
کیا اولیاء اللہ سے مدد مانگنا جائز ہے؟
جواب: وہ ایمان والے جو نماز قائم رکھتے اور زکوۃ دیتے ہیں اور وہ رکوع کرنے والے ہیں ۔ (سورۃ المائدۃ،آیت 55) علامہ احم...
کپڑا کاٹنے کے بعدتھان میں سے عیب نکل آیا، توکیا حکم ہے؟
سوال: ہم پارسل کی صورت میں کپڑے خریدتے ہیں، ایک پارسل میں 10 تھان ہوتے ہیں۔ سو میٹر کا ایک تھان ہوتا ہے ، جو تھان بغیر کٹنگ کے ہوتا ہے،اسے فریش بولتے ہیں، اس کا ریٹ زیادہ ہوتا ہے۔ جس تھان میں کٹنگ ہو، وہ دو تین حصوں میں ہوتا ہے اور اس کا ریٹ کم ہوتا ہے ۔ اب ہوا کچھ یوں کہ ہم نے 2 فریش پارسل خریدے ،جس میں20 تھان تھے، ہم نےایک پارسل کو کھولنے کے بعد گاہک کو دینے کے لیے تھان میں سے سوٹ کاٹ دیا بعد میں پتہ چلا کہ یہ کٹنگ والاتھان ہے،جبکہ ہم نے فریش تھان منگوائے تھے، اب خریدا ہوا مال واپس کریں گے یا کٹنگ کے ریٹ پر خریدیں گے؟ رہنمائی فرمائیں۔
کیا مشائخ و علمائے کرام قیامت کے دن اپنے متعلقین کی شفاعت کریں گے؟
جواب: وہ مؤمن جس کوکوئی دینی منصب عطاہو،جیسے حفاظ کرام ،حجاج کرام اورکامل الایمان مؤمنین وغیرہ ان کوبھی شفاعت کااذن دیاجائے گا۔جس پر کئی احادیث طیبات شاہ...
علم نجوم کی تعریف ،اقسام ،حکم نیز علم توقیت کی حیثیت کیا ہے ؟
سوال: (1)علم نجوم کی تعریف کیا ہے؟اور کیا اس کا تعلق ستاروں کے ساتھ ہے؟ اگر ہے، تو ان کی تخلیق کے کیا مقاصد ہیں؟ (2) علم نجوم کی کتنی قسمیں ہیں، مع التفصیل بیان کریں؟ (3)علم توقیت حاصل کرنے کی شرعی حیثیت کیا ہے، اورا گر سمت قبلہ، اوقات نماز، زکوۃ و حج معلوم کرنے کے لیے علم توقیت کے ساتھ علم نجوم کا بھی سہارا لینا پڑے، تو اس مقصد کے لیے علم نجوم کا حاصل کرنا کیسا؟ (4) تعریف سے ظاہر کہ اس علم کا تعلق تشکلاتِ فلکیہ و نجوم کے ساتھ ہے، جن سے حوادثات پر استدلال کیا جاتا ہے، تو تشکلاتِ فلکیہ و گردشِ نجوم کی ان حوادثات کے لیے کیا حیثیت ہو گی؟ (5) حوادثات جاننے کےلیے اس علم کو حاصل کرنااور اس کو استعمال کرنا کیسا؟ ہمارے معاشرے میں اس علم کے حامل افراد نجومی کہلاتے ہیں، اور وہ حساب لگا کر دوسروں کو مستقبل کے واقعات بتاتے ہیں، اس بارے میں شرع مطہرہ کیا فرماتی ہے؟ (6) اور ان نجومیوں سے قسمت و مستقبل کا حال معلوم کرنا کیسا؟ (7) آج کل اخبارات میں اس عنوان سے ’’آپ کا ہفتہ کیسا گزرے گا‘‘ کالم چھپتے ہیں، ان کا کیا حکم ہے؟ (8) فال دیکھنا دکھانا کیسا؟
سوال: جب ہم مدنی قافلے میں جاتے ہیں، تو شرعی مسافت طے کرنے کے بعدمثلاً ایک شہر کے اندرپندرہ دن کی نیت کرتے ہیں ، لیکن اسی شہر میں ہم ایک جگہ نہیں رکتے بلکہ مختلف مساجد میں چلے جاتےہیں، جو ایک دوسرے سے تین تین، چار چار کلومیٹرکے فاصلے پر واقع ہوتی ہیں۔توکیاہم وہاں پر مقیم رہیں گے؟اسی طرح اگر شہرسے اس کے قریبی گاؤں، دیہات میں چلےجاتے ہیں،جوشہرسے شرعی مسافت پرنہیں ، تو کیا حکم ہوگا؟یاایک گاؤں میں پندرہ دن کی نیت سے چلے جاتے ہیں لیکن پھر ایک گاؤں میں نہیں رکتے بلکہ اس کے قریب قریب دوسرے گاؤں میں بھی چلے جاتے ہیں،جوشرعی مسافت پرنہیں ، تو کیا اس دوران ہم مسافر رہیں گے، جبکہ ان مقامات میں سے کوئی بھی ہمارا وطن اصلی نہ ہو؟ تفصیل کے ساتھ ان ساری صورتوں کا جواب عطا فرما دیجئے ۔
جمعہ کے دن غسل کرنےکا حکم اور ایک حدیث پاک کی شرح
جواب: وہ غسل کرے۔ (صحیح البخاری، ج1،ص120،مطبوعہ کراچی) اس حدیثِ پاک کے تحت مفتی احمد یار خان نعیمی علیہ رحمۃ اللہ القوی ارشاد فرماتے ہیں:’’خیال رہے کہ...
حج تمتع والا 8 ذوالحجہ کو حج کا احرام کہاں سے باندھے گا ؟
جواب: وہ لوگ جو مکہ میں رہتے نہیں اور وہ حرم میں داخل ہوجائیں ، تو وہ بھی حج کے احرام میں مکہ والوں کے حکم میں ہے،اگرچہ انہوں نے مکہ میں اقامت کی نیت نہ ک...
سوال: حضرت موسیٰ علیہ السلام کے کوہِ طور پر جانے کے بعد جس نے بنی اسرائیل کو بچھڑے کی پوجا میں لگایا تھا اس کا نام کیا تھا؟ اور وہ انسان تھا یا جن؟ اور اسے مسلمان یا کافر، کیا کہا جائے گا؟ اور اس کے کچھ حالات بھی بتادیں۔
اللہ پاک وحدہ لاشریک ہے،تو پھر قرآن میں ”ہم“ کا صیغہ کیوں استعمال کیا گیا؟
جواب: وہ اپنی ذات، صفات اور اَسماء کی طرف اشارہ فرما رہا ہوتا ہے،جیسے ایک مقام پر ارشاد فرمایا:”اِنَّا نَحْنُ نَزَّلْنَا الذِّكْرَ وَ اِنَّا لَهٗ لَحٰفِظُوْ...
رجب میں روزہ نہ رکھنے سے متعلق حدیث پاک کی وضاحت
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ زید کا کہناہے کہ رجب کے مہینے میں روزے نہیں رکھنے چاہییں،اپنے اس قول پرمصنف ابن ابی شیبہ کی اس روایت کو بطور دلیل پیش کرتا ہے :’’عن خرشۃبن الحر،قال:رایت عمریضرب اکف الناس فی رجب،حتی یضعوهافی الجفان،ویقول:کلوا،فانماهوشهرکان یعظمہ اهل الجاهلیۃ‘‘ ترجمہ:خرشہ بن حررضی اللہ عنہ فرماتے ہیں،میں نے حضرت عمرفاروق رضی اللہ عنہ کولوگوں کوکھانے سے ہاتھ روکنے پرمارتے ہوئے دیکھا،یہاں تک کہ اُن کے لیے کھانا رکھ دیا جاتا ( اور حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ ) فرماتے :’’ کھاؤ ‘‘ کیونکہ یہ وہ مہینہ ہے جس کی زمانہ جاہلیت میں تعظیم کرتے تھے ۔(مصنف ابن ابی شیبہ ،حدیث نمبر 9758)مزید یہ کہتاہے کہ جن روایات میں رجب کے مہینے میں روزے رکھنے کے فضائل کاذکر ہے ، وہ روایات ضعیف ہیں، لہٰذاان پر عمل نہیں کرناچاہئے ۔ اس تناظر میں چند سوالا ت کے جوابات مطلوب ہیں: (1)رجب کے روزوں کاکیاحکم ہے ؟ (2) کیارجب کے روزوں کے فضائل سے متعلق ساری روایات ضعیف ہیں؟ (3)جوضعیف ہیں وہ تعددطرق سے حسن ہوتی ہیں یانہیں ؟اگرنہیں ہوتیں ، توان پرعمل کرناکیساہے؟ (4)زید نے جو روایت بیان کی ہے ، اس کاکیاجواب ہے؟