
والد سے بات نہ کرنے کی قسم کھاکر توڑ دی تو کیا حکم ہے؟
سوال: کسی نے یوں قسم کھائی تھی:" قرآن کی قسم ہے اب بات نہیں کروں گی پاپا سے" لیکن پھر توبہ کے نفل پڑھ لیے تھے، اللہ سے توبہ کی کہ آئندہ غلطی نہیں ہوگی اور پاپا سے بات کرنے لگی۔ تو کیا معافی ہوگئی اللہ کی طرف سے؟
بچوں کو زہر دینے کی قسم کھائی، تو اس قسم اوراس کے کفارے کا حکم
سوال: کسی اسلامی بہن نے شوہر سے لڑائی کے وقت میں غصے میں بولا کہ خدا کی قسم میں کسی دن دونوں بچوں کو زہر دے دوں گی،تو کیا یہ قسم منعقد ہوگئی؟اس کا کفارہ دینا ہوگا؟
مال بیچنے کے لیے سچی قسم کھانے کا شرعی حکم
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائےکرام اس مسئلے کے بارے میں کہ سچی قسم کھا کر مال بیچا جا سکتاہے؟بعض اوقات کسٹمر کہتا ہے کہ قسم کھاؤ کہ تم نے یہ چیز اتنے میں خریدی ہے توکیا ہم سچی قسم کھا سکتے ہیں؟
مرتے وقت کلمہ نصیب نہ ہو، کیا اس جملے سے قسم منعقد ہوجائے گی؟
سوال: اگر کوئی شخص ان الفاظ کے ساتھ قسم کھائے ”اگر میں نے فلاں کام کیا تو مجھے مرتے وقت کلمہ پڑھنا نصیب نہ ہو“ پھر وہ شخص اپنی اس قسم کو توڑدے، تو کیا اس شخص پر اپنی قسم توڑنے کا کفارہ لازم ہوگا؟
مسجد کی طرف اپنے گھر کا پرنالہ نکالنا اور مسجد میں پانی گرانا کیسا؟
جواب: قسم کی آلودگی اور گندگی سے بچانا واجب ہے اگرچہ وہ پاک چیز ہی کیوں نہ ہو۔ یہاں مزید ایک پہلو یہ بھی ہے کہ کسی غیر کی ملکیت میں بغیر اجازتِ شرعی کس...
منت مانی ہوئی چیز بھول جائے تو کیا حکم ہے؟
جواب: قسم کا کفارہ لازم آئے گا۔ قسم کا کفارہ لازم ہونے کی وجہ یہ ہے کہ جو شخص منت مانے، لیکن جس چیز کی منت مانی ہے اس چیز کو ذکر نہ کرے، تو اس پر قسم ...
گزشتہ بات پر جھوٹی قسم کھانے کا کفارہ کیا ہے؟
سوال: ہندہ نے اپنی بالغہ بیٹی سے پوچھا کہ کیا اس نے موبائل دیکھا ہے؟ بیٹی نے کہا: میں قسم کھاتی ہوں کہ میں نے موبائل نہیں دیکھا جبکہ اس نے موبائل دیکھا تھا۔ اب اس صورت میں اس لڑکی پر کیا حکم لگے گا؟
سوال: اگر نابالغ نے اللہ کی قسم کھائی کہ بالغ ہو کر فلاں کام کروں گا،اب وہ بالغ ہوگیا لیکن وہ کام نہیں کرتا ،تو اس کا کیا حکم ہے؟
عورت کا وراثت میں حصہ مرد سے کم کیوں ہے ؟
جواب: احکام میں ہزار ہا حکمتیں ہیں، ہر حکم کی حکمت کوہم اپنی ناقص عقل اور ناقص علم کے ذریعے سمجھ جائیں یہ ضروری نہیں،لہٰذا حکمت سمجھ آئے یا نہ آئے بہر حا...
دین میں آسانی ہے، سختی نہیں اس سے مراد کیا ہے؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیانِ شرعِ متین اِس مسئلےکے بارے میں کہ اسلام کا دائرہ تیسیر کیا ہے؟حدیثِ مبارک ”یسرواولاتعسروا وبشروا ولا تنفروا‘‘ ترجمہ:(دین میں)آسانی پیدا کرو، سختی نہ کرو اور لوگوں کو خوشخبری سناؤ، انہیں متنفِّر یعنی خود سے دور نہ کرو) کا درست مَحمل کیا ہے؟ کیا اِس سے مرادیہ ہے کہ سہولت کے پیشِ نظر لوگوں کو اُن کی خواہشات کے مطابق چھوڑ دیا جائے اور احکاماتِ شرعیہ ہی نہ بتائے جائیں یا اِن الفاظِ حدیث کی مراد خاص اور محدود ہے؟