
مغرب کی جماعت میں دو رکعت رہ جائیں تو ان میں التحیات پڑھیں یا نہیں؟
سوال: اگر کسی شخص کی مغرب کی نماز کی دو رکعتیں جماعت سے چھوٹ جائیں اور وہ تیسری رکعت میں امام کے ساتھ شامل ہو،تو ایسا شخص جب امام کے سلام پھیرنے کے بعد اپنی بقیہ دو رکعت پڑھنے کھڑاہوگا،تو دونوں رکعتوں میں التحیات پڑھے گا، یا اپنی نماز کی صرف دوسری رکعت میں التحیات پڑھے گا؟
شوال کے 6 روزوں میں قضا روزوں کی نیت بھی کر سکتے ہیں ؟
جواب: امام ابویوسف عَلَیْہِ الرَّحْمَۃ کے قول کے مطابق رمضان کاقضاروزہ ہوگا،یہی امام ابوحنیفہ عَلَیْہِ الرَّحْمَۃ سے بھی روایت ہے ،ذخیرہ میں بھی یونہی ہے۔(...
جماعت کھڑی ہونے میں کچھ وقت باقی ہو تو اس وقت سنتیں پڑھنا کیسا؟
جواب: امام کے پہلی رکعت کے رکوع ادا کرنے سے پہلے وہ جماعت میں شامل ہوجائے گا تو یہ سنتیں ادا کرے پھر جماعت میں شامل ہوجائے اور اگر اسے ظن غالب ہے کہ سنت پڑ...
غوث اعظم کا قول میرا یہ قدم ہر ولی اللہ کی گردن پر ہے
جواب: امام مہدی رحمۃ اللہ علیہم اجمعین مستثنیٰ ہیں، جبکہ اس کے علاوہ اگلے پچھلے اور آپ کے ہم زمانہ تمام اولیائےکرام علیہم الرحمۃ اجمعین شامل ہیں اور اما...
پہلی رکعت کے بعد قعدے میں بیٹھ گیا تو نماز کا حکم
جواب: امام اہلسنت ، امام احمد رضا خان رَحْمَۃُاللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ (سالِ وفات:1340ھ/1921ء) لکھتے ہیں:’’بےحاجت سجدہ سہو نماز میں زیادت اور ممنوع ہے ،مگر ن...
مقتدی کے تشہد مکمل کرنے سے پہلے امام کھڑا ہو جائے یا سلام پھیر دے، تو کیا حکم ہے ؟
سوال: امام اگر قعدہ اولی میں مقتدی کے تشہد مکمل پڑھنے سے پہلے کھڑا ہوجائے یا قعدہ اخیرہ میں مقتدی کے تشہد مکمل پڑھنے سے پہلے سلام پھیردے ،تو دونوں صورتوں میں مقتدی پر تشہد مکمل پڑھنا لازم ہے یا مکمل کیے بغیر فوراً امام کی اتباع کرناضروری ہے ؟
شافعی امام فجر میں قنوت نازلہ پڑھے تو حنفی کیسے اقتداء کرے ؟
سوال: میں حنفی ہوں اور میرے گھر کے قریب ایک مسجد ہے،جس میں فجر کی نماز کبھی حنفی امام پڑھاتے ہیں اور کبھی شافعی امام پڑھاتے ہیں،شافعی امام نماز فجر کی دوسری رکعت میں رکوع کے بعد دعا کیلئے ہاتھ اٹھاتے ہیں اور دعا پڑھتے ہیں۔کیا میں شافعی امام کے پیچھے ان کے طریقے کے مطابق فجر کی نماز ادا کرسکتاہوں؟کیا ان کے پیچھے میری نماز ہوجائے گی یا نہیں ؟
رکوع میں دیر سے ملنے والے مقتدی کی نماز کا شرعی حکم
سوال: کیافرماتے ہیں علمائے دین ومفتیانِ شرعِ متین اس مسئلے کے بارے میں کہ امام صاحب التحیات مکمل کر کے تیسری رکعت کے قیام میں کھڑے ہو گئے اور تین تسبیح(یعنی تین مرتبہ سبحان اللہ کہنے) کی مقدار رُک کر رکوع میں چلے گئے ، ایک مقتدی نے التحیات مکمل نہیں کی تھی ، وہ التحیات مکمل کر کے امام صاحب کے رکوع میں جانے کے بعد کھڑا ہوا اور ایک تسبیح(یعنی ایک مرتبہ سبحان اللہ کہنے) کی مقدار رُک کر رکوع میں امام صاحب سے ملا ، کیا اس کی نماز ہو گئی ؟
واجب الاعادہ نماز کی جماعت میں نئے مقتدی شامل ہوسکتے ہیں؟
سوال: کیا فرماتےہیں علمائےدین ومفتیانِ شرعِ متین اس بارے میں کہ امام صاحب نمازِ فجر پڑھا رہے تھے، دوسری رکعت کے لیے کھڑے ہوئے، تو سورت فاتحہ پڑھنا بھول گئے اورفاتحہ کے علاوہ قراءت شروع کر دی، انہیں سورت فاتحہ یاد نہیں آئی اور کسی مقتدی نے بتایا بھی نہیں حتی کہ انہوں نے یوں ہی رکوع و سجود کر کےسجدہ سہو کئے بغیر نماز مکمل کر لی، بعد میں انہیں بتایا گیا کہ سورت فاتحہ نہیں پڑھی گئی، تو انہوں نے نمازیوں کو کہا کہ نماز دوبارہ پڑھی جائے گی، توامام صاحب نے دوبارہ جماعت کروائی، بعض ایسے افراد بھی تھے، جو پہلے والی جماعت میں شریک نہیں ہو سکے تھے، لیکن وہ دوسری جماعت میں شریک ہوئے اور اپنی فرض نماز ادا کی۔ اس حوالے سے ارشاد فرما دیجئے کہ اُن مقتدیوں کی نماز کا کیا حکم ہو گا؟
کسی ایک امام کی تقلیدکیوں ضروری ہے ؟
سوال: اگر چاروں امام برحق ہیں، تو ان میں سے کسی ایک کی ہی پیروی کیوں ضروری ہے؟