
امانت رکھنے والے کے انتقال کے بعد اس امانت کا حکم
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس بارے میں کہ میری بڑی بہن کی عمر 58 سال تھی، انہوں نے میرے پاس 2 لاکھ روپے اور 1 زیور بطورِ امانت رکھوایا تھا تاکہ جب ان کی بیٹیوں کی شادی ہو، تو وہ اس کو استعمال کرسکیں، پھر اچانک ہارٹ اٹیک کے سبب ان کا انتقال ہوگیا، میں ان چیزوں کے متعلق ان سے کوئی بات نہ کرسکا، اب شریعت ان چیزوں کے متعلق کیا حکم دیتی ہے؟ یعنی میں یہ دو لاکھ روپے اور زیور ان کے شوہر و بچوں کو دوں یا مرحومہ بہن کے نام پر صدقہ کردوں؟ میری بہن پر کسی قسم کا کوئی قرضہ نہیں تھا، نہ ہی ابھی تک کسی نے کچھ مطالبہ کیا ہے۔
کیا ناپاک ہاتھوں سے تیل لگا سکتے ہیں؟
جواب: نام الرجل على فراش فأصابه مني ويبس فعرق الرجل وابتل الفراش من عرقه إن لم يظهر أثر البلل في بدنه لا يتنجس وإن كان العرق كثيرا حتى ابتل الفراش ثم أصاب ب...