
جانور ذبح کرتے وقت تین بار تکبیر کہنا اور باوضو ہونا ضروری ہے؟
سوال: ہ کیا جانور کو ذبح کرتے وقت تین مرتبہ تکبیر کہنا ضروری ہے؟ مزید یہ بھی رہنمائی فرمادیں کہ کیا ذبح کرنے والے شخص کا باوضو ہونا ضروری ہے؟
جواب: جانور ذبح کرنا ہے کہ عقیقہ کا جانور رات میں ذبح کرسکتے ہیں یا نہیں ؟ تو شرعی اعتبار سے اگر روشنی وغیرہ کا اچھا انتظام کرلیں کہ ذبح میں کسی قسم کی غلطی...
بہنوں کے حصے کی پراپرٹی بیچنے کا حکم
جواب: ساتھی کے حصے میں، برخلاف اس کے کہ جب اس نے گھر یا زمین میں سے اپنے مکمل حصے کو بیچ دیا تو بیع جائز ہے ۔ (فتاوی عالمگیری ،جلد3،صفحہ130،مطبوعہ کوئٹہ) ...
جواب: جانور ذبح کرنا ہے کہ عقیقہ کا جانور رات میں ذبح کرسکتے ہیں یا نہیں ؟ تو شرعی اعتبار سے اگر روشنی وغیرہ کا اچھا انتظام کرلیں کہ ذبح میں کسی قسم کی غلطی...
جواب: بڑے، موٹے، سینگوں والے، چتکبرے، خصی کیے ہوئے مینڈھے ذبح فرماتے۔(ابن ماجہ شریف، ص225،226 ،مطبوعہ کراچی) سیدی اعلیٰ حضرت مجدد دین و ملت امام احمد رض...
حج کی دعوت اور عقیقہ ایک ساتھ کرنے کا حکم
جواب: جانور ذبح کرکے اس سے حج کی دعوت کی تو یہ جائز ہے جبکہ عقیقہ کے جانور میں قربانی والے جانور کی تمام شرائط پوری ہوں۔ یاد رہے! عقیقے کے گوشت کاوہی حک...
الیکٹرک بائیک یا ویل چیئر پر بیٹھ کر طواف کرنے کا شرعی حکم نيز دم يا صدقہ کا حکم
جواب: جانور ذبح کرنے کے برخلاف اور صدقہ مکۃ المکرمہ کے فقیروں پر کرنا افضل ہے۔ بحر۔ (رد المحتار علی الدر المختار، ج 3، ص 671۔ 672، مطبوعہ کوئٹہ) طواف و سع...
حلال جانور کے سری، پائے اور کھال کھانا کیسا؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ حلال جانور کے سری اور پائے کھانے کے متعلق کیا حکم ہے؟ نیز کیا جانور کی کھال کے بال صاف کر کے اس کھال کو پکا کر کھایا جاسکتا ہے؟؟ رہنمائی فرمادیں۔ سائل: محمد عثمان
جانور ذَبح کرتے وقت تکبیر بھول جائے تو
سوال: کیا فرماتے ہیں عُلَمائے دین و مفتیانِ شرعِ متین اِس مسئلے کے بارے میں کہ اگر کوئی مسلمان جانور ذَبْح کرتے وقت تکبیر کہنا بھول جائے تو اُس ذَبْح کردہ جانور کا گوشت کھانا حلال ہے یا نہیں؟(سائل:قاری ماہنامہ فیضانِ مدینہ)
ایک کرنسی قرض دے کر دوسری کرنسی میں مطالبہ کرنا
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس بارے میں کہ میں چند سال قبل جب سعودیہ میں تھا، تو کسی رشتہ دار نے ایک لاکھ روپے قرض مانگا، اس وقت میں نےوہاں ایجنسی کے ذریعے 2500 سعودی ریال کنورٹ کروا کر اسے ایک لاکھ روپے بھیجے تھے اور ہمارے درمیان وعدہ ہوا تھا کہ دس سال بعد قرض واپس ہوگا، اب تقریباً سات سال گزر چکے ہیں اور حالیہ ریٹ کے مطابق 2500 ریال کی رقم دو لاکھ کے قریب بن رہی ہے۔ اب مجھے اچانک رقم کی ضرورت پیش آ گئی ہے، تو اس میں ایک تو یہ پوچھنا ہے کہ مقروض پر کتنی رقم واپس کرنا ضروری ہے، 2500 ریال یا پھر ایک لاکھ روپے پاکستانی؟ نیز معاہدہ کا عرصہ پورا ہونے سے پہلے قرض کی واپسی کا مطالبہ جائز ہے؟رشتہ دار کا کہنا ہے کہ حالات کی وجہ سے ابھی رقم واپس کرنا مشکل ہے اور جب کروں گا، تو ایک لاکھ ہی واپس کروں گا، کیونکہ آپ نے مجھے ایک لاکھ روپے ہی دئیے تھے۔