
سورج گہن کی نماز جماعت سے ادا کریں تو قراءت جہری ہوگی یا سری؟
سوال: سورج گہن کی نماز جماعت سے ادا کریں تو قراءت جہری ہوگی یا سری؟ بعض لوگ کہتے ہیں کہ جہری قراءت کرنی چاہیے کیونکہ بخاری شریف میں حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے :"جهر النبي صلى الله عليه وسلم في صلاة الخسوف بقراءته" ترجمہ: نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز خسوف میں جہری قراءت فرمائی ۔(صحیح البخاری ، کتاب الصلوۃ ، باب الجھر بالقراءۃ الخ ، ج1، ص145، کراچی) آپ درست رہنمائی فرمادیں۔
ذاتی مکان کے لئے رقم رکھی ہو، تو اس کی وجہ سے حج فرض ہوگا یا نہیں؟
جواب: اہل شہرکے حج کے لئے نکلنے کے وقت ہوگا یہاں تک کہ اگر کوئی شخص اشہر حج سے پہلے ،سال کے شروع میں زادِراہ اور سواری کا مالک ہے تو اہل شہرکے مکے کی طرف نک...
جواب: اہل بیت اطہار کے ناموں پر نام رکھے جیسے ابراہیم و اسماعیل، عثمان، علی، حسین و حسن وغیرہ، عورتوں کےنام آسیہ، فاطمہ، عائشہ وغیرہ اور جو اپنے بیٹے کا ن...
عاصیہ یا آسیہ نام رکھنا کیسا ہے ؟
جواب: اہل بیت اطہار کے ناموں پر نام رکھے۔ جیسے ابراہیم و اسماعیل ، عثمان ، علی ، حسین و حسن وغیرہ ۔ عورتوں کے نام آسیہ ، فاطمہ ، عائشہ وغیرہ اور جو اپنے ...
کیا وسیلہ جائز ہے - وسیلہ کا ثبوت
جواب: اہلبیتِ اَطہار علیہم الرضوان کے وسیلے سے شفاعت طلب کرنا ، مستحب ہے۔(فتح الباری، جلد2، صفحہ498، دار المعرفۃ، بیروت) اَقوال و افعالِ بزرگانِ دین سے...
جواب: اہل بھی ہوں ، تو یہ وصیتیں بھی قابلِ عمل ہوں گی ۔ ان احکام کے متعلق قرآن و حدیث کی روشنی میں ملاحظہ فرمائیں : نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم نے ار...
سوال: جب کسی کا بچہ بیمار رہتا ہو تو یہ کہہ دیا جاتا ہے کہ اس کا نام بھاری ہے نام بدل دیں، اس کی کیا حقیقت ہے؟ جیسے کسی کا نام محمد عبید ہو اور وہ بیمار رہتا ہو۔
مسجدِ بیت میں میاں بیوی کا ایک ساتھ رہنا
سوال: ایک اسلامی بہن اپنے بیڈ روم کے ایک حصے میں مسجد بیت کی نیت کرکے وہاں دس روزہ سنتِ اعتکاف میں بیٹھی ہیں ، یہ رہنمائی فرمادیں کہ اعتکاف کے دوران اس کاشوہر اس کمرے میں اپنی بیوی کےساتھ ایک بستر پرسوسکتا ہے یانہیں ؟ بیوی مسجد ِبیت میں رہتے ہوئے شوہر کا سر وغیرہ دبا سکتی ہے؟ اعتکاف میں شوہر کے ساتھ رہنے کی کوئی ممانعت ہے یا نہیں ؟
اللہ تعالیٰ کو طبیب کہنا کیسا؟ تفصیلی فتویٰ
جواب: اہلسنت عَلَیْھِمَا الرَحْمَۃ نے لکھا۔ اسمائے الٰہیہ توقیفی ہیں اور جو نام شریعت نے بیان کر دئیے،اُنہی ناموں کے ساتھ اللہ تعالیٰ کو پکارنا ضرور...
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلے کے بارے میں کہ آج کل طلاق دینے کا رجحان بہت زیادہ بڑھ گیا ہے۔ چھوٹی چھوٹی سی بات پر لوگ زبانی،تحریری یا فون پر اکٹھی تین طلاقیں دے دیتے ہیں اور بعد میں بہت پریشان ہوتے ہیں اور دوبارہ صلح کی کوشش کرتے ہیں۔ آپ سے گزارش ہے کہ قرآن وحدیث کی روشنی میں ارشاد فرمائیں کہ شوہر نے اگر صریح الفاظ میں تین طلاقیں دے دی ہوں ، تو کیا وہ تینوں نافذ ہوجاتی ہیں یا نہیں؟ رجوع کی کوئی صورت ہے یا نہیں ؟اگر تین طلاقوں کے بعد بغیر حلالہ کے رجوع ممکن نہیں ، تو حلالہ کا طریقہ ارشاد فرمادیں۔نیزتین طلاقیں ہوجانے کے باوجودلڑکا لڑکی اکٹھے رہیں ، تو ان کا یوں رہنا کیسا ہے؟گھر والوں ،رشتہ داروں ،دوست احباب،اہل محلہ کو کیا کرنا چاہیے ؟ بعض لوگوں نے طلاق جیسے اہم شرعی مسئلہ میں کچھ باتیں گھڑی ہوئی ہوتی ہیں، جو درج ذیل ہیں: (1)غصہ میں طلاق نہیں ہوتی ۔(2)عورت جب تک نہ سنے ، طلاق نہیں ہوتی ۔ (3)عورت قبول نہ کرے ، تو طلاق نہیں ہوتی ۔ (4)طلاق دیتے وقت گواہ نہ ہوں ، تو طلاق نہیں ہوتی۔ (5) جب تک لکھ کر نہ دو ، طلاق نہیں ہوتی ۔ (6)بعض کہتے ہیں کہ ساٹھ بندوں کو کھانا کھلا دو ، تو دی ہوئی طلاقیں ختم ہوجاتی ہیں ۔ (7)کورٹ والےکہتے ہیں کہ نوے دن کے اندر صلح ہوسکتی ہے چاہے جتنی بھی طلاقیں دی ہوں ۔ (8)یونین کونسل والے کہتے ہیں کہ جب تک ہم طلاق کو نافذ نہ کریں ، تب تک طلاق نہیں ہوتی اگرچہ جتنا مرضی وقت گزر جائے ۔ (9)بعض کہتے ہیں کہ حمل میں طلاق نہیں ہوتی ۔ (10)بعض لوگ واضح طور پر صریح الفاظ کے ساتھ تین طلاقیں دینے کے بعد کہتے ہیں کہ میری طلاق دینے کی نیت نہیں تھی ، اس لیے طلاق نہیں ہوئی۔ قرآن وحدیث کی روشنی میں ان باتوں کا مختصر جواب تحریر فرمادیں تاکہ مسلمان شرعی حکم پر عمل پیرا ہوسکیں۔