
واٹس ایپ شادی گروپ میں پروفائل شیئرکر نے پر ایڈمن کا پیسے لینا کیسا؟
جواب: لگانا اور چھ ماہ تک ہر 15 دن بعد اسے اپنے گروپ میں شیئر کرنے کے بدلے طے شدہ اجرت لیناعقدِاجارہ ہے۔اجارے کے درست ہونے کے لیے ایک بنیادی شرط یہ ہے کہ ج...
خاندانی منصوبہ بندی کے حوالے سے شریعت کا حکم
جواب: لگانا جانتا ہو تو اسے اپنی بیوی کورنگ لگانے کی اجازت ہے۔ نیز یہ یاد رہے کہ! محض فقر و تنگدستی کے خوف سے ایسا کرنے کی اجازت نہیں ہے، کیونکہ بلاشبہ ہر ...
قرآن پاک کو تصاویر والے اخبار کے ساتھ دفن کرنا کیسا ؟
جواب: قبر میں دفن کرنے کا درست طریقہ یہ ہو سکتا ہے کہ قرآن پاک اور اخبارات میں کسی چیز سے اس طرح آڑ بنا دیں کہ ان کے قرآن پاک کے ساتھ مکس ہونے اور قرآن پ...
جواب: قبر کے سرہانے کھڑا ہو کر کہے: یا فلاں بن فلانہ (یعنی اس کا اور اس کی والدہ کا نام لے)وہ سنے گا اور جواب نہ دے گا پھر کہے :یا فلاں بن فلانہ! وہ سیدھا ...
سجدہ شکر کے لیے تیمم کیا ،تو کیا اس سے نماز پڑھ سکتے ہیں ؟
سوال: بہارِ شریعت میں یہ مسئلہ بیان کیا گیا ہے کہ سجدۂ شکر کی نیت سے تیمم کرے ، تو اس سے نماز نہیں پڑھی جاسکتی، اعلیٰ حضرت علیہ الرحمۃ نے ملفوظات میں سجدۂ شکر کو سنتِ مستحبہ لکھا ہے۔ اب سوال یہ ہے کہ سنت ِمستحبہ والے قول پر تو یہ عبادتِ مقصودہ ہوگا اور عبادتِ مقصودہ جو بغیر طہارت جائز نہ ہو ،اُس کی نیت سے جو تیمم کیا گیا ، اس سے نماز درست ہوتی ہےاور سجدۂ شکر کی نیت سے کیے گئے تیمم کے ساتھ نماز پڑھنے کے متعلق مختلف اقوال ہیں ، تو رہنمائی فرمائیے کہ اس بارے میں دُرست قول کیا ہے؟
قبر انور حجرہ عائشہ میں ہی کیوں بنی ؟
سوال: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی قبر انور حجرہ عائشہ میں ہی کیوں بنی ،کسی اور جگہ بھی تو بن سکتی ہے؟
والدین کی قبروں کی زیارت کرنے کا حکم
سوال: والدین کی قبروں کی زیارت کرنا کیسا؟
والدین، بیوی بچوں وغیرہ ( غیراللہ ) کی قسم کھانے کا حکم؟
جواب: قبر والمنبر ونحو ذلك،ولا يجوز الحلف بشيء من ذلك لما ذكرنا۔۔ولو حلف بذلك لا يعتد به ولا حكم له اصلا‘‘ ترجمہ:بہر حال غیر اللہ کی قسم کھانا :اور وہ باپ،ب...
لکڑی کے برتن استعمال کرنے سے متعلق ایک حدیثِ پاک کی شرح
جواب: قبر امہ، جلد 2، صفحہ 672، مطبوعہ بیروت) نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے اپنے استعمال میں لکڑی کا پیالہ تھا۔ چنانچہ حضرت سیدنا ثابت رضی اللہ ...
’’ماں کی گود سے قبر تک علم حاصل کرو‘‘ کیا یہ حدیث ہے ؟
سوال: ” اطلبوا العلم من المهد إلى اللحد“یعنی ماں کی گود سے قبر تک علم حاصل کرو ۔کیا یہ حدیث ہے یا کسی بزرگ کا قول ہے؟ بعض لوگ اسے بطورِ حدیث شیئر کر رہے ہوتے ہیں۔ شرعی رہنمائی فرما دیں۔