
تراویح پڑھانے کی وجہ سے روزہ چھوڑنا کیسا ؟
جواب: روزے بھی رکھتے ہیں،نیز وہ اپنی منزل کی دُہرائی بھی روزے کی ہی حالت میں کرتے ہیں، جون جولائی کے سخت گرم موسم میں بھی حفاظ کرام روزے رکھ کر تراویح کی ت...
بچے کو کس عمر میں روزہ رکھوانا چاہیے؟نیز نابالغ بچہ روزہ توڑ د ے ،تو قضاء لازم ہے ؟
سوال: بچے کو کتنے سال کی عمر میں رمضان کا روزہ رکھوانا چاہئے؟ اگر نابالغ بچے کو روزہ رکھوایا اور اس نے عذر کی وجہ سے توڑدیا ،تو کیا وہ اس کی قضاء کرے گا؟اس طرح جتنے روزے توڑے وہ صحیح طرح یاد نہ ہوں ،تو اب کیا حکم ہے ؟
تحیۃ الوضو اور تہجد کی ایک ساتھ نیت کرنا
سوال: کیا تحیۃ الوضو اور تہجد کی ایک ساتھ نیت کر سکتے ہیں؟
ڈرائیور کو مالک کی نیت معلوم نہ ہو تو نماز پوری پڑھے گا یا قصر؟
سوال: میں سعودی شہر قصیم میں شیخ کا ڈرائیور ہوں اور میری رہائش بھی شیخ کے ساتھ قصیم میں ہے۔ شیخ کا جب بھی سفر ہوتا ہے،تو مجھے یہ معلوم ہوتا ہے کہ کس شہر جانا ہے اور کہاں کہاں رُکنا ہے لیکن اکثر یہ معلوم نہیں ہوتا ،کہ وہاں قیام کتنے دن کا ہے۔شیخ سے اس کی نیت پوچھنا ممکن نہیں۔ جب مجھے معلوم ہے کہ مجھے شرعی سفر سے زیادہ سفر کرنا ہے، لیکن وہاں پہنچ کرقیام کتنے دن کرنا ہے ،یہ معلوم نہیں ،تو اس صورت میں مکمل نماز پڑھوں گایا قصر؟یا میں اپنی الگ سے نیت کروں ؟
متبوع کی نیت کا اعتبار ہے، نیز تنخواہ دار اوردِہاڑی دار ملازم کےحکم میں فرق
سوال: میں سعودی شہر قصیم میں شیخ کا ڈرائیور ہوں اور میری رہائش بھی شیخ کے ساتھ قصیم میں ہے۔ شیخ کا جب بھی سفر ہوتا ہے،تو مجھے یہ معلوم ہوتا ہے کہ کس شہر جانا ہے اور کہاں کہاں رُکنا ہے لیکن اکثر یہ معلوم نہیں ہوتا ،کہ وہاں قیام کتنے دن کا ہے۔شیخ سے اس کی نیت پوچھنا ممکن نہیں۔ جب مجھے معلوم ہے کہ مجھے شرعی سفر سے زیادہ سفر کرنا ہے، لیکن وہاں پہنچ کرقیام کتنے دن کرنا ہے ،یہ معلوم نہیں ،تو اس صورت میں مکمل نماز پڑھوں گایا قصر؟یا میں اپنی الگ سے نیت کروں ؟
جواب: نیت میں متعین و مشخص ہو،یہ ضروری ہے،اگر بلا تعیین قضا نماز پڑھ لی،تو قضا نماز ادا نہیں ہوگی۔تعیین کے لیے فقہائے کرام نے دو چیزیں ارشاد فرمائی ہیں:(1)ن...
رجب میں روزہ نہ رکھنے سے متعلق حدیث پاک کی وضاحت
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ زید کا کہناہے کہ رجب کے مہینے میں روزے نہیں رکھنے چاہییں،اپنے اس قول پرمصنف ابن ابی شیبہ کی اس روایت کو بطور دلیل پیش کرتا ہے :’’عن خرشۃبن الحر،قال:رایت عمریضرب اکف الناس فی رجب،حتی یضعوهافی الجفان،ویقول:کلوا،فانماهوشهرکان یعظمہ اهل الجاهلیۃ‘‘ ترجمہ:خرشہ بن حررضی اللہ عنہ فرماتے ہیں،میں نے حضرت عمرفاروق رضی اللہ عنہ کولوگوں کوکھانے سے ہاتھ روکنے پرمارتے ہوئے دیکھا،یہاں تک کہ اُن کے لیے کھانا رکھ دیا جاتا ( اور حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ ) فرماتے :’’ کھاؤ ‘‘ کیونکہ یہ وہ مہینہ ہے جس کی زمانہ جاہلیت میں تعظیم کرتے تھے ۔(مصنف ابن ابی شیبہ ،حدیث نمبر 9758)مزید یہ کہتاہے کہ جن روایات میں رجب کے مہینے میں روزے رکھنے کے فضائل کاذکر ہے ، وہ روایات ضعیف ہیں، لہٰذاان پر عمل نہیں کرناچاہئے ۔ اس تناظر میں چند سوالا ت کے جوابات مطلوب ہیں: (1)رجب کے روزوں کاکیاحکم ہے ؟ (2) کیارجب کے روزوں کے فضائل سے متعلق ساری روایات ضعیف ہیں؟ (3)جوضعیف ہیں وہ تعددطرق سے حسن ہوتی ہیں یانہیں ؟اگرنہیں ہوتیں ، توان پرعمل کرناکیساہے؟ (4)زید نے جو روایت بیان کی ہے ، اس کاکیاجواب ہے؟
روزے کی حالت میں وضو و غسل کے دوران ناک میں پانی چڑھانے کا حکم
سوال: اگر روزے کی حالت میں احتلام کی وجہ سے غسل فرض ہو جائےاورغسل کرنا ہو، تو دورانِ غسل ناک کے نرم حصےتک پانی پہنچانا ضروری ہےیا نہیں؟اسی طرح وضو میں ناک میں پانی چڑھانے کا کیا حکم ہے؟
ماہ رجب میں روزہ رکھنے کی ممانعت سے متعلق ایک حدیثِ پاک کی شرح
سوال: زید کا کہناہے کہ رجب کے مہینے میں روزے نہیں رکھنے چاہییں،اپنے اس قول پرمصنف ابن ابی شیبہ کی اس روایت کو بطور دلیل پیش کرتا ہے :’’عن خرشۃبن الحر،قال:رایت عمریضرب اکف الناس فی رجب،حتی یضعوهافی الجفان، ویقول :کلوا،فانماهوشهرکان یعظمہ اهل الجاهلیۃ‘‘ ترجمہ:خرشہ بن حررضی اللہ عنہ فرماتے ہیں،میں نے حضرت عمرفاروق رضی اللہ عنہ کولوگوں کوکھانے سے ہاتھ روکنے پرمارتے ہوئے دیکھا،یہاں تک کہ اُن کے لیے کھانا رکھ دیا جاتا ( اور حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ ) فرماتے :’’ کھاؤ ‘‘ کیونکہ یہ وہ مہینا ہے جس کی زمانہ جاہلیت میں تعظیم کرتے تھے ۔(مصنف ابن ابی شیبہ ،حدیث نمبر 9758)مزید یہ کہتاہے کہ جن روایات میں رجب کے مہینے میں روزے رکھنے کے فضائل کاذکر ہے ، وہ روایات ضعیف ہیں، لہٰذاان پر عمل نہیں کرناچاہئے ۔ اس تناظر میں چند سوالا ت کے جوابات مطلوب ہیں: (1)رجب کے روزوں کاکیاحکم ہے ؟ (2) کیارجب کے روزوں کے فضائل سے متعلق ساری روایات ضعیف ہیں؟ (3)جوضعیف ہیں وہ تعددطرق سے حسن ہوتی ہیں یانہیں ؟اگرنہیں ہوتیں ، توان پرعمل کرناکیساہے؟ (4)زید نے جو روایت بیان کی ہے ، اس کاکیاجواب ہے؟
گفٹ میں ملے ہوئے پلاٹ کی زکوۃ کا حکم؟
سوال: زید نے اپنے بیٹے کو ایک پلاٹ ہبہ ( گفٹ ) کر کے قبضہ دِلا دیا ۔ زید نے وہ پلاٹ بیچنے کی نیت سے خریدا تھا ۔ کل قیمت تیس لاکھ تھی ، جس میں سے پندرہ لاکھ دے چکا تھا ۔ بیٹے کو پلاٹ ہبہ کر کے بقیہ پندرہ لاکھ بھی ادا کرنے کا کہہ دیا اور رقم بیٹا ہی ادا کرے گا ۔اب دو سوالوں کے جواب مطلوب ہیں: (1)بیٹے پر پلاٹ کی زکوٰۃ ہوگی یا نہیں؟ (2)پلاٹ کی قیمت کی بقیہ رقم کا حکم کیا ہوگا؟ کیونکہ وہ باپ پر لازم ہوئی تھی اور اب بیٹے نے ادا کرنی ہے؟ اسے زکوٰۃ سے مانع قرض کس کے حق میں شمار کریں گے؟ باپ کے یا بیٹے کے؟ نوٹ : والد نے بیٹے کو صرف تبرعاً بقیہ رقم ادا کرنے کا کہا ہے ۔