
سوال: ایک کلپ سنا کہ جس میں کوئی شخص ایک حدیث بیان کر رہا ہے کہ حضور صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے فرمایا : جس کی بیوی بداخلاق ہو اور وہ اسے طلاق نہ دے، تو اس کی دعا قبول نہیں ہوتی۔ اس حوالے سے چند سوالات ہیں : (1)کیا یہ حدیث پاک ثابت ہے ؟ (2)اور اگر ثابت ہے، توکیا واقعی ایسے شخص کی کوئی دعا قبول نہیں ہوتی ؟ اس کاصحیح مفہوم بیان کر دیجئے۔ (3)کیا بداخلاق بیوی کو طلاق دینا ضروری ہے؟ اگر اسے طلاق نہ دی ، توبندہ گنہگار ہو گا؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ معاشر ے میں شادی، بیاہ یا بچے کی ولادت کے موقع پر ہیجڑے مبارک دینے کے لیے گھروں میں آجاتے ہیں، گھروں میں عورتیں بھی موجود ہوتی ہیں، تو کیا عورتوں کو ان کے سامنے جانا، جائز ہے یا نہیں؟ کیا ان ہیجڑوں سے عورتوں کو پردہ کرنا لازم ہے یا نہیں؟ اس بارے میں رہنمائی فرما دیں۔
میک اپ آرٹسٹ کا کورس اور کام کرنے کا حکم
جواب: نا بھی جائز ہے، اوراسی طرح انہی شرائط کے ساتھ ایسے میک اپ آرٹسٹ کا کام کرنا بھی جائز ہے۔ اور جہاں تک خلافِ شر ع امورہیں جیسے خوبصورتی کے لئے آئی بر...
خیار رؤیت کیا ہے؟ اس کی مدت کتنی ہوتی ہے اور کس وجہ سے ختم ہوجاتا ہے؟
جواب: ناپسند ہوتی یا اپنی مرضی اور توقع کے خلاف لگتی ہے۔ ایسے موقع پر شریعتِ مطہرہ نے خریدار کو یہ حق دیا ہے کہ اگر وہ چاہے تو اس چیز کو واپس کر کے بیع کو م...
مسبوق کی بقیہ نماز نیز جائے نماز کا کنارہ موڑنے کا شرعی حکم
سوال: کیا فرماتے ہیں علماء دین ومفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ (1) اگر کسی نمازی کوچار ر کعت والی نماز میں ایک رکعت ملی اور بقیہ تین رکعتیں نکل گئیں ،تو وہ امام کےسلام پھیرنے کے بعد اپنی بقیہ نماز کس طرح ادا کرے؟ (2) بعض لوگ نماز پڑھنے کے بعد جائے نماز کا آخری کنارہ موڑ دیتے ہیں ،کیا اس طرح کرنا درست ہے ؟ سائل: محمد شعیب(گلستان جوہر، کراچی)
کرائے پر دی ہوئی دوکانیں،مکان گفٹ کرنے کا شرعی طریقہ؟
سوال: کیافرماتے ہیں علمائے دین ومفتیانِ شرعِ متین اس مسئلے کے بارے میں کہ لوگوں کو دیکھا گیا ہے کہ کسی شخص کی بہت ساری جائیداد ہوتی ہے ،جس میں دوکانیں ، مکان بھی ہوتے ہیں ، جو کرائے پر دیے ہوتے ہیں ۔ وہ شخص اپنی زندگی میں ہی بچوں میں تقسیم کرتے ہوئے مکان اور دوکانیں بچوں کے نام کر دیتا ہے،جس کا کرایہ وغیرہ والد کی زندگی میں ہی بچے لینا شروع ہوجاتے ہیں ، لیکن والد نے دوکانیں مکان جن لوگوں کو کرائے پر دیے ہوتے ہیں،ان لوگوں سے خالی کروا کر بچوں کو نہیں دیتا ،صرف دوکانوں کی رجسٹری بچوں کے نام کروا کر مکمل اختیارات بچوں کو دے دیتا ہے ، یہاں تک کہ اگر وہ بچے ان کرائے داروں کو نکالنا چاہیں ، تو نکال بھی سکتے ہیں ، ان کی جگہ کسی اور کو کرائے پر دے سکتے ہیں ، لیکن بچے سوچتے ہیں کہ کسی اور کو بھی تو کرائے پر دینا ہی ہے ، ان کے پاس ہی رہنے دیتے ہیں ، تو اس طرح بچے بھی ان کو نہیں نکالتے اور جو کرایہ پہلے والد صاحب وصول کرتے تھے ، اب والد کی موجودگی میں بچے وصول کرتے رہتے ہیں ، اپنی اپنی دوکان مکان کے معاملات دیکھتے رہتے ہیں ۔ آپ سے یہ شرعی رہنمائی درکار ہے کہ والد نے کرائے پر دی ہوئی دوکانیں ، مکان کرائے داروں سے خالی کروا کر بچوں کو قبضہ نہ دیا ہو ، تو کیا اس طرح وہ دوکانیں ، مکان بچوں کے ہوجائیں گے یا کرائے داروں سے خالی کروا کر بچوں کو دینا ضروری ہے ؟ اگر کرائے داروں سے خالی کروا کر قبضہ نہ دیا ہو اور والد کا انتقال ہوجائے ، تو اب بعد میں وہ کرائے پر دی ہوئی دوکانیں ، مکان وراثت کے طور پر تقسیم ہوں گے یا جن بچوں کو زندگی میں والد نے دے دیے تھے ، ان کے ہوگئے ؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس بارے میں کہ نئے عیسوی سال کی آمد پر خوشی منانا کیساہے؟
گفٹ میں ملے ہوئے پلاٹ کی زکوۃ کا حکم؟
جواب: نا چاندی ( کرنسی ، پرائز بانڈز بھی اسی میں شامل ہیں ) ۔ (2) مالِ تجارت ۔ (3) چرائی کے جانور ۔ مالِ تجارت کے لیے ضروری ہے کہ چیز خریدتے وقت آگے بیچنے ک...
سوال: ولیمہ کی حیثیت کیا ہےواجب یا سنت ؟اور یہ کب کرنا چاہیے؟اور یہ کہ بعد رخصتی اگر ابھی ہمبستری نہ ہوئی ہو، تو ولیمہ ہو سکتا ہے یا نہیں؟