شائزہ نام کا مطلب اور رکھنے کا حکم

بچی کا نام "شائزہ" رکھنا

مجیب: مولانا اعظم عطاری مدنی

فتوی نمبر: WAT-3745

تاریخ اجراء: 19 شوال المکرم 1446 ھ/18 اپریل 2025 ء

دار الافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   میں اپنی بیٹی کا نام شائزہ رکھنا چاہتا ہوں  کیا یہ نام معنی وغیرہ کے اعتبار سے درست ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَ الصَّوَابِ

   شائزہ، یہ اسم فاعل واحد مؤنث کا صیغہ ہے، اگر باب سمع  سے ہو تو اس کا معنی ہے: "سخت و ناہموار، بے آرام، ڈرنے والی۔ "اور اگر  باب فتح  سے  ہو تو اس کا معنی: "جماع کرنے والی۔"

   پس ان معانی کے لحاظ سے  یہ  نام رکھنا مناسب نہیں۔ لہذا  اس  نام کی بجائے  اپنی بیٹی کا نام صحابیات، صالحات رضی اللہ تعالی عنہن کے نام پر رکھیں تاکہ صحابیات، صالحات رضی اللہ تعالی عنہن کے نام پر نام رکھنے کی برکات بھی حاصل ہوں، اور احادیث پر عمل کرنے کی نیت سے بھی اس طرح اچھے نام رکھیں، کیونکہ احادیث میں نبی کریم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے اچھے نام رکھنے کی ترغیب بھی ارشاد فرمائی ہے۔

   باب سمع  سے "شازا" کا معنی ہے ”سخت  و ناہموار ہونا، بے آرام ہونا، ڈرنا“ (المنجد، صفحہ 507، کتب خانہ دار الاشاعت، کراچی)

   اورباب  فتح سے اس کا معنی ہے:” جماع کرنا“ (مصباح اللغات، صفحہ 411، اردو بازار، لاہور)

   اچھے نام رکھنے کے متعلق سنن ابو داؤد میں حضرت سیدنا ابو درداء رضی اللہ عنہ سے مروی ہے، کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم نے ارشاد فرمایا:

   أنکم تدعون یوم القیامۃ بأسمائکم و أسماء آبائکم، فأحسنوا أسمائکم ‘‘

   ترجمہ: قیامت کے دن تم اپنے ناموں اور اپنے آباء کے ناموں سے پکارے جاؤ گے، اس لئے اپنے نام اچھے رکھا کرو۔ (سنن ابو داؤد، کتاب الادب، باب فی تغییر الاسماء، رقم: 4948، ص 1250، دار ابن کثیر، بیروت)

   مفتی احمد یار خان علیہ الرحمۃ فرماتے ہیں: "اچھے نام کا اثر، نام والے پر پڑتا ہے۔۔۔ بہتر یہ ہے کہ انبیاء کرام یاحضور علیہ السلام کے صحابہ عظام، اہل بیت اطہار کے ناموں پر نام رکھے جیسے ابراہیم  و اسماعیل، عثمان، علی، حسین  و حسن وغیرہ، عورتوں کےنام آسیہ، فاطمہ، عائشہ وغیرہ اور جو اپنے بیٹے کا نام محمد رکھے وہ ان شاء اللہ بخشا جائے گا اور دنیا میں اس کی برکات دیکھے گا۔" (مرآۃ المناجیح، ج 5، ص 30، نعیمی کتب خانہ، گجرات)

وَ اللہُ اَعْلَمُ عَزَّ وَ جَلَّ وَ رَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَ اٰلِہٖ وَ سَلَّم