
سنتوں کی کسی رکعت میں سورۃ فاتحہ نہ پڑھی توکیا حکم ہے ؟
سوال: ظہر کی چار سنت مؤکدہ میں زید نے سورہ فاتحہ بھول کر سورت شروع کر دی سورت پوری کرنے کے بعد اسے یاد آیا کہ اس نے فاتحہ نہیں پڑھی لیکن اسے اس مسئلہ پتہ نہیں تھا کہ اس صورت میں کیا کرنا چاہیے تو اس نے اپنی نماز آگے جاری رکھی اور آخر میں سجدہ سہو کر لیا کیا اس صورت میں اس کی نماز ہو گئی؟ جواب عنایت فرمائیے۔
فرض نماز میں امام قعدہ اخیرہ کے بعد بھول کر کھڑا ہو جائے تو مقتدی کیا کریں؟
جواب: سجدہ نہ کیا ہولوٹ آئےاور سجدہ سہو کر کے سلام پھیر دے ،اگر قیام ہی میں سلام پھیر دیا تو بھی نماز ہو جائے گی مگر سنت ترک ہوئی۔ مقتدیوں کے لیے حکم ی...
جواب: سجدۂ سہو سے اس کی تلافی نہیں ہوسکتی اور اگر واجبات میں قصدا ًایسا کیا تو نماز واجب الاعادہ ہو گی ۔ ہاں!اگر جوتا ایسا نرم ہے کہ اس میں پیروں کی ا...
وتر کی تیسری رکعت میں قعدہ کرکے کھڑے ہوجائے تو نماز کا کیا حکم ہے؟
جواب: سجدہ سہو کرلے اور اپنی نماز مکمل کرےیہ اس صورت میں ہے جب تک اگلی رکعت کاسجدہ نہ کیاہواوراگر چوتھی رکعت کا سجدہ کرلیاہےتو وہ ایک رکعت مزید اس کے ساتھ ...
سجدہ سہو کے بعد التحیات نہ پڑھی تو کیا حکم ہے ؟
سوال: عشا ء کے آخری قعدہ میں سجدہ سہو کے بعد امام نے بھولے سے التحیات نہیں پڑھی اور سلام پھیر دیا تو اب کیا حکم ہے؟
جہری نماز کی تیسری یا چوتھی رکعت میں بلند آواز سے قراءت کر لی، تو کیا حکم ہے؟
جواب: سجدہ سہو واجب ہوجاتا ہے۔ سیدی اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خان رحمۃ اللہ علیہ اسی طرح کے ایک سوال کے جواب میں ارشاد فرماتے ہیں:” اگر امام اُن رکعتوں م...
نماز میں بھولے سے ایک دو آیت چھوڑ کر اگلی آیت پڑھنا
سوال: نماز میں کسی سورت کی قرات کرنے کے دوران اگر بھول کر اسی سورت کی ایک دو آیت چھوڑ کر اگلی آیتیں پڑھ کر سورت مکمل کر کے رکوع میں چلے گئے، تو کیا حکم ہوگا؟ کیا سجدہ سہو کرنا ہو گا؟
وتر کی دوسری رکعت میں قعدہ بھول کر کھڑا ہونے کا حکم
سوال: اگر کوئی شخص وتر کی نماز کی دوسری رکعت میں تشہد پڑھنا بھول جائے اور کھڑا بھی ہوجائے تو وہ کیا کرے؟ اگر آخر میں سجدہ سہو کرلے تو کیا نماز ہوجائے گی؟
بھُولے سے سورۂ فاتحہ کی جگہ کوئی اور سورت شروع کردیں تو یاد آنے پر حکم
سوال: اگر تکبیر تحریمہ کےلیے بھولے سے ہاتھ نہ اٹھائے، فقط زبان سے ”اللہ اکبر“کہہ لیا تو کیا حکم ہے؟ سجدۂ سہو لازم ہو گا یا نہیں ؟
پانچوی رکعت کا سجدہ کرنے کے بعد ایک رکعت ملانے کا حکم کیوں دیا گیا ہے؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس بارے میں کہ یہ تو ہمیں معلو م ہے کہ بعد ادائیگی نماز عصر کوئی نفل نماز وقت مغرب تک نہیں پڑھ سکتے لیکن کسی نے عصر کے فرض ادا کرتے ہوئے قعدہ اخیرہ کرنے کے بعد پانچویں رکعت کا سجدہ کرلیا ہو تو اس کو حکم ہے کہ وہ ایک رکعت مزید مع سجدہ سہو ادا کرے تاکہ آخری کی یہ دو رکعتیں نفل ہوجائیں اور پچھلی چار رکعتوں سے عصر کے فرض ادا ہوجائیں ۔ اب دریافت طلب امر یہ ہے کہ جب عصر کے بعد نفل نماز پڑھنا منع ہے تو یہاں ایک رکعت اور پڑھنے کا کیوں کہا جارہا ہے ؟ سائل: عبد الماجد عطاری(نارتھ کراچی)