محمد نام رکھنے کا حدیث سے ثبوت

محمد نام رکھنے کا حدیث سے ثبوت ہے یا نہیں؟

دَارُالاِفْتَاء اَہْلسُنَّت (دعوت اسلامی)

سوال

کیافرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس بارے میں کہ نام محمدرکھنا کسی حدیث سے ثابت ہے یانہیں ؟ اور یہ نام جائزہے یانہیں ؟

جواب

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

نام محمدرکھنا جائزبلکہ مستحب یعنی ثواب کاکام ہے اوریہ حدیث مبارکہ سے ثابت ہے۔

چنانچہ كنزالعمال فی سنن الاقوال والافعال میں ہے: من ولدله مولود ذكرفسماه محمد احبا لی وتبركا باسمی كان هو و مولوده فی الجنة

 ترجمہ: جس کے لڑکا پیدا ہواوروہ میری محبت اورمیرے نام پاک سے تبرک کے لئے اس کانام محمد رکھے وہ اوراس کا لڑکا دونوں بہشت میں جائیں گے ۔

(كنزالعمال فی سنن الاقوال والافعال،جلد16،صفحہ422،مؤسسۃالرسالۃ،بیروت)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم

مجیب:مفتی ھاشم صاحب مدظلہ العالی

فتوی نمبر:Lar:6156-A

تاریخ اجراء:14ربیع الاول 1438ھ/14دسمبر2016ء