
بیڈ یا چارپائی پر کھانا کھانے کا حکم
جواب: حضرت محمد مصطفی ٰ صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت ہے، لہذا جہاں تک ممکن ہوزمین پر دستر خوان بچھا کر کھانا کھایا جائے ۔ البتہ! بیڈ یا چارپائی پر بیٹھ ...
کیا وسیلہ جائز ہے - وسیلہ کا ثبوت
جواب: حضرت عیسیٰ علیہ السلام ، حضرت عُزَیْر علیہ السلام یا فرشتے وغیرہ ) جن کی یہ کافر عبادت کرتے ہیں وہ خود اپنے رب کی طرف وسیلہ تلاش کرتے ہیں کہ ان میں ...
حضرت امیرمعاویہ رضی اللہ تعالی عنہ پراعتراض کا جواب
سوال: کچھ لوگ کہتےہیں کہ حضورعلیہ الصلاۃ والسلام نے حضرت امیرمعاویہ رضی اللہ عنہ کےلیےبددعاکی ہے،ایسا حدیث میں موجودہے۔کیایہ بات درست ہے؟
حضرت موسیٰ نےاپنی اہلیہ کو جمع کے صیغہ سے خطاب کیوں کیا؟
سوال: ”سورۃ طٰہ “کی آیت نمبر دس میں اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتا ہے:﴿ اِذْ رَاٰ نَارًا فَقَالَ لِاَهْلِهِ امْكُثُوْۤا اِنِّیْۤ اٰنَسْتُ نَارًا لَّعَلِّیْۤ اٰتِیْكُمْ مِّنْهَا بِقَبَسٍ اَوْ اَجِدُ عَلَى النَّارِ هُدًى ﴾ترجمہ کنزالعرفان:’’جب اس نے ایک آگ دیکھی،تو اپنی اہلیہ سے فرمایا: ٹھہرو، بیشک میں نے ایک آگ دیکھی ہے ،شاید میں تمہارے پاس اس میں سے کوئی چنگاری لے آؤں یا آگ کے پاس کوئی راستہ بتانے والا پاؤں ۔‘‘(پ16، طٰہ:10) یہاں سوال یہ ہے کہ حضرت موسیٰ عَلٰی نَبِیِّنَا وَعَلَیْہ الصَّلٰوۃ والسَّلام نےاپنی اہلیہ کو جمع کے صیغہ سے خطاب کیا، جب کہ وہ اکیلی تھیں، اِس کی وجہ کیا ہے؟
حضرت فاطمہ اور حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہما کا نکاح کس مہینے میں ہوا ؟
سوال: کیا حضرت فاطمہ اور حضرت علی رضی اللہ عنہما کا نکاح صفر المظفر کے مہینے میں ہوا تھا؟
نماز غوثیہ کی حقیقت، اس کا طریقہ اور اعتراض جواب
جواب: حضرت سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے ایصالِ ثواب کے بیان کے لئے نماز کو اپنی طرف منسوب کیا اور فرمایا:’’ هذه لابی هريرة‘‘ ( یہ نماز ابو ہریرہ کے لئے ہ...
جنت میں حضور علیہ الصلاۃ والسلام کی زوجیت سے مشرف ہونے والی مزیدعورتیں
سوال: بعض لوگ کہتے ہے کہ نبی کریم صلی اللہ تعالی علیہ و آلہ و سلم کی 11 ازواج مطہرات ہیں اور ایک شادی آپ علیہ الصلوۃ و السلام کی جنت میں حضرت آسیہ رضی اللہ عنھا کے ساتھ ہوگی، کیا یہ بات درست ہے؟ جواب ارشاد فرما دیں۔
حضرت آسیہ رضی اللہ عنہا کا فرعون کے ساتھ نکاح قرآنی آیت کے خلاف ہے؟
سوال: کیا فرماتے علمائے دین اس مسئلہ کے بارے میں کہ قرآن پاک میں ارشاد ہوتا ہے:"اَلْخَبِیْثٰتُ لِلْخَبِیْثِیْنَ وَ الْخَبِیْثُوْنَ لِلْخَبِیْثٰتِۚ- وَ الطَّیِّبٰتُ لِلطَّیِّبِیْنَ وَ الطَّیِّبُوْنَ لِلطَّیِّبٰتِۚ-"ترجمہ کنز الایمان: گندیاں گندوں کے لیے اور گندے گندیوں کے لیے اور ستھریاں ستھروں کے لیے اور ستھرے ستھریوں کے لیے۔ (پارہ 18، سورہ نور، آیت 26) اس آیت مبارکہ سے بظاہر یہ بات پتہ چلتی ہے کہ گندی بد کردار عورت نیک صالح آدمی کی بیوی نہیں ہوسکتی، اسی طرح بدکردار گندہ شخص کسی صالحہ عورت کا شوہر نہیں ہوسکتا، مگر ہم اپنے اردگرد کئی ایسے نکاح دیکھتے ہیں جس میں معاملہ اس کے برعکس ہوتا ہے کہ یا تو عورت بظاہر صالحہ متقیہ ہوتی ہے مگر اس کا شوہر بدکردار ہوتا ہے، اسی طرح بعض اوقات مرد نیک صالح ہوتا ہے مگر اس کی عورت کا کردار اچھا نہیں ہوتا۔ اسی طرح اس آیت مبارکہ کے تناظر میں کچھ لوگ یہ بھی کہتے ہیں کہ فرعون کی بیوی حضرت آسیہ رضی اللہ عنہا تھیں، جو کہ نیک صالحہ خاتون تھیں، جبکہ فرعون ایسا نہیں تھا۔ لہذا اس حوالے سے رہنمائی فرمادیں کہ آیت مبارکہ کا مطلب و مفہوم کیا ہے؟ نیز لوگوں کا اپنی طرف سے قرآنی آیات کا معنی و مفہوم نکالنا کیسا؟
شہزادہ رسول علیہ الصلوۃ والسلام،حضرت ابراہیم رضی اللہ تعالی عنہ کی والدہ کانام
سوال: نبی کریم صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے شہزادے حضرت ابراہیم رضی اللہ عنہ کی والدہ حضرت ماریہ قبطیہ رضی اللہ عنہا تھیں، کیا یہ درست ہے؟
ایڈوانس سیکورٹی کی شرط اورملک ایسوسی ایشن کے مقرر کر دہ ریٹس پر دودھ کی خریدو فروخت کا حکم ؟
جواب: حضرت علیہ الرحمۃ فرماتے ہیں : ’’اور بیع میں شرط افساد با شرط عدمِ تعارفِ شرط ہے ۔(فتاویٰ رضویہ، ج19،ص578،مطبوعہ رضا فاؤنڈیشن، لاھور ) لہذا عرف و...