
امام کے سجدۂ سہو کرنے کے بعد نماز میں شامل ہوا، تو اس کے لئے سجدۂ سہو کا کیا حکم ہے؟
سوال: امام کے سجدہ سہو کرنے کے بعد کوئی شخص سلام سے پہلے نماز میں شامل ہوا، تو کیا اس پر سجدۂ سہو لازم ہوگا؟
جماعت کے بعد امام نے نماز کا اعلان کر دیا پھر تکبیر تشریق پڑھی تو واجب ادا ہوگیا؟
جواب: سہواً (بھول کرہو)تو تکبیر ساقط ہوگئی اور بلا قصد وضو ٹوٹ گیاتوکہہ لے۔“(بھار شریعت، جلد 01، حصہ 04، صفحہ 785،784، مطبوعہ مکتبۃ المدینہ، کراچی) رسول ال...
مسافر امام کے پیچھے مقیم مقتدی سجدۂ سہو کرے یا نہیں؟
جواب: سجدہ (سہو )کرے گا یعنی سہو چاہے اس کی اقتدا سے پہلے لاحق ہوا ہو یا بعد میں ،پھر اپنی بقیہ نماز جو رہ گئی تھی پوری کرے گا ۔اور مقیم مقتدی مسافر امام ...
مغرب کی جماعت میں دو رکعت رہ جائیں تو ان میں التحیات پڑھیں یا نہیں؟
جواب: سجدہ سہو بھی واجب نہیں ہوگا،کیونکہ قراءت کے اعتبارسے یہ پہلی رکعت بھی ہے اور پہلی رکعت میں قعدہ نہیں ہوتا۔لیکن چاہیے یہی کہ وہ سلام کے بعدوالی پہلی...
خلاف ترتیب قراءت کرنے پر امام کو لقمہ دینا اور امام کا لقمہ قبول کرنا کیسا؟
جواب: سجدہ سہو واجب نہیں ہوگا،کیونکہ قرآن پاک کو ترتیب کے ساتھ پڑھنا یہ نماز کے واجبات میں سے نہیں ہے بلکہ تلاوت کے واجبات میں سے ہے۔ جہاں تک نماز میں لقم...
دوسری رکعت میں فاتحہ سے پہلے ثنا یا التحیات پڑھ لی تو نماز کا حکم؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین اس بارے میں کہ اگر کوئی نمازی نماز پڑھتے ہوئے بے خیالی میں فرض نماز کی دوسری رکعت میں سورۃ الفاتحہ شروع کرنے سے پہلے ثناء یا التحیات پڑھ لے اور ان کے مکمل ہونے سے پہلے اس کو یاد آجائے تو وہ فوراً سورۃ الفاتحہ شروع کرلے تو اس صورت میں نماز کا کیا حکم ہوگا یعنی اس پر سجدہ سہو لازم ہوگا یا نہیں؟
مسافر جان بوجھ کر قصر نہ کرے تو گنہگار ہوگا اور نماز بھی واجب الاعادہ ہوگی
جواب: سہواً یعنی بھولے سے واجب چھوڑنے کی صورت میں گناہ ،تو نہیں ہوتا، البتہ سجدۂ سہو واجب ہوتا ہے، لہٰذا مسافر اگر نماز میں عمداً قصر نہ کرے،پوری پڑھے، تو ا...
نماز عصر مغرب سے بیس منٹ پہلے (مکروہ وقت میں ) پڑھی تو کیا حکم ہے ؟
جواب: سجدہ کے کہ جس کی تلاوت انہی اوقات میں کی ۔ ( الینابیع فی معرفۃ الاصول والتفاریع،کتاب الصلوۃ،باب الاوقات التی تکرہ فیھاالصلوۃ،ص46،مخطوطہ) امام یو...
سجدے میں جانے کے طریقہ سے متعلق تحقیق
سوال: سنن ابی داؤد میں حدیث ہے:” وعن أبي هريرة رضي الله عنه، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: إذا سجد أحدكم فلا يبرك كما يبرك البعير وليضع يديه قبل ركبتيه“ رواه أبو داود“ ترجمہ:حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہےکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب تم میں سے کوئی سجدہ کرے تو اونٹ کی طرح نہ بیٹھے، چاہیےکہ اپنے ہاتھ گھٹنوں سے پہلے رکھے۔“ اس حدیث کو ابو داؤد نے روایت کیا۔ اس حدیث کے متعلق کیا حکم ہے؟
تعدیلِ ارکان پوری طرح ادا نہیں کرنے والے کی نماز کا کیا حکم ہے؟
جواب: سجدہ سہو لازم ہوجاتا ہے۔ لہذا اگر نمازی بھولے سے تعدیل ارکان چھوڑ دے تو اس پر سجدہ سہو واجب ہوجائے گا۔ ہاں! اگر نمازی نے واجب ہونے کے باوجود سجدہ سہو...