
حرمت والے مہینوں کی حرمت کی وجہ
جواب: آیت: 36) صدر الافاضل حضرت علامہ مولانا سید محمد نعیم الدین مراد آبادی رحمۃ اللہ تعالی علیہ اس آیت مبارکہ کے تحت تفسیر خزائن العرفان میں چارحرمت والے...
تیز رفتار سے قرآن پاک پڑھنا کیسا ؟
جواب: آیت04) اس آیت کے تحت تفسیر خزائن العرفان میں ہے:’’رعایتِ وقوف اور ادائے مخارج کے ساتھ اور حروف کو مخارج کے ساتھ تا بہ امکان صحیح ادا کرنا نماز م...
جائیداد سے عاق کرنے پر اولاد کا حصہ ختم ہو جائے گا؟
جواب: آیت 12) رب کائنات عزوجل اولادکے حصے کے متعلق فرماتا ہے:﴿ یُوصِیْکُمُ اللہُ فِیْ اَوْلَادِکُمْ لِلذَّکَرِ مِثْلُ حَظِّ الْاُنْثَیَیْنِ﴾ترجمہ کنزا...
کیا یہود کے لئے اونٹ اور خرگوش کھانا حرام تھا
جواب: آیت 146) اس آیت کے تحت تفسیر نعیمی میں ہے: ”یہ چیزیں صرف یہود پر ہی حرام کی گئی تھیں، ان کے سوا کسی دین کسی ملت کسی شریعت میں حرام نہ کی گئی تھیں۔۔...
آیت میں زبر کو پیش پڑھ دیا نماز ہوئی یا نہیں؟
سوال: کیافرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس بارے میں کہ زید سےغطی ہوئی اس نے نماز میں آیت مبارکہ (مَنْ خَشِيَ الرَّحْمَنَ) میں الرَّحْمَن پر زبر کی جگہ پیش پڑھ دیا تو کیا اس کی نماز ہوگئی یا اعادہ کرنا ہو گا ؟
عرینہ والوں کو پیشاب پینے کی اجازت و سخت سزا دینے کی وجہ
جواب: آیت کے نازل ہونے سے پہلے کا ہے ۔۔۔(یا پھر) حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ فعل بطور قصاص فرمایا تھا۔(مرقاۃ المفاتیح،جلد6،باب قتل اھل الردۃ،صفحہ2313،دار...
تلاوت کرنے والےکو سلام کیا جائے تو جواب دے یانہیں؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین اس بارے میں کہ اگر کوئی شخص مسجد میں تلاوت،آیت الکرسی وغیرہ ذکر اللہ میں مشغول ہو اور اسے کوئی آکر سلا م کرے تو وہ سلام کا جواب دےیا تلاوت وغیرہ جاری رکھے؟
اذان مغرب کے 12 منٹ بعد جماعت قائم کرنا کیسا؟
جواب: آیت پڑھنے میں جتنا وقت لگتا ہے اتنی دیر مغرب کی اذان و اقامت کے درمیان کھڑے کھڑے وقفہ کرنا چاہیے اوراتنی دیر کے لیے بیٹھا گیا تو بھی جائز ہے مگر خلاف...
حیض و نفاس اور جنابت کی حالت میں اسلامی کتب کا پڑھنا چھونا کیسا؟
جواب: آیت مذکور ہو اسے پڑھنا اور خاص اس جگہ کو کہ جس میں آیتِ مُقَدَّسَہ لکھی ہوئی ہو اور اس کے باِلمقابل پشت کی جگہ کو چھونا جائز نہیں ہے۔ بَقیَّہ حصہ کو...
حضرت موسیٰ نےاپنی اہلیہ کو جمع کے صیغہ سے خطاب کیوں کیا؟
سوال: ”سورۃ طٰہ “کی آیت نمبر دس میں اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتا ہے:﴿ اِذْ رَاٰ نَارًا فَقَالَ لِاَهْلِهِ امْكُثُوْۤا اِنِّیْۤ اٰنَسْتُ نَارًا لَّعَلِّیْۤ اٰتِیْكُمْ مِّنْهَا بِقَبَسٍ اَوْ اَجِدُ عَلَى النَّارِ هُدًى ﴾ترجمہ کنزالعرفان:’’جب اس نے ایک آگ دیکھی،تو اپنی اہلیہ سے فرمایا: ٹھہرو، بیشک میں نے ایک آگ دیکھی ہے ،شاید میں تمہارے پاس اس میں سے کوئی چنگاری لے آؤں یا آگ کے پاس کوئی راستہ بتانے والا پاؤں ۔‘‘(پ16، طٰہ:10) یہاں سوال یہ ہے کہ حضرت موسیٰ عَلٰی نَبِیِّنَا وَعَلَیْہ الصَّلٰوۃ والسَّلام نےاپنی اہلیہ کو جمع کے صیغہ سے خطاب کیا، جب کہ وہ اکیلی تھیں، اِس کی وجہ کیا ہے؟