
دس سال بعد منت پوری ہو، تو کیا اسے بھی پورا کرنا واجب ہے ؟
سوال: منتِ شرعی آج مانی اور پوری دس سال بعد ہوئی، تو پھر بھی منت پوری کرنا واجب ہو گی؟
گود لینے والا شخص لے پالک بچے کو کوئی چیز گفٹ کرے تو ہوجائے گی؟
جواب: ہوتی ہے۔ بعض مشائخ کرام جیسے امام شمس الائمہ سرخسی رحمہ اللہ کا مؤقف یہ ہے کہ نابالغہ کا شوہر تو باپ کی موجودگی میں نابالغہ کے ہبہ پرقبضہ کر سکتا ہے م...
نذر کا روزہ رکھا اور روزہ کے دوران حیض آ گیا
جواب: منت مانی اور روزے کے دوران حیض آگیا، تو ا س کی قضا کرنی ہوگی اور قضا میں صرف ایک ہی روزہ رکھنا ہوگا۔ فتاوی عالمگیری میں ہے :’’ وإذا أوجبت المرأة ...
منت کے نوافل کے پہلے قعدہ میں درود پاک و دعا پڑھنا بھول گئے تو حکم
سوال: اگر کسی شخص نے منت والے چار اکھٹے نوافل پڑھے اور دوسری رکعت میں بیٹھ کر صرف تشہد پڑھی درودشریف و دعا پڑھنا بھول گیا اور تیسری رکعت کے لئے کھڑا ہوگیا، تو نماز کا کیا حکم ہے؟ دوبارہ لوٹائے گا یا نماز ہوجائے گی؟
قرآن پاک مسجد میں رکھنے کی منت ماننا کیسا؟
سوال: ایک شخص نے منت مانی کہ میری مراد پوری ہو تو میں قرآن پاک خرید کر مسجد میں رکھوں گا اب اس مسجد میں پہلے سے بہت قرآن پاک رکھے ہوئے ہیں تو کیا اتنی رقم کسی اور چیز میں صرف کر سکتے ہیں ؟
ہلاکو خان نے جب بغداد پر حملہ کیا تھا تو علماء آپس میں مناظرے کر رہے تھے؟
جواب: ہوتی ہیں، اس لئے اگر کوئی یہ واقعہ بیان کرے، تو سب سے پہلے اس سے ثبوت مانگا جائے کہ کوئی سی مستند تاریخی کتاب میں یہ واقعہ پڑھا ہے؟ (2) اور ثانیاً...
اسٹام لکھنے والے اکٹھی تین طلاق کا اسٹام لکھ سکتے ہیں؟
جواب: ہوتی ہیں یاتین یاتین سے زائدطلاقیں لکھی ہوتی ہیں ،اسی طرح بلاحاجت طلاق بائن لکھی ہوتی ہے ، حالانکہ یہ تمام صورتیں شرعاناجائزوگناہ ہیں اوراسٹام فروش ان...
مکروہ وقت میں قضا نماز پڑھنے کا شرعی حکم
جواب: منعقد ہی نہیں ہوتے ،کیونکہ یہ کامل واجب ہونے کی وجہ سے ناقص طریقے پر ادا نہیں ہو سکتے۔ مکروہ اوقات میں فرض منعقد نہ ہونے کی تائید کرتے ہوئے علامہ شا...
عورت کی کلائی کا کچھ حصہ کھلا ہو، تو نماز ہوجائے گی؟
جواب: منعقد ہی نہیں ہوگی۔ جیسا کہ فتاوٰی شامی میں ہے:”اما المقارن لابتدائھا فانہ یمنع انعقادھا مطلقاً اتفاقاً بعد ان یکون المکشوف ربع العضو“یعنی نماز کی اب...
اسٹیل مِلز اور ٹھیکیداروں میں رائج سریے کی خریداری کی ایک ناجائز صورت
سوال: اگر کسی بڑے ٹھیکیدار کو چند ماہ یا مخصوص مدت کے بعد سریا چاہئے ہوتا ہے،تو وہ اسٹیل مِل سے پہلے ہی خریداری کا معاہدہ کر لیتا ہے،تاکہ اسٹیل مِل اس وقت تک اتنا سریا تیار کر کے دیدےاور آئے روز مٹیریل کی جو قیمتیں بڑھ رہی ہیں،اس سے بھی بچت ہو جائے۔ٹھیکیدار اور اسٹیل ملز کے مابین جو معاہدہ ہوتا ہے،اس کا طریقہ یہ ہوتا ہے کہ اس میں سریے کی کوالٹی، موٹائی ،وزن ،ادائیگی کی مدت اور ادائیگی کا مقام وغیرہ سب کچھ اس طرح طے کر کے خریداری ہوتی ہے کہ کسی معاملہ میں کسی قسم کا کوئی ابہام باقی نہیں رہتا۔البتہ قیمت کے حوالہ سے یہ طے ہوتا ہے کہ وقتی طور پر سریے کا جو ریٹ چل رہا ہے،اس کے مطابق قیمت دیدی جائے،لیکن قیمت کا اصل فیصلہ ادائیگی کے وقت کی قیمت کو دیکھ کر کیا جائے گا اور وہ اس طرح کہ سریے کی ادائیگی کے وقت اگر ریٹ موجودہ ریٹ جتنا ہی رہا یا بڑھ گیا،تو ادا شدہ قیمت ہی کافی ہو گی، ہاں اگر قیمت کم ہو گئی،تواس وقت کی کم قیمت ہی فائنل ہو گی اور بقیہ رقم ٹھیکیدار کو واپس کر دی جائے گی۔کئی اسٹیل ملز اسی طرح کا معاہدہ کر رہی ہیں۔پوچھنا یہ ہے کہ خریدوفروخت کا یہ طریقہ شرعاً درست ہے یا نہیں؟