
ہمیں عمرے پر نمازیں قصرپڑھنی ہیں یا مکمل؟
جواب: سفر میں اول تاآخر مسافر ہی رہیں گے،اور پنجگانہ، چار رکعت والی فرض نمازوں (ظہر،عصر اور عشاء)میں قصر ہی کریں گے،جبکہ سنتوں میں قصر نہیں ہے۔ اپن...
شوہر کی اجازت کے بغیر بیوی نفلی روزہ رکھ سکتی ہے؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرع متین اس مسئلے کےبارے میں کہ میں مدنی چینل دیکھتی ہوں اور اجتماع پر بھی جاتی ہوں،وہاں بیان میں ہر ماہ کچھ نہ کچھ نفل روزے رکھنے کی ترغیب دی جاتی ہے اور اس کی کارکردگی بھی لی جاتی ہے اور بعض اوقات روزہ رکھنے والے اسلامی بھائیوں اور اسلامی بہنوں کے لیے امیرِ اہلِ سنّت دامت برکاتہم العالیہ کی پیاری پیاری دعائیں بھی سنائی جاتی ہیں۔میرا سوال یہ ہے کہ میرے شوہر مارکیٹنگ کا کام کرتے ہیں، عمو ماً اپنے شہر میں ہی مختلف اوقات میں لوگو ں سے ملاقاتیں کرتےہیں اور بعض اوقات کمپنی کے کام کے سلسلے میں ایک، دو دن کے لیے شہر سے باہر بھی جاتے ہیں، تو کیا میں اپنےشوہر کی اجازت کےبغیر نفل روزہ رکھ سکتی ہوں؟
مسافر کسی شہر میں ایک ماہ کا قیام کرے تو نماز قصر کرے گا؟
جواب: سفر وقد سمي وطن إقامة وهو البلد الذي ينوي المسافر الاقامة فيه خمسة عشر يوما أو أكثر۔“یعنی وطنِ سفر، اسی کو وطن اقامت بھی کہا جاتا ہے یہ وہ شہر ہے جہاں...
مسافر قصر کرنے کے بجائے پوری نماز پڑھے تو نماز کا حکم؟
سوال: مسافر بھول کر ظہر کی قصر کی بجائے پوری نماز پڑھ لے اور عصر کے وقت یاد آئے ، تو کیا حکم ہو گا؟
کیا سخت سردی کی وجہ سے وضو و غسل کی جگہ تیمم کر سکتے ہیں ؟
جواب: بغیر کوئی چارہ کار نہیں،حتی کہ اگر ٹھنڈا پانی نقصان دے اور گرم نہ دے، تو گرم پانی کےساتھ وضو و غسل کرنا فرض ہے،اگر گرم پانی کی کوئی صورت نہ ہو،مگر ایس...
حالتِ سفر میں قضا ہونے والی نماز کیسے ادا کریں؟
سوال: زید کی کئی نمازیں حالت سفر میں قضا ہو گئی ہیں، اب وہ ان کو ادا کرنا چاہتا ہے، تو کیا دو رکعت ادا کرے گا یا چار رکعت؟
مکہ مکرمہ میں اقامت کی نیت کے بعد منٰی گئے پھر مکہ واپس آئے تو مقیم ہوں گے یا مسافر؟
جواب: سفر اور اقامت میں ایک دوسرے کے تابع ہیں یعنی اگر کسی نے مکہ مکرمہ میں پندرہ دن یا اس سے زائد ٹھہرنے کی نیت کی ہے تو وہ منیٰ شریف میں بھی مقیم ہے او...
کیا فی زمانہ سفری سہولیات کے پیشِ نظر عورت بغیر محرم سفرِ حج کر سکتی ہے؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلے کے بارے میں کہ زیدکاکہناہے کہ آج کے دورمیں سفرمیں بہت سہولیات پیدا ہوچکی ہیں،سفرآسان،محفوظ اورتیزہوچکاہےاورحج کےلیے عورتوں کےحکومتی سطح پرگروپس تیارکیے جاتے ہیں،توعورتیں محفوظ ہوتی ہیں،لہذاآج کے دورمیں عورت بغیرمحرم کے سفرحج کرسکتی ہےاوراحادیث میں جوبغیرمحرم کے سفرکی ممانعت ہے وہ پہلے دورکے اعتبارسے ہے جب سفراونٹوں گھوڑوں پرہوتاتھا،سفرکرنے میں کئی کئی دن لگ جاتے تھےاورغیرمحفوظ بھی ہوتاتھااوروہ اپنی دلیل کے طور پر یہ روایت بھی بیان کرتاہے کہ :’’قال فإن طالت بك حياة، لترين الظعينة ترتحل من الحيرة، حتى تطوف بالكعبة لا تخاف أحدا إلا اللہ۔۔۔قال عدي: فرأيت الظعينة ترتحل من الحيرة حتى تطوف بالكعبة لا تخاف إلا اللہ‘‘ ترجمہ:نبی کریم صلی اللہ تعالی علیہ وآلہ وسلم نے (حضرت عدی رضی اللہ تعالی عنہ سے)ارشادفرمایا: اگرتمہاری عمرلمبی ہوئی، توتم اونٹ پرسوارعورت کودیکھوگے کہ وہ حیرہ سے سفرکرے گی، یہاں تک کہ کعبہ کاطواف کرے گی اس حال میں کہ اسے اللہ تعالی کے سواکسی کاخوف نہیں ہوگا،حضرت عدی رضی اللہ تعالی عنہ نے فرمایا:میں نے اونٹ پرسوارعورت کودیکھاجوحیرہ سے چل کرخانہ کعبہ کاطواف کررہی تھی اس حال میں کہ اسے اللہ تعالی کے سواکسی کاخوف نہیں تھا۔ (صحیح البخاری،کتاب المناقب،باب علامات النبوۃ فی الاسلام،ج04،ص197،دارطوق النجاۃ) زیداس سے استدلال کرتے ہوئے کہتاہے کہ اس سے پتاچلاجب امن وامان اورمحفوظ سفر ہو، توعورت تنہاسفرحج کرسکتی ہے ۔شرعی رہنمائی فرمائیں کہ زیدکایہ استدلال درست ہے یانہیں ؟