
کیا مقروض فقیر کو زکوۃ دے سکتے ہیں؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین اس بارے میں کہ زیدایک نوکری پیشہ ہے اورمعقول تنخواہ پاتاہے اس نے آمدنی میں اضافے کے لیے انٹرنیٹ کے ذریعے ”فارایکسٹ “کاکاروبارشروع کیا جس میں کئی لاکھ روپے لگے مگرکاروبار میں اسے نقصان سے دوچارہوناپڑا،مذکورہ کاروبارکے لیے رقم اس نے لوگوں سے قرض لی تھی۔پھرلوگوں کے قرض کی واپسی کے مطالبہ پراس نے دوبینکوں سے سودی قرض لیا،اورلوگوں کاقرض اتاردیا،اب یہ شخص سودی قرض میں پھنساہواجو کہ چودہ لاکھ(1400000)روپےتک ہوچکاہے۔ شرعی رہنمائی فرمائیں !کیامذکورہ صورت میں زیدکوزکوۃ دینے کی اجازت ہے جبکہ وہ شرمندہ بھی ہے کہ اس سے غلطی ہوئی اورتوبہ کرچکا۔ نوٹ:واضح رہے کہ زیدکے پاس کوئی پراپرٹی یازیورات یاحاجت اصلیہ کے علاوہ اتنا مال نہیں ہے کہ وہ قرض اداکرکے نصاب کامالک ہو۔(آمدنی سے گھریلوخرچ ہی چلتاہے)زیدہاشمی نہیں ہے۔ سائل:انواراحمدصدیقی (مغلپورہ)
سوال: کیا میں دو یا اس سے زیادہ قسطوں میں زکوۃ دے سکتا ہوں ؟
جس کی ملکیت میں کاشت کی جانے والی زمین ہو ایسے شخص کو زکوۃ دینا کیسا ؟
سوال: ایک شخص کے پاس 4کنال رقبہ والی زمین ہے ،جس کی قیمت نصاب سے کہیں زیادہ ہے ، لیکن اس زمین میں وہ کاشت کرتاہے ، اس کے علاوہ اس کے پاس کوئی ایسا مال نہیں کہ اس کی مقدار نصاب کو پہنچے کیا ایسے شخص کوزکوۃ دی جا سکتی ہے؟جبکہ اس کی آمدنی سے ضروریات بھی مشکل سے پوری ہوتی ہیں۔
دوکان پرسیل کے لیے رکھے گئے سامان پرزکوۃ
سوال: کیا دوکان پر جو سامان بیچنے کے لیے رکھا ہے اس پر زکوۃ دینی پڑے گی اگر دینی پڑے گی تو کس طرح حساب لگایا جائے گا؟
اسمارٹ ایل ای ڈی یا ٹی وی پر زکوۃ کا حکم
سوال: کیا اسمارٹ ایل ای ڈی یا ٹی وی پر بھی زکوۃ لازم ہوگی؟
کیا نانی اپنے نواسے کو زکوٰۃ دے سکتی ہے؟
جواب: زکوۃ دینے کا مسئلہ متفرع ہے کیونکہ ان میں سے ہر ایک دوسرے کے مال سے نفع اٹھاتا ہے ۔(بدائع الصنائع، کتاب الزکاۃ، ج 02، ص 49، دار الکتب العلمیۃ، بیروت) ...
اگر کسی صاحبِ نصاب نے قربانی نہیں کی تو کیا کرنا ہوگا؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ (1)اگر کسی شخص نے گزشتہ پانچ سال کی قربانیاں نہ کی ہوں جبکہ وہ اس پر واجب تھیں تو اب ہر قربانی کے بدلہ ایک بکرے کی ہی قیمت صدقہ کرے یا گائے کے حصوں کے حساب سے 5حصوں کی رقم صدقہ کرنا بھی جائز ہے ؟قربانی واجب تھی لیکن جانور یا حصہ وغیرہ نہیں خریدا تھا ۔ (2)جس طرح زکوۃ کی رقم شرعی حیلہ کرنے سے مدرسہ کی تعمیر میں لگائی جاسکتی ہے کیا اسی طرح پچھلی قربانیوں کی جو رقم ادا کرنا لازم ہے وہ حیلہ کے ذریعہ مدرسہ کی تعمیر میں لگاسکتے ہیں ؟ سائل:محمد شکیل ساجد(ساہیوال )