وجہ سےاس کاوطن تھا،توان میں سے ایک کے ختم ہونے سے وطن ختم نہیں ہوگا۔جیسے وطن اقامت سامان کے باقی رہنے سے باقی رہتاہے، اگرچہ دوسرے مقام پراقامت اختیار کی ہو۔ )بحرالرائق، جلد 2، صفحہ 239،مطبوعہ کوئٹہ( اس سے دلیل یوں لی گئی ہے کہ : صاحبِ بحر نے تصریح کی ہے کہ بقاء ثقل یعنی سامانِ رہائش وغیرہ کے باقی رہنے سے وطن اقامت باقی رہتا ہے، اگرچہ دوسری جگہ سفر اختیار کرلے۔ اور دوسری دلیل بدائع کا یہ جزئیہ ہے :”وینقض بالسفر ایضا، لان توطنہ فی ھذا المقام لیس للقرار، ولکن لحاجة، فاذا سافر منہ یستدل بہ علی قضاء حاجتہ فصار معرضا عن التوطن بہ فصار ناقضاً لہ دلالة“ترجمہ:اور وطن اقامت ،سفرسے بھی ختم ہوجاتاہے، کیونکہ اس کا اس مقام پر وطن بنانا ہمیشہ رہنے کے لیے نہیں ہے ،بلکہ حاجت کے لیے ہے پس جب وہ اس مقام سے سفرکرے گا،تو اس سے اس کی حاجت پوری ہونے پر دلیل پکڑی جائے گی، تو وہ اس جگہ کو وطن بنانے سے اعراض کرنے والا ہوجائےگا اور اس وطن کو دلالۃً ختم کرنے والا ہوجائے گا۔ (بدائع الصنائع ،جلد 1، صفحہ 498،مطبوعہ کوئٹہ) اس سے دلیل یوں لی گئی ہے کہ:امام کاسانی رحمۃ اللہ علیہ کی مذکورہ تعلیل سے یہی بات ظاہر ہوتی ہے کہ وطن اقامت کو باطل کرنے والے سفر سے مراد یہ ہے کہ اب یہاں رہائش کی حاجت نہ رہے اور جانے والا اس مقام کی وطنیت کو ختم کردے اور یہ اس سفر میں ہوتا ہے جو کہ بصورت ارتحال ہوتا ہے اور وطن اقامت میں کچھ بھی نہ رہے۔ اس کے برخلاف جس شہر یا جگہ میں کامل رہائش ہے، رہائش کی نیت بھی ہے اور رہائش کا سامان بھی وہیں ہے، اگرچہ وہ اس کا وطن اصلی نہیں ہے، تو یہ اس بات پر دلالت کرتا ہے کہ اس شخص نے اپنا وطن اقامت ختم نہیں کیا۔ اس پس منظرمیں چندسوالات کے جوابات درکارہیں : (1)کیاایساہے کہ سامان کی وجہ سے وطن اقامت باقی رہتاہے،باطل نہیں ہوتا،اگرچہ وہ وہاں سے سفرشرعی کی مسافت پرچلاجائےیاوطن اصلی میں بھی چلاجائے ؟ (2)اگرایسانہیں ہے توپھرجوجزئیات اوپرمذکورہوئے ان کاکیاجواب ہوگا؟ (3)ایک دینی طالب علم جوکم ازکم ایک سال تک کسی مدرسہ میں قیام کا ارادہ رکھتا ہو، اور وہ ایک بار پندرہ دن سے زائد کی نیت سے مذکورہ مدرسہ میں قیام کرچکا ہے ۔اور وہ مدرسہ اس کے وطن سے شرعی مسافت پرہو، اب اگر وہ مدرسہ میں پندرہ دن سے کم کی نیت سے آئے، تو کیا مدرسہ میں قصر نماز پڑھے یا پوری ؟ جبکہ وہ مدرسہ کے جس کمرہ میں رہتا ہے اس کے مشترکہ تالے کی ایک چابی اس کے پاس ہے، اس کا ذاتی بستر، چار پائی،پیٹی اور کپڑوں کا بیگ وغیرہ مدرسہ میں ہوتا ہے۔یہی معاملہ اگرکسی ملازم کے ساتھ پیش آئے کہ وہ سفرشرعی کی مسافت پر موجود اپنی جائے ملازمت پرمالک کی طرف سے ملنے والاایک عارضی کمرہ رکھتاہے ،جس میں اس کاسامان وغیرہ ہے اوروہاں ایک مرتبہ وہ وطن اقامت اختیارکرلیتاہے،تواب وہاں سے اپنے وطن اصلی مسافت شرعی کی مدت پرجانے کی صورت میں اس کاوطن اقامت باطل ہوگایانہیں ؟ (4)اب تک اگر وہ طالب علم شرعی مسافت طے کرکے، پندرہ دن سے کم رہنے کی صورت میں قصر نمازیں پڑھتا اور پڑھاتا رہا، تو اس کی ان گزشتہ نمازوں کا کیا حکم ہوگا؟
بیوی اور بچوں کے خرچے کے متعلق تفصیل
جواب: ہمارے بلاد میں یہ طبعاً مکروہ اور عرفاً معیوب، تووہاں گھی کا مطالبہ نہ ہوگا یہاں ہوگا وقس علیہ، متعارف طور پر ان سب باتوں کے لحاظ کے بعد کہہ سکتے ہیں ...