
کیا بینکوں سے قرض لینا جائز ہے؟
جواب: کام ہیں۔ واللہ اعلم عزوجل ورسولہ اعلم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم ...
بیوہ کی عِدّت اورغیر شرعی وصیت پر عمل کرنا کیسا؟
جواب: کام کی وصیت کی جو شریعتِ مُطَہَّرہ کے قوانین کے خلا ف ہو تو مرنے والے کی ایسی وصیت کا کوئی اعتبار نہیں یعنی اس پر عمل نہیں کیا جائے گا۔ اللہ تعالیٰ ق...
گاہک کو مال کی قیمتِ خرید غلط بتانا
جواب: کام ہے۔ اللہ تَبَارَک وتعالٰی قراٰن مجید میں ارشاد فرماتا ہے:وَاجْتَنِبُوۡا قَوْلَ الزُّوۡرِ ﴿ۙ۳۰﴾ (پ17، الحج: 30) ترجمۂ کنز الایمان: اور بچو جھوٹی ب...
عورت کا چہرے کے بالوں کو صاف کروانا
جواب: کام اگر شوہر کے لئے زینت کی نیت سے ہوتو جائز ہونے کے ساتھ ساتھ مستحب بھی ہے ، کیونکہ عورت کو شوہر کے لئے زینت اختیار کرنے کا حکم دیا گیا ہے اور چہرے پ...
جسم پر ٹیٹوز(Tattoos) بنانے کا حکم
جواب: کام ہے۔ اللہ عزوجل قرآن عظیم میں ارشاد فرماتا ہے:﴿ولاٰ مرنھم فلیغیرن خلق اللہ﴾ ترجمہ کنز الایمان: ( شیطان نے کہا) اور ضرور انہیں کہوں گا کہ وہ الل...
درزی کے پاس بچے ہوئے کپڑے کے بارے میں حکم
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرع متین اس بارے میں کہ میرا بھائی درزیوں کا کام کرتا ہے،گاہَک سوٹ کے حساب سے کپڑا دے کر جاتے ہیں ،اوروہ اپنی کاریگری سے کاٹ کر اس میں سے کچھ نہ کچھ کپڑا بچا لیتا ہے،اور بعض اوقات ایک ہی گھر کے کئی جوڑے ایک ہی تھان سے ہوتے ہیں ،اگر ان کو احتیاط سے کاٹا جائے توان سے زیادہ کپڑا بچ جا تا ہے جو بآسانی استعمال میں لایا جا سکتا ہےیعنی اس سے چھوٹے بچوں کا ایک آدھ سوٹ بن جاتا ہے، کیا یہ بچا ہوا کپڑا ہم اپنے استعمال میں لا سکتے ہیں یا نہیں ،برائے کرم شرعی رہنمائی فرمائیں؟ سائل:اکبر علی لودھی(،نیو بہگام ،گوجر خان ضلع راولپنڈی)
عورت کا بغیر مَحْرَم کے حج وعمرہ پر جانا کیسا؟
جواب: کام کے لئے شَرْعی سفر کرنا پڑے (شرعی سفر سے مراد تین دن کی راہ یعنی تقریباً 92 کلو میٹر یا اس سے زائد سفر کرنا پڑے بلکہ خوفِ فتنہ کی وجہ سے تو عُلَما ...
مرغی کو ذبح کر کے گرم پانی میں ڈالنے کا شرعی حکم
جواب: کام میں لایا جا سکتا ہےکہ یہ پاک و حلال ہےاور تین بار دھونے کا حکم اس وجہ سے ہے کہ مرغی کو جب پانی میں ڈالا جاتا ہے تو اس کی گردن پر لگا دَمِ مَسْفُوح...
ڈھول بجوانے اور داڑھی کٹوانے والے کو پیر بنانا کیسا؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ (1)ہمارے گاؤں میں ایک پیر آتا ہے ،جس کی آمد کے موقع پر اس کا استقبال ڈھول باجے اور ناچ سے کیاجاتا ہے ،پیر اس کام سے منع نہیں کرتا بلکہ انہیں کہتا ہے کہ ”بجاؤ خوب موج کرو“،یہ پیر عالم بھی نہیں ہے اور داڑھی بھی کٹواکرایک مٹھی سے کم کرواتا ہے۔دریافت طلب امر یہ ہے کہ اس پیر کی بیعت کرنا کیسا ؟ (2)اگر کوئی عالم پیر صاحب کی مخالفت کرتا ہے اور کہتا ہے کہ ڈھول بجانا جائز نہیں ہے تو پیر صاحب کہتے ہیں اس امام کی اقتدا چھوڑ دیں ،اس کا کیا حکم ہے؟ سائل:انجینئر محمد ابرار(جامع مسجد نور، کانواں لٹ،ڈسکہ ،سیالکوٹ)