
کیا نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم کی میراث والی حدیث کے راوی صرف حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ ہیں ؟
سوال: زید کا دعوٰی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ تعالی علیہ وآلہ وسلم کی حدیث ’’لا نورث ما ترکناہ صدقۃ( ہمارا کوئی وارث نہیں ہوتا ،ہم جو بھی چھوڑیں وہ صدقہ ہے )‘‘صرف حضرت صدیق اکبر رضی اللہ تعالی عنہ سے مروی ہے،ممکن ہے ان سے سننے میں خطا واقع ہوگئی ہو۔ کیا واقعی ایسا ہے کہ یہ حدیث حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ تعالی عنہ سےہی مروی ہے؟
جواب: صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم نے ارشادفرمایا:” ما طلعت الشمس ولاغربت علی احدبعدالنبیین والمرسلین أفضل من أبی بکر“ترجمہ:کسی بھی ایسے شخص پرآفتاب طلوع وغر...
کیا مرد کے لیے زخم پر مہندی لگانا حدیث سے ثابت ہے؟
سوال: مرد کا ہتھیلی اور تلووں پرمہندی لگانا ، جائز ہے یا نہیں کیونکہ میں نے کسی سے یہ حدیث سنی ہے کہ حضور صلی اللہ تعالی علیہ وآلہ وسلم کو جب زخم ہوتا تو آپ اس پر مہندی لگایا کرتے تھے کیا ایسی کوئی حدیث موجود ہے؟
جانوروں کو آپس میں لڑوانے کا کیا حکم ہے؟
جواب: صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے جانوروں کو تکلیف دینے سے سختی سے منع فرمایا اور اِس کی شدید مذمت بیان کی ہے۔ہمارے معاشرے بالخصوص دیہاتوں میں جانوروں کی لڑ...
محبت اللہ پاک سے زیادہ ہونی چاہئے یا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے
سوال: کیا پیارے آقا صلی اللہ علیہ وسلم سے زیادہ محبت ہونی چاہیے یا اللہ پاک سے؟
جشن عید میلادالنبی منانا اور سجاوٹ کرنا کیا فضول خرچی ہے؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ عیدمیلادالنبی صلی اللہ علیہ وسلم کے موقع پرہمارے گاؤں کی گلیوں اور بازاروں میں چراغاں کیاجاتاہے،جس میں 30سے35لاکھ کاسامان ایک ہی بارخریداجاچکاہےاورپھرہرسال چارسے آٹھ لاکھ روپے مزیدجمع کرکےساراانتظام کیاجاتاہے،جس سےہمارامقصود اپنی آخرت کی بہتری اوراپنے دلوں میں عظمت مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم کو اُجاگر کرنا ہوتاہے، جس کافائدہ یہ ہواکہ گاؤں کے بچے بچے کے دل میں حضورعلیہ الصلوٰۃوالسلام کی عظمت داخل ہوچکی ہےاوراس سجاوٹ میں مسجدنبوی،خانۂ کعبہ اوربالخصوص گنبدخضرا کی شبیہ بھی بنائی جاتی ہے۔آپ سےیہ پوچھنا ہے کہ : (1)کیاگلیوں اوربازاروں میں سجاوٹ کرناشرعاََدرست ہے یانہیں ؟ (2)ہمارایہ ساراانتظام کرنااسراف میں توداخل نہیں ؟
کان،ناک،ہونٹ وغیرہ میں بالیاں پہننے اور وضو و غسل کا حکم ؟
جواب: صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کے مبارک زمانے میں عورتیں کان چھدواتی (یعنی سوراخ نکلواتی)تھیں،لیکن نبی کریم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم نے انہیں کبھی منع نہ ...
قربانی واجب ہے یا سنت؟ ایک اعتراض کا جواب
جواب: صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا : ’’یا ایھا الناس ضحوا‘‘ ترجمہ:اے لوگو ! قربانی کرو۔(المعجم الاوسط ، جلد08، صفحہ 176، مطبوعہ قاھرۃ) حضرت...
آخری دنوں میں حج قران یا تمتع کی نیت کرنے والی عورت کے مخصوص ایام شروع ہو جائیں، تو حکم
جواب: صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے فرمایا: ’’حاجی جو کچھ کرتے ہیں وہ سب کچھ تم بھی کرو، سوائے اس کے کہ بیت اللہ کا طواف نہ کرنا۔‘‘ پھ...
کیا فی زمانہ سفری سہولیات کے پیشِ نظر عورت بغیر محرم سفرِ حج کر سکتی ہے؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلے کے بارے میں کہ زیدکاکہناہے کہ آج کے دورمیں سفرمیں بہت سہولیات پیدا ہوچکی ہیں،سفرآسان،محفوظ اورتیزہوچکاہےاورحج کےلیے عورتوں کےحکومتی سطح پرگروپس تیارکیے جاتے ہیں،توعورتیں محفوظ ہوتی ہیں،لہذاآج کے دورمیں عورت بغیرمحرم کے سفرحج کرسکتی ہےاوراحادیث میں جوبغیرمحرم کے سفرکی ممانعت ہے وہ پہلے دورکے اعتبارسے ہے جب سفراونٹوں گھوڑوں پرہوتاتھا،سفرکرنے میں کئی کئی دن لگ جاتے تھےاورغیرمحفوظ بھی ہوتاتھااوروہ اپنی دلیل کے طور پر یہ روایت بھی بیان کرتاہے کہ :’’قال فإن طالت بك حياة، لترين الظعينة ترتحل من الحيرة، حتى تطوف بالكعبة لا تخاف أحدا إلا اللہ۔۔۔قال عدي: فرأيت الظعينة ترتحل من الحيرة حتى تطوف بالكعبة لا تخاف إلا اللہ‘‘ ترجمہ:نبی کریم صلی اللہ تعالی علیہ وآلہ وسلم نے (حضرت عدی رضی اللہ تعالی عنہ سے)ارشادفرمایا: اگرتمہاری عمرلمبی ہوئی، توتم اونٹ پرسوارعورت کودیکھوگے کہ وہ حیرہ سے سفرکرے گی، یہاں تک کہ کعبہ کاطواف کرے گی اس حال میں کہ اسے اللہ تعالی کے سواکسی کاخوف نہیں ہوگا،حضرت عدی رضی اللہ تعالی عنہ نے فرمایا:میں نے اونٹ پرسوارعورت کودیکھاجوحیرہ سے چل کرخانہ کعبہ کاطواف کررہی تھی اس حال میں کہ اسے اللہ تعالی کے سواکسی کاخوف نہیں تھا۔ (صحیح البخاری،کتاب المناقب،باب علامات النبوۃ فی الاسلام،ج04،ص197،دارطوق النجاۃ) زیداس سے استدلال کرتے ہوئے کہتاہے کہ اس سے پتاچلاجب امن وامان اورمحفوظ سفر ہو، توعورت تنہاسفرحج کرسکتی ہے ۔شرعی رہنمائی فرمائیں کہ زیدکایہ استدلال درست ہے یانہیں ؟