
جانداروں کی شکل والے کھلونوں کی خرید و فروخت
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ آج کل مارکیٹ میں بچوں کے لئے مختلف جانوروں کی شکلوں کے کھلونے ملتے ہیں جو کہ پلاسٹک، لوہے اور پیتل سے بنے ہوتے ہیں کیا بچوں کے لئے یہ کھلونے خریدنا اور بچوں کا ان سے کھیلنا جائز ہے ؟
خریداری کا وکیل اپنا نفع نہیں رکھ سکتا
جواب: مارکیٹ سے چیز لائے گا اور اپنا نفع رکھ کر ہمیں بیچے گا۔ اس صورت میں بھی یہ ایک وعدہ ہوتا ہے پھر چیز آنے پر ریٹ طے ہو کر سودا ہوتا ہے۔ جب وعدہ کی صورت ...
کسٹمر کو پروڈکٹ کا ریٹ زیادہ بتانے کی شرعی حیثیت
سوال: میرا تعلق انڈیا سے ہے اور ہماری مارکیٹ میں ایسا ہوتا ہے کہ چین سے مال آتا ہے اور چین میں کسی چیزکی قیمت مثلاً 10روپے ہے ،لیکن اپنی جان پہچان سے ہمیں وہ چیز 9.5روپے میں ملی ،تو کیا کسٹمر کو ترغیب دلانے کے لئے ہم یوں کہہ سکتے ہیں کہ چین میں اس کا ریٹ 10روپے ہے؟
اُجرت طے کئے بغیر بال کٹوانا جائز نہیں
جواب: مارکیٹ میں جو اس کام کی اُجرت رائج ہے وہ دی جائے گی۔البتہ اگر پہلے سے ریٹ مشہور ہیں یا فریقین ریٹ سے واقف ہیں تو ہر دفعہ ریٹ طے کرنا ضروری نہیں ہوگا۔ ...
بیع میں شرطِ فاسد لگانا جائز نہیں
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلے کے بارے میں کہ میں بیج بیچنے کا کام کرتا ہوں۔ ہماری مارکیٹ میں جب زمیندار بیج خریدنے آتا ہے تو دکاندار اسے بیج بیچتے ہیں لیکن ساتھ میں یہ شرط لگاتے ہیں کہ آپ اپنی فصل ہمیں ہی بیچیں گےاس صورت کا کیا حکم ہے ؟
حکوت کی طرف سے مقرر کئے گئے ریٹ کی پابندی
جواب: مارکیٹ میں آزادی ہوتی ہے ہر چیز کی قیمت حکومت مقرر نہیں کرتی۔ جن چیزوں میں حکومت پکڑ دھکڑ کرتی ہے وہاں تو ہم پابند ہیں کیونکہ اپنے آپ کو ذلت پر پیش نہ...
زکوٰۃ کے پیسوں سے جہیز کا سامان بنوانا
جواب: مارکیٹ ویلیو ہوگی وہ زکوۃ میں شمار ہوگی، لانے لیجانے میں جو کرایہ وغیرہ آئے گا، وہ شامل نہیں ہوگا۔ بہتر یہی ہے کہ اولا رقم کا اسے مالک بنادیا جائے اور...
مضاربت سے ہونے والے منافع کو باہم تقسیم کرنا کیسا؟
جواب: مارکیٹ میں رائج ہیں ان میں مزید ایک خرابی یہ پائی جاتی ہے کہ کام کرنے والے پر نقصان کی شرط لگادی جاتی ہے کہ اگر نقصان ہوا تو اس میں سے اتنا نقصان تمہی...
نابالغ بچے کی خرید و فروخت کا شرعی حکم
جواب: مارکیٹ ریٹ سے مہنگی چیز نہ خریدی ہو۔( ) صدر الشریعہ، بدر الطریقہ مفتی امجد علی اعظمی عَلَیْہِ رَحمَۃُ اللّٰہِ الْقَوِی بہارِ شریعت میں لکھتے ہیں:”نابا...
ادھار میں دی ہوئی چیز کو کم قیمت میں واپس خریدنے کا شرعی حکم
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ مارکیٹ میں کچھ لوگ ایسا بھی کرتے ہیں کہ جب کسی کو قرض لینا ہوتا ہے، تو وہ کسی دکاندار سے کہتا ہے کہ آپ کی دکان میں موجود یہ بائیک میں ادھار میں 60000کی خریدتا ہوں اور رقم آہستہ آہستہ چھ مہینے میں آپ کو دوں گا اور پھر بائیک پر قبضہ بھی کرلیتا ہے ،پھر دکاندار وہی بائیک اس آدمی سے نقد میں 45000 کی خرید لیتا ہے ،تو کیا یہ عمل جائز ہے؟ دکاندار اسے بغیر پرافٹ کے قرضہ نہیں دینا چاہتااوراس شخص کو 45000کی ضرورت ہوتی ہے ، تو یوں اسے اپنی مطلوبہ رقم مل جاتی ہے اور دکاندار کو نفع بھی مل جاتا ہے ، مگر یہ طریقہ کار شرعی طور پر درست ہے یا نہیں؟ اس کی راہنمائی فرمائیں۔