
دورانِ عدت زیب و زینت کے احکام
جواب: کپڑے اگرچہ سیاہ ہوں نہ پہنے ، ہار پھول کا استعمال بھی منع ہے ، خوشبو کا بدن یا کپڑوں میں استعمال نہ کرے جس کپڑے کا رنگ پرانا ہوچکا ہو اسے پہن سکتی ہے ...
عدتِ وفات میں سفید کے علاوہ کپڑے پہننے اور کنگھی کرنے کا حکم
سوال: کیافرماتے ہیں علمائے دین ومفتیانِ شرعِ متین اس مسئلے کے بارے میں کہ ہمارے خاندان میں رائج ہے کہ عورت عدت وفات میں صرف سفید کپڑے پہنتی ہے، کیاواقعی عورت کے لیے صرف سفید کپڑے پہننے کا حکم ہے ؟نیز عدت میں کنگھی کرنا ، جائز ہے یا نہیں ؟
آپریشن کے سبب آنکھ پر پانی نہ ڈال سکتے ہوں تو وضو کا طریقہ
سوال: ایک عورت کی آنکھ کا آپریشن ہوا ہے اور وہ آنکھ پہ پانی نہیں ڈال سکتیں، وضو کا کیا حکم ہو گا؟
عورت کی میت کو تابوت میں رکھ کر دفن کرنا کیسا؟
جواب: پانی ہو ، تو صرف ایسی ضرورت کے وقت مرد کو تابوت میں دفن کر سکتے ہیں ۔ میت کو تابوت میں دفنانے اور عورت کی قبر کو کپڑے وغیرہ سے چھپانے سے متعلق تنو...
وضو کرتے ہوئے انگلیوں کو چوم کر سر کا مسح کرنے کا شرعی حکم
سوال: بعض لوگ سر کا مسح کرنے سے پہلے ہاتھوں پر پانی ڈال کر انگلیاں چومتے ہیں، بعض تو آنکھوں سے بھی لگاتے ہیں،پھر اُسی استعمال شدہ ہاتھ کی تری سے مسح کرتے ہیں۔ کیا اس طرح کرنے سے سر کا مسح درست ہوجائے گا؟
وضو و غسل میں انگلیوں کے خلال کا حکم
جواب: پانی نہ پہنچتا ہو تو خلال کر کے دونوں ہاتھوں کی انگلیوں کے درمیان والی جگہ تک پانی پہنچانا فرض و ضروری ہے، کیوں کہ وضو میں دونوں ہاتھ کہنیوں تک اور دو...
واٹر پروف جرابوں پر مسح کرنے کا حکم؟
سوال: واٹر پروف جرابیں بھی ملتی ہیں جوعام جرابوں کی طرح پہنی جاتی ہیں اور یہ چمڑے کی تو نہیں ہوتیں ،لیکن کافی موٹی ہوتی ہیں اوران کو کسی ایسےمیٹریل سے بنایا گیا ہے کہ اس میں پانی داخل نہیں ہوتا اور یہ اتنی مضبوط بھی ہوتی ہیں کہ تنہا ان کو پہن کر کئی میل سفر کیا جا سکتاہے۔ کیا ایسی جرابوں پر مسح کرنا، جائز ہے؟
پیشاب سے نکلنے والی بھاپ کپڑوں یا بدن پر لگ جائے تو کیا حکم ہے؟
سوال: سردی کے دنوں میں پیشاب سےبھاپ سی نکل رہی ہوتی ہے،یہ بھاپ اگر بدن یاکپڑوں تک پہنچ جائے،تو کیا بدن اور کپڑے ناپاک ہو جائیں گے؟
ٹوٹے ہوئے برتن میں کھانا گناہ ہے؟
جواب: پانی، نیچے کپڑوں پر گرنے کا اندیشہ ہے جس سے کپڑے خراب ہوجائیں گے، اس لئے اس سے منع فرمایا گیا۔ ٹوٹے ہوئے برتن کا استعمال جائز ہے، صحیح بخاری شریف...
کفار کے استعمال شدہ کپڑے فروخت اور استعمال کرنے کا حکم؟
سوال: زید کے کاروبار کا طریقہ یوں ہے کہ سردیوں کے موسم میں یورپین ممالک سے کفار کے استعمالی کپڑے مثلاً:جیکٹ ،جرسیاں ،جرابیں اور گرم ٹوپیاں وغیرہ آتی ہیں،جو پاکستان کے بڑے بڑے ڈیلر خرید لیتے ہیں،پھر زید ان سے یہ چیزیں انتہائی سستے داموں خرید کر بازار میں مسلمانوں کو فروخت کر دیتا ہے ،جبکہ بکر کا کہنا ہے کہ زید کا کا روبار شریعت کے مطابق نہیں،پہلی بات تو یہ ہے کہ اسلام میں چیز کی اصلی قیمت کے علاوہ دُگنا اور چگنا نفع لینے کی اجازت نہیں اور دوسری بات یہ کہ کفار کے استعمالی کپڑوں کے بارے میں ہمیں علم نہیں کہ یہ پاک ہیں یا ناپاک تو مسلمانوں کو استعمال کے لیے یہ فروخت کرنا صحیح نہیں ،برائے کرم شرعی رہنمائی فرمائیں کہ بکر کا قول واقعی درست ہے یا نہیں ؟