
ساڑھے سات تولے سے کم سونا ہو، تو زکوٰۃ لازم ہوگی یا نہیں؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ ایک شادی شدہ اسلامی بہن کے پاس تقریباً سات (7) تولہ سونا ہے، ان کے گھر میں خرچ وغیرہ کے لئے عام طور پر عورتوں کو رقم نہیں دی جاتی ہے، بلکہ ضرورت کی چیزیں مرد حضرات خود ہی خرید کر دے دیتے ہیں، اس کے علاوہ کبھی والدین سے کچھ رقم اگر تحفے کے طور پر مل بھی جاتی ہے، یا کبھی بچوں کو ٹیوشن پڑھا کر کچھ پیسے آتے ہیں تو وہ بھی خرچ ہوجاتے ہیں، یعنی کچھ رقم پورا سال اُن کے پاس رہے، عام طور پر ایسا نہیں ہوتا ہے۔ ایسی صورت میں کیا اس اسلامی بہن پر زکوٰۃ فرض ہو گی؟
موبائل کمپنی سے ایڈوانس بیلنس حاصل کرنا کیسا؟
سوال: سوال نمبر 2 ماہنامہ فیضان مدینہ جنوری 2017 کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرعِ متین اس مسئلہ کے بارے میں کہ موبائل کمپنیاں مختلف قسم کے پیکجز دیتی رہتی ہیں تاکہ لوگ ان کی طرف مائل ہوں، ان ہی میں سے ایک پیکیج لون(Loan) کا بھی ہے۔ اس کا طریقۂ کار یہ ہوتا ہے کہ اگر آپ کے پاس بیلنس ختم ہوگیاہے تو کمپنی یہ آفر کرتی ہے کہ آپ لون لے لیں پھر جب آپ موبائل میں بیلنس ڈلوائیں گے تو ہم نے جتنے دئیے ہیں وہ اور اتنے اوپر مزید کاٹ لیں گے اور یہ بات کسٹمر کو معلوم ہوتی ہے اور کسٹمر راضی ہوکر لَون لیتا ہے۔ معلوم یہ کرنا ہے کہ کیا اس میں زیادہ پیسے کاٹنا شرعاً جائز ہے؟بعض لوگ کہتے ہیں یہ سود ہے کیا یہ بات درست ہے ؟
میٹنگ یا مشورے کے دوران آنے والے شخص نے سلام کیا تو اس کا جواب دینا ضروری ہے؟
سوال: کیافرماتے ہیں علماء دین ومفتیانِ شرع متین اس مسئلہ کے بارے میں کہ ہمارے ہاں مساجد و مدارس انتظامیہ یا دیگر افراد کسی دینی کام کے لیے میٹنگ کرتے ہیں یا دنیاوی اداروں، کمپنیوں، فیکٹریوں میں اپنے روز مرّہ کے کاموں کے مشورے کے لیے ممبران و اراکین جمع ہوتے ہیں، تو اس دوران آنے والے افراد اور ممبران سلام کر رہے ہوتے ہیں، تو کیا یہ سلامِ تحیت ہے اور اس کا جواب دینا واجب ہے؟ رہنمائی فرما دیجئے تاکہ ہم سمجھ سکیں کہاں سلام کا جواب دینا واجب ہے اور کہاں نہیں تاکہ گناہ سے بچ سکیں۔
جس کا پتہ ہو کہ قرض کے ساتھ کچھ زیادہ واپس کرتا ہے، اس کو قرض دینا کیسا؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان ِ شرع متین اس مسئلے میں کہ کسی ایسے شخص کو قرض دینا جس کی عادت ہے کہ وہ قرض واپس کرتے وقت اپنی طرف سےاضافی رقم دیتا ہے، یعنی سود پر قرض نہیں لیتا لیکن جب بھی کسی سے قرض لیتا ہے واپسی پر اضافی رقم اپنی خوشی سے دیتا ہے تو کیا ایسے شخص کو قرض دینا اور واپسی پر اضافی رقم لینا گناہ ہوگا؟ کیونکہ اسے دینے والا جانتا ہے کہ وہ اضافی رقم دے گا۔
بیسی میں تاخیر سے رقم جمع کروانے سے اضافی رقم لینا کیسا ؟
سوال: کیا کمیٹی (B.C) جمع کرنے والا یہ شرط لگا سکتا ہے کہ جو شخص تاخیر سے کمیٹی کی قسط جمع کروائے گا وہ اس تاخیر کی بنا پر اضافی پیسے بھی دے گا؟سائل: فاروق رشید
تراویح پڑھانےکی اجرت اورحیلے کا حکم
جواب: پیسے یاکسی اور صورت میں ضرور دیا جائےگا، وہ بھی ناجائز و گناہ ہے، البتہ اگر کوئی چاہتا ہے کہ گناہ بھی نہ ہو اور اجرت بھی جائز ہو جائے، تواس کی درج ذی...
جواب: پیسے دے دے تو وہ قرض ہی شمارہوگا ، اور اس پر نفع لینا کھلا سود ناجائز و حرام ہوگا ، اور یہ رقم واپسی لیتے وقت بھی کسی قسم کی مشروط زیادتی ، اضافی رق...
کیا نابالغ بچوں کا کھانا کسی دوسرے بالغ بچوں کوکھلا سکتے ہیں؟
جواب: والدین ان کوکھانے کا مالک بنا دیتے ہوں۔اوردوسری یہ کہ بچوں کے والدین ان کو کھانے کا مالک نہیں بناتے،بلکہ صرف انہیں بچوں کے لئے کھانامباح کردیتے ہیں یع...
قسط لیٹ ہونے پر قیمت میں اضافہ کرنا کیسا؟
سوال: اس طرح چیز بیچنا کہ یہ اتنے کی ہے اور اگر اتنے دنوں میں پیسے نہ دے سکے تو اتنے پیسے زیادہ دینے پڑیں گے، اور اسی طرح بڑھتے رہیں گے، کیسا ہے؟
زکوٰۃ کے پیسوں سے فقیر شرعی کا قرض ادا کرنا کیسا؟
سوال: کیافرماتے ہیں علمائے دین ومفتیانِ شرعِ متین اس مسئلے کے بارے میں کہ ایک شخص کرائے پر رہتا ہے اور اس پر کچھ لوگوں کا قرض بھی ہے ۔ اس شخص کے مالی حالات ٹھیک نہیں ہیں ۔ لیکن صورتِ حال یہ ہے کہ اگر ہم اس کو پیسے وغیرہ دیں ، تو وہ خود خرچ کر لیتا ہے ، کرایہ اور قرض خواہوں کا قرض بھی نہیں دیتا ، جس وجہ سے وہ لوگ اس کے بچوں اور گھروالوں کو پریشان کرتے ہیں ۔ ہم چاہتے ہیں کہ زکوٰۃ کے پیسوں سے اس شخص کا کرایہ اور قرض ادا کر دیا کریں ، تاکہ وہ لوگ بچوں کو پریشان نہ کیا کریں ۔ آپ سے یہ شرعی رہنمائی درکار ہے کہ (1)کیا ہم ایسا کر سکتے ہیں کہ اس شخص کی طرف سے اپنی زکوٰۃ کے پیسے جواُس شخص کو دینے ہیں ، کرائے کی مد میں ڈائریکٹ مالک مکان اور قرض خواہوں کو دے دیا کریں ؟ (2)یا وہ شخص مجھے اجازت دے دے کہ میں اُس کی طرف سے زکوٰۃ کے پیسوں سے مالک مکان کو کرایہ اور قرض خواہوں کا قرض ادا کر دیا کروں ؟ جس سے اُس کے ذمے سے کرایہ اور قرض بھی اتر جائے اور میری زکوٰۃ بھی ادا ہوجائے ۔ دونوں میں سے جو طریقہ بھی شرعاً جائز ہے ، رہنمائی فرما دیں ۔ نوٹ :سائل نے وضاحت کی ہے کہ مذکورہ شخص شرعی فقیر ہے یعنی اُس کی ملکیت میں ساڑھے باون تولے چاندی کی مالیت جتنا سونا، چاندی، روپیہ پیسہ، مالِ تجارت اور حاجتِ اصلیہ سے زائد سامان موجود نہیں ہے ۔ نیز وہ ہاشمی بھی نہیں ہے ۔