
کیا بیوی شوہر کے کہنے پر قضا روزہ توڑ سکتی ہے؟
سوال: ہندہ شوہر کی اجازت کے بغیر رمضان کے قضا روزے رکھ رہی ہو، اب کسی دن شوہر کام سے چھٹی کرلے اور وہ ہندہ کو ہم بستری کے لیے بلائے اور روزہ توڑنے کا کہے۔ تو کیا اس صورت میں ہندہ کو شوہر کے کہنے پر اس روزے کو توڑنے کی اجازت ملے گی؟؟ رہنمائی فرمائیں۔
ذی الحج میں ایام بیض کے روزے کیسے رکھے جائیں؟
جواب: رمضان إلى رمضان، صوم الدهر‘‘ترجمہ:ہر مہینے تین دن کے روزے اور رمضان دوسرے رمضان تک ایسے ہیں جیسے دہر (ہمیشہ) کا روزہ۔(صحیح مسلم،باب استحباب ثلاثۃ ایام...
قضاروزہ ٹوٹنے پراس کی قضالازم ہوگی یانہیں ؟
جواب: رمضان أداء“ترجمہ:یا رمضان کے ادا روزے کے علاوہ کوئی روزہ توڑا تو بھی کفارہ لازم نہیں۔ اس کے تحت رد المحتار میں ہے”(قوله: أداء) حال من صوم وقيد به ...
لاعلمی میں احتلام کے بعد روزہ توڑدیا تو کیا حکم ہے؟
جواب: رمضان آئے تو مسائل صوم، مالک نصاب نامی ہو تو مسائل زکوٰۃ، صاحب استطاعت ہو تو مسائل حج، نکاح کیاچاہے تو اس کے متعلق ضروری مسئلے، تاجر ہو تو مسائل بیع و...
روزے کی حالت میں دانتوں میں کام کروانا کیسا؟
جواب: رمضان و دخل الدم إلى جوفه في النهار و لو نائما فيجب عليه القضاء‘‘ ترجمہ: جس شخص نے رمضان میں اپنا دانت نکلوا دیا اور دن کے وقت خون اس کے(حلق سے اتر کر...
بغیر سحری کے نفلی روزہ رکھنا کیسا؟
جواب: رمضان، نذرِ معین اور) نفلی روزوں کےلئے نیت کا وقت’’ ضحوۂ کبری ‘‘ تک ہے۔ اس وقت میں جب بھی نیت کر لیں، یہ روزے ہو جائیں گے۔ لہذا اگر کسی نے ان روزوں می...
جہاز میں سفر کے دوران روزہ کب افطار کیا جائے؟
سوال: رمضان میں روزہ رکھا ہو اور اٹلی سے دن کے ساڑھے تین بجے بذریعہ فلائٹ دبئی جانا ہو جو دبئی میں رات کو ساڑھے دس یا گیارہ بجے پہنچے گی ، تو روزہ کس ٹائم پر کھولیں گےکیا فلائٹ سے اترنے کے بعد روزہ کھولنا ہوگا؟
سحری کا وقت ختم ہونے کے بعد کھانا - دارالافتاء
سوال: ایک شخص کی رمضان میں لیٹ آنکھ کھلی۔ وہ یہ سمجھتے ہوئے کہ ابھی سحری کا ٹائم باقی ہے ، کھانا کھاتا رہا بعد میں پتا چلا کہ سحری کا ٹائم تو ختم ہوچکا تھا ، پھر بھی اس شخص نے روزہ رکھ لیا ، تو اس شخص کا روزہ ہوا یا نہیں؟ اگر ایسا ہوچکا ہو ، تو اب کیا حکم ہے؟ کیا گناہ وکفارہ ہے؟ برائے مہربانی رہنمائی فرما دیں۔
بیوی سے بوس و کنار کرتے ہوئے مذی نکل آئے تو روزے کا حکم
تاریخ: 23 رمضان المبارک 1446 ھ/24 مارچ 2025 ء
رمضان کی افطاری کے چندے کی رقم بچ جائے توکیا کریں؟
سوال: اگر کسی شخص کی ذمہ داری رمضان میں افطار کرانے کی ہو اور لوگ اس شخص کو افطار کرانے کے لیے رقم دیتے ہیں اور وہ شخص اس رقم سے افطار کراتا ہے، جب رمضان کا مہینہ ختم ہوجاتاہے تو کچھ روپیہ بچ جاتاہے، اب وہ شخص یہ رقم کسی مدرسہ میں خرچ کرنے کے لیے دے سکتاہے ؟ یا پیر شریف وغیرہ کسی نفلی روزہ کی سحری وافطاری میں خرچ کر سکتاہے؟ اگرنہیں کرسکتااوراب چندہ دینے والوں کے متعلق بھی کوئی معلومات نہ ہوکہ ان سےرابطہ کیاجاسکے، تو اب اس رقم کا کیا کیا جائےگا ؟براہ کرم شرعی رہنمائی فرمایئے۔