
قربانی کے جانور کی دُم کٹنے میں بال شامل ہوں گے یا نہیں ؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ بہارشریعت وغیرہ کتب فقہ میں جانورکی دم کے متعلق تحریرہے کہ اگروہ تہائی سے زیادہ کٹ گئی ہے ، تواس کی قربانی نہیں ہوسکتی ۔یہ شرعی رہنمائی فرمائیں کہ اس مقدارمیں دم کے لٹکتے ہوئے بال بھی شامل ہیں یانہیں یعنی اگرجانورکی دم کاکچھ حصہ کٹا اوربقیہ لٹکتے بال کٹے کہ اگردونوں کوجمع کرکے دیکھاجائے ، توتہائی سے زیادہ مقداربن جاتی ہے اوراگربالوں کوشامل نہ کیاجائے ، صرف دم کاگوشت ہی شمارکیاجائے ، تووہ تہائی سے کم ہے ، تواس صورت میں جانورکی قربانی ہوسکے گی یانہیں ؟
صاحبِ ترتیب نے قضا نہ پڑھی اور اگلی نماز شروع کردی تو کیا کرے؟
سوال: صاحبِ ترتیب شخص کی فجر قضا ہو گئی، صاحبِ ترتیب شخص، ظہر کی نماز الگ سے پڑھ رہا تھا، دورانِ نماز ابھی ایک رکعت ہی پڑھی تھی کہ یاد آیا کہ فجر کی قضا نماز ابھی تک باقی ہے۔ پوچھنا یہ ہے صاحبِ ترتیب شخص جو ظہر کی نماز پڑھ رہا ہے، ظہر کی نماز پوری کرے یا نماز توڑ دے؟ ظہر کی نماز کا وقت ختم ہونے میں کافی وقت باقی ہے۔ شرعی رہنمائی فرما دیں۔
کیا نمازِ جنازہ سے پہلے میت کے لیے فاتحہ پڑھ سکتے ہیں؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ ہمارے ہاں رواج ہے کہ کسی کی وفات کے بعدلوگ مل بیٹھ کرفاتحہ کاسلسلہ کرتے ہیں ۔ایک شخص باہرسے آیااورکہا کہ فاتحہ پڑھیں،اس پردوسرے شخص نے کہاکہ ابھی نمازجنازہ ادانہیں کی گئی ،لہذاابھی فاتحہ نہیں پڑھ سکتے ۔شرعی رہنمائی فرمائیں کہ کیانمازجنازہ سے پہلے میت کے لیے فاتحہ پڑھی جاسکتی ہے ؟
نماز کی سنتوں کے دوران ناپاکی کے دن آگئے تونماز کا حکم ؟
سوال: یہ مسئلہ کتب فقہ میں مذکور ہے کہ نفل نماز کے دوران ماہواری آگئی، تو وہ نماز فاسد ہوگئی اور بعد میں پاکی کے ایام میں اس نفل نماز کی قضا کرنی ہوگی۔سوال یہ ہے کہ ان نفل نمازوں میں، سنتیں بھی شامل ہیں یا نہیں؟شرعی رہنمائی فرما دیں۔
جس شخص کا ایک ہاتھ نہ ہو تو کیا وہ احرام میں لاسٹک استعمال کر سکتا ہے؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان ِ شرع متین اس مسئلے میں کہ ایسا معذور شخص جس کا دایاں ہاتھ نہ ہو اور وہ حج یا عمرے کے لئے جائے، تو اسے احرام میں لاسٹک لگوانے کی اجازت ہے؟ کیونکہ اِس کے بغیر اُسے سخت آزمائش ہوگی، ایک تو ابتداءً احرام باندھنے میں مشکل ہوگی، پھر حالت احرام میں قضائے حاجت کے لئے جائے گا تو دوبارہ سے احرام باندھنے میں الگ مسئلہ ہوگا، نیز حج و عمرہ کے مشاغل اوروضو کے دوران احرام کےکھل جانے کا بھی اندیشہ رہےگا، لہذا اس کے متعلق شرعی رہنمائی فرمادیں۔ واضح رہے کہ شخصِ مذکور غیر شادی شدہ ہے،اس کی بیوی نہیں جو احرام کے معاملات میں اس کی مدد کرسکے۔
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ آج کل لوگ چھوٹی چھوٹی باتوں پردل برداشتہ ہوکرخودکشی کاارتکاب کررہے ہیں ۔مثلاًباپ بیٹے سے تنگ ہوکر،بہن بھائی سے دل برداشتہ ہوکر،بیوی شوہرسے پریشان ہوکریاغریب لوگ غربت سے تنگ آکرکر،بہت سے طلباء وطالبات امتحانات میں ناکامی پر،نوکری نہ ملنے پرخودکشی کررہے ہیں ۔شرعی رہنمائی درکارہے کہ خودکشی کرناکیساہے؟ سائل:حافظ شکیل احمدمجددی(لاہور)
جس کا دایاں ہاتھ نہ ہو، اس کے لیے تشہد میں انگلی سے اشارے کا کیا حکم ہے؟
سوال: کیافرماتے ہیں علمائے دین ومفتیانِ شرعِ متین اس مسئلے کے بارے میں کہ میرا سیدھا ہاتھ پیدائشی شَل ہوا ہے یعنی مرجھایا ہوا ہے، جس وجہ سے یہ ہاتھ بالکل بے جان ہے اور کام نہیں کرتا۔ سارے کام بائیں ہاتھ سے کرتا ہوں۔نماز سے متعلق پوچھنا ہے کہ نماز میں تشہد میں جب انگلی اٹھاتے ہیں، تو اس وقت میرے لیے کیا حکم ہے؟ کیا میں بائیں ہاتھ کے انگوٹھے کے ساتھ والی انگلی اٹھاؤں یا بالکل نہیں اٹھاؤں گا؟ شرعی رہنمائی فرما دیں۔
گزشتہ سالوں کے روزوں کا فدیہ دینے میں کس سال کی قیمت کا اعتبار ہے؟
سوال: کیافرماتے ہیں علمائے دین ومفتیانِ شرعِ متین اس مسئلے کے بارے میں کہ 20 سال پہلے ہمارے والد صاحب کا انتقال ہوگیا تھا ۔ والد صاحب کے کچھ روزے زندگی میں چھوٹ گئے تھے ، اُن روزوں کا فدیہ ہم اب دینا چاہتے ہیں،حیلہ وغیرہ نہیں کرنا ، پوری پوری رقم ادا کرنی ہے ۔ جس کے لیے آپ سے یہ شرعی رہنمائی درکار ہے کہ فدیہ ادا کرنے میں کس سال کے صدقہ فطر کی قیمت کا اعتبار ہوگا ؟ جس سال والد صاحب کے روزے قضا ہوئے تھے ، اس سال کے صدقۂ فطر کی قیمت کا اعتبار ہوگا یا ابھی جب ہم ادا کریں گے ، تو اِس سال کے صدقۂ فطر کی قیمت کا اعتبار ہوگا ؟
سودی قرض میں ڈوبے ہوئے شخص کو زکوٰۃ دینا کیسا ؟
سوال: زید نے کاروباری معاملات چلانے کے لئے بہت سارا سودی قرضہ لیا ہو ا ہے۔اب کارو باری نقصان کی وجہ سے اتنا زیادہ سودی قرضہ چڑھ گیا ہے کہ زید کی ملکیت میں جتنا بھی سامان ہے وہ سارا قرض میں دے دیا جائے، تو زید کا سودی قرض نہیں اتارا جا سکتا۔ پوچھنا یہ ہے کہ زید کو زکوۃ دے سکتے ہیں یا نہیں ؟شرعی رہنمائی فرما دیں۔
امام کا رکوع و سجود کے لیے جھک جانے کے بعد تکبیر کہنا کیسا؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان ِ شرع متین اس مسئلے میں کہ بعض اما م صاحبان تکبیرِ انتقال رکوع یا سجدے کے لیے آدھا جھک جانے کے بعد اور کبھی تو رکوع اور سجدے میں پہنچنے کے بعد کہتے ہیں اور وجہ یہ بیان کرتے ہیں کہ اس طرح کرنے سے مقتدی امام سے پہلے رکن کی طرف نہیں جا پاتے، اگر ہم ساتھ ساتھ تکبیر کہیں تو کئی مرتبہ مقتدی ہم سے پہلے رکن میں چلے جاتے ہیں۔ کیا امام صاحبان کا ایسا کہنا صحیح ہے؟ اگر نہیں تو ایسی صورتحال میں اگر ہمارے سامنے امام کے انتقالات واضح ہوں مثلا ً ہم پہلی صف میں نماز ادا کر رہے ہیں اور امام کو رکوع و سجود میں آتا جاتا دیکھ رہے ہیں تو امام کو دیکھ کر ہم بھی دوسرے رکن کی طرف منتقل ہوسکتے ہیں یا امام کے تکبیر کہنے کے بعد ہی دوسرے رکن کی طرف انتقال ضروری ہے؟ برائے مہربانی اس بارے میں شرعی رہنمائی فرمادیں۔