
علمائے کرام مغربی چیزیں استعمال بھی کرتے ہیں اور ان پر تنقید کرتے ہیں؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس بارے میں کہ سیکولر لوگ علمائے کرام پر طعن کرتے ہیں کہ ”مولوی مغرب کے وسائل اور فراہم کردہ سہولتیں استعمال بھی کرتے ہیں اور ان پر تنقید بھی کرتے ہیں“ اس کا کیا جواب دیا جائے؟
مسجد کی ٹوپیاں خراب ہوجائیں تو بیچ سکتے ہیں؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ مساجد میں عام طور پر پلاسٹک کی ٹوپیاں رکھی جاتی ہیں،تو وہ ٹوپیاں کچھ عرصے بعد ٹوٹ جاتی ہیں،ایسی صورت میں کیا ان ٹوٹی ہوئی ٹوپیوں کو پلاسٹک میں بیچ کر اِن سے حاصل ہونے والی رقم کو مسجد کے ہی دوسرے کاموں میں استعمال کیا جاسکتا ہے؟
آئی ڈی اے (IDA) وغیرہ کمپنیوں کے ذریعے آن لائن کاروبار اور انویسٹ کرنے کا حکم
سوال: انٹر نیٹ پر آن لائن ٹریڈنگ کے حوالے سے IDA نام کی ایک ایپلیکیشن متعارف ہوئی ہے،جو جدید عالمی بلاک چین مالیاتی پروگرام کے تحت کام کر رہی ہے اور اس کا دار و مدارڈیجیٹل کرنسی پر ہے،اس کے کام کرنے کا طریقہ کار کچھ یوں ہے کہ: (الف)سب سے پہلے اکاؤنٹ تشکیل دے کر اپنی ذاتی معلومات جمع کروا کر رجسٹری کروانی ہوتی ہے،پھر ٹریڈنگ کے لیے تین سو USDT (یہ ڈیجیٹل ڈالرکی کرنسی ہے)خرید کر انویسٹمنٹ کرنی ہوتی ہے۔ 300 USDT کی جتنی پاکستانی کرنسی ہوتی ہے ،وہ اکاونٹ میں جمع کروائی جاتی ہے،تواس کے بدلے 300 USDTاکاونٹ میں آجاتے ہیں ۔ (ب)ٹریڈنگ کے لیے روزانہ کی بنیاد پر کلِکس کرنے ہوتے ہیں،اور روزانہ آمدنی کا دار و مدار کلِکس پر ہوتا ہے،اولاًمقررہ کلِکس زیادہ مقدار میں(یعنی 30) ہوتے ہیں،پھر بعد میں صارف کا ٹائم بچانے کے لیے کمپنی کلِکس کی مقدار کم کردیتی ہے۔ ایک کلِک کرنے پر پہلی ٹریڈنگ تین منٹ میں مکمل ہو جاتی ہے اور دوسرا کلِک تین منٹ سے پہلے یعنی پہلی ٹریڈنگ مکمل ہونے سے پہلے نہیں ہوتا۔ ہر کلِک کے ساتھ ساتھ ہی ٹریڈنگ کے ساتھ پرافٹ ملتا جاتا ہے اور یہ کلِکس ہر روز ری نیو ہوتے ہیں ، ایک دن کے کلِکس مکمل کیے بغیر پیسے نہیں نکلوائے جا سکتے۔ یہ کلکس دراصل ڈیجیٹل کرنسی کی خریداری ہوتی ہےیعنی ڈیجیٹل کرنسی کاریٹ شوہورہاہوتاہے ،جب اس پر ایک کلک کیاتوڈیجیٹل کرنسی خریدی گئی،پھرتین منٹس کے اندراندرجیسے ہی اس کرنسی کاریٹ خریدی گئی مقدارسے اوپرہوتاہے،کمپنی نے جوکمپیوٹرلگارکھے ہیں ،وہ اسی وقت اسے سیل کردیتے ہیں اورجوپرافٹ آتاہے ،وہ اس کللک کرنے والے کے اکاونٹ میں چلاجاتاہے۔ اورکلکس کے ذریعے جوٹریڈنگ ہوتی ہے ،اس کی تفصیل درج ذیل ہے: IDA بین الا قوامی اثر ورسوخ کو بڑھانے کے لیے خدمات فراہم کرے گا، زیادہ سے زیادہ صارفین کو سرمایہ کاری کے میدان میں زیادہ اور زیادہ مستحکم منافع حاصل کرنے میں مدد کرے گا، مارکیٹ کے رجحانات کا تجزیہ کرے گااور گاہکوں کو بہتر کام کرنے میں مدد کرے گا۔ IDA مقداری تجارت کیسے کام کرتی ہے؟ دنیا بھر میں بہت سے کرپٹو کرنسی ایکسچینجز ہیں۔ ہر ایکسچینج کے مختلف تجارتی حجم میں صارف کی مختلف ضروریات ہوتی ہیں، اور مختلف مارکیٹیں مختلف ایکسچینجز پر ایک ہی کرپٹو کرنسی کی قیمت میں فرق کا باعث بنتی ہیں۔ IDA کی دنیا کی معروف مصنوعی ذہانت ٹریڈنگ ٹیکنا لوجی کے ذریعے، بڑے ایکسچینجز کاڈیٹا 24 گھنٹے اکٹھا کیا جاتا ہے۔ کم خریدیں، زیادہ بیچیں ، درمیانی قیمت کا فرق کمائیں ، صارفین کو مستحکم آمدنی حاصل کرنے میں مدد کریں۔ مثال کے طور پر ، Binance ایپ پر BTC کی موجودہ قیمت USDT20000 ہے، اور OKX ایپ پر BTC 20100USDT ہے۔IDA مصنوعی ذہانت والا روبوٹ خود بخود مارکیٹ کی نگرانی اور تجزیہ کرتا ہے تا کہ صارفین کو Binance سے خریدنے اور OKX پر فروخت کرنے میں مدد ملے، اور IDA اس لین دین سے حاصل ہونے والے منافع کا 50 فیصد لے گا۔ بقیہ 50 فیصد صارف کی ملکیت ہے۔ (ج)پھر چونکہ یہ ایپ بلاک چین مالیاتی پروگرام کے تحت کام کررہی ہے تواکاؤنٹ پرمننٹ کروانے اور اکاؤنٹ سے پیسے نکلوانے کے لیے صارف کا مزید تین بندوں کو ایڈ کروانا، ضروری ہے اور اس کے ساتھ ساتھ اکاؤنٹ میں تین سو USDTکا ہونا ضروری ہے ،اگر صارف معینہ مدت کے اندر اندر مزید تین بندوں کو ایڈ نہیں کرواتا، تو اس کا اکاؤنٹ ختم کر دیا جاتا ہے اور اکاؤنٹ میں رکھے پیسے بھی اس وقت تک صارف کو نہیں ملتے،جب تک کہ وہ تین بندوں کوایڈنہ کروائے اوراکاونٹ میں300 USDTنہ ہوں ۔ (د)مزید لوگوں کو ایڈ کروانے کی صورت میں صارف کو اضافی کمیشن دیا جاتا ہے اور اس کا تناسب بھی لوگوں کو ایڈ کروانے کے حساب سے ہوتا ہے یعنی صارف اس پروگرام میں مزید اپنی کوشش سے جتنے بندوں کو شامل کرے گا ،اس کے حساب سے اسے اضافی کمیشن ملے گا اور اسے اضافی انعام کا نام دیا جاتا ہے۔ اور اس چین سسٹم میں نئے شامل کروائے گئے لوگوں کے پرافٹ سے حصہ کاٹ کر صارف کو نہیں دیا جاتا، بلکہ ہر بندے کو اپنی ٹریڈنگ کے حساب سے پرافٹ پورا ملتا ہے اور اصل صارف کو مزید بندے شامل کرنے کا پرافٹ کمپنی اپنی طرف سے بطورانعام دیتی ہے۔ (ہ)یاد رہے۔۔۔!اس طرح کی تمام کمپنیاں و ایپس(Apps)، غیر سرکاری ہیں ،یہ کمپنیاں و ایپس کب تک چلیں گی ،کب بند ہو جائیں ،کوئی کنفرم نہیں ہوتا اور صارف کے اثاثے بھی غیر محفوظ ہوتے ہیں۔جب چاہیں یہ کمپنیاں صارف کااکاونٹ بلاک کردیں اوراس کے اکاونٹ میں جتنی رقم ہے، وہ ساری ضبط کرلیں ۔ شرعی رہنمائی فرمائیں کہ اس ایپلیکیشن کے ذریعے آن لائن کاروبار کرنا،اس ایپلیکیشن میں انویسٹ کرنا ،جائز ہے یا نہیں؟
مسجد کے چندے سے مسجد میں چراغاں کرنا کیسا؟
جواب: رقم یا مکان وغیرہ یا چند لوگ چندہ کر کے ایک معقول رقم مسجد میں اس غرض سے دیں کہ اس رقم سے ختمِ تراویح کے موقع پر اور ربیع الاول میں بعد وعظ شیرینی تقس...
سوال: ایک اسلامی بھائی کو تقریباً آٹھ مہینے پہلے کچھ رقم ملی تھی ، اُنہوں نے اُسی وقت خوب اعلان کروایا ، تشہیر کی ، مگر آج تک اُس رقم کا اصل مالک نہیں ملا۔ عرض یہ ہے کہ کیا اُس رقم کو مسجد یا مدرسے میں خرچ کر سکتے ہیں؟
پاکستان سیکولراِزم کی بنیاد پر بنا تھا؟
جواب: کمیٹی آپ کے لیے جو دستوری اور سیاسی نظام مرتب کرے گی، اس کی بنیادیں کتاب اللہ اور سنت رسول صلی اللہ علیہ وسلم پر ہوں گی۔ سن لیجیے اور آگاہ ہو جائیں کہ...
اچھی کوالٹی والے چاول ، نارمل کوالٹی والے چاولوں کے بدلے بیچنا
جواب: رقم وغیرہ ملا کر خریدو فروخت کرلے،اگرچہ گندم یا رقم کی مقدار بہت تھوڑی ہو۔اس صورت میں مثلاً :اگر 40کلو چاول کی 60کلو چاولوں کے بدلے خریدوفروخت کرن...
جعلی بینک اسٹیٹمنٹ بنوانا کیسا؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان ِ شرع متین اس مسئلے میں کہ جب کسی طالبِ علم کو بیرون ملک تعلیم کے سلسلے میں جانا ہوتا ہےتو بسا اوقات جس تعلیمی ادارے میں داخلہ مقصود ہوتا ہے، اس ادارے کی جانب سے اسٹوڈنٹ یا اس کے سرپرست کا اکاؤنٹ بیلنس اور اسٹیٹمنٹ سیکیورٹی کے طور پر چیک کیا جاتا ہے تاکہ یہ معلوم ہو سکے کہ وہ ادارے کی فیس افورڈ کرسکتا ہے یا نہیں؟ اب ان میں بعض لوگ وہ ہوتے ہیں جو کہ فیس تو افورڈ کرسکتے ہیں لیکن ان کے اکاؤنٹ کی ٹرانزیکشن اور بیلنس ادارے کے مطلوبہ لیول کے مطابق نہیں ہوتی، ایسے لوگ ایڈمیشن کے لئے بینک سے جعلی اسٹیٹمنٹ بنواتے ہیں اور بینک کی مدد سےمطلوبہ رقم کچھ عرصے کے لئے اپنے اکاؤنٹ میں رکھواتے ہیں، یہ رقم انہیں بینک مہیا کرتا ہے، لیکن یہ صرف اکاؤنٹ میں شو کرنے کی حد تک ہوتا ہے، کلائنٹ اس رقم کو کسی طرح استعمال نہیں کرسکتا، حتی کہ اس کا اے ٹی ایم کارڈ وغیرہ بھی بینک اپنے پاس رکھ لیتا ہے۔ اس سروس پر کلائنٹ بینک کو کچھ فیصد رقم ادا کرتا ہے، پوچھنا یہ تھا کہ اس طرح جعلی اسٹیٹمنٹ بنوانا اور اکاؤنٹ میں رقم شو کروانا کیسا ہے؟ نیزمذکورہ فعل پر کلائنٹ کا بینک کومخصوص رقم دینا جائز ہے؟
کیا دم کی ادائیگی کے لیے رکھی ہوئی رقم پر زکوۃ واجب ہوگی؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ اگر کوئی شخص اپنے کسی عزیز کو کچھ رقم سپرد کرتے ہوئے یہ کہےکہ آپ جب بھی چھ ماہ یا سال کے بعد عمرہ یا حج کے لیے جائیں تو میری طرف سے حرم شریف میں دم دے دینا ۔آیا اب اس رقم پر زکوۃ واجب ہوگی یا نہیں ؟ نوٹ :ابھی تک دم نہیں دیا گیا رقم دینے والااس مال کے علاوہ رقم کی وجہ سے پہلے سے صاحب نصاب ہے اور نصاب کا سال بھی مکمل ہوچکا ہے۔ سائل:محمد شکیل ساجد (ساہیوال)