
کیا مشائخ و علمائے کرام قیامت کے دن اپنے متعلقین کی شفاعت کریں گے؟
جواب: رسول پاک صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’يشفع يوم القيامة ثلاثة: الأنبياء، ثم العلماء، ثم الشهداء“یعنی قیامت کے دن تین قسم کے لوگ شفاعت کریں گے: انبیا،...
مسافت سفر 92 کلو میٹر ہونے پر دلائل اور تین میل والی حدیث کا جواب
سوال: زید کا کہن اہے کہ نماز قصر کرنے کے لیے 92 کلومیٹر پر کوئی حدیث نہیں ہے، بلکہ احادیث میں توتین میل کا ذکرآتاہے۔ چنانچہ وہ اپنے مؤقف پردرج ذیل روایات بیان کرتاہے: (الف)صحیح مسلم میں ہے :"عن يحيى بن يزيد الهنائي، قال: سألت أنس بن مالك، عن قصر الصلاة، فقال:كان رسول اللہ صلى اللہ عليه وسلم إذا خرج مسيرة ثلاثة أميال، أو ثلاثة فراسخ ، شعبة الشاك ، صلى ركعتين"ترجمہ:یحییٰ بن یزیدہنائی نے کہا: میں نے حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہسے نماز میں قصرکے متعلق سوال کیا، تو فرمایا:رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جب تین میل کی مسافت کے لیے تشریف لے جاتے یا تین فرسخ کی مسافت کے لیے (شعبہ کو شک ہوا) تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم دو رکعات ادافرماتے۔ (ب)سنن ابی داؤدمیں ہے:"عن منصور الكلبي، أن دحية بن خليفة خرج من قرية من دمشق مرة إلى قدر قرية عقبةمن الفسطاط، وذلك ثلاثة أميال في رمضان،ثم إنه أفطر۔۔الحدیث"ترجمہ: منصور الکلبی سے مروی ہے کہ دحیہ بن خلیفہ ایک مرتبہ دمشق کی بستی سے فسطاط کی بستی عقبہ کی مقدار کے برابر مسافت پرتشریف لے گئے ، اور رمضان میں یہ تین میل کا سفر تھا توانہوں نے افطارکیا۔۔الحدیث۔ (ج)مصنف ابن ابی شیبہ میں ہے :"حدثنا هشيم، عن أبي هارون، عن أبي سعيد : أن النبي صلى اللہ عليه وسلم كان إذا سافر فرسخا قصر الصلاة"ترجمہ:ہشیم نے ہمیں ابوہارون سے،انہوں نے ابوسعیدسے روایت بیان کی کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلمجب ایک فرسخ سفرفرماتے ،تونمازمیں قصرفرماتے۔ (د)مصنف ابن ابی شیبہ میں ہے : "عن ابن عمر، قال:تقصر الصلاة في مسيرة ثلاثة أميال" ترجمہ:حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالی عنہما سےمروی ہے، فرمایا:تین میل کی مسافت میں نمازمیں قصرکی جائے گی ۔ (ہ)مصنف ابن ابی شیبہ میں ہے: "عن اللجلاج، قال: كنا نسافر مع عمر رضي اللہ عنه ثلاثة أميال، فيتجوز في الصلاة، ويفطر"ترجمہ:لجلاج سے مروی ہے کہ ہم حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے ساتھ تین میل کاسفرکرتے تھے، تونمازمیں قصرکرتے تھے اور افطار کرتے تھے۔ (و)مصنف ابن ابی شیبہ میں ہے: "عن البراء، أن علياخرج إلى النخیلة فصلى بها الظهر والعصر ركعتين، ثم رجع من يومه فقال: أردت أن أعلمكم سنة نبيكم " ترجمہ: حضرت براء سے مروی ہے کہ حضرت علی رضی اللہ عنہ نخیلہ کی طرف تشریف لے گئے تو ظہر و عصر دو رکعات ادا کیں ،پھر اسی دن واپس لوٹے، تو فرمایا: میں نے چاہا کہ تمہیں تمہارے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سنت سکھاؤں ۔ شرعی رہنمائی فرمائیں کہ : (1)کیازید کامذکورہ بالااحادیث سے کیاجانے والااستدلال درست ہے؟ (2)نیزہمارامؤقف جو92کلومیٹرکاہے ،اس پرکیادلائل ہیں ؟
عیب نہ ہونے کی شرط پر گاڑی خریدی اور بعد میں عیب ظاہر ہوا، تو حکم
جواب: رسول اللہ صلی اللہ تعالی علیہ وسلم یقول المسلم اخو المسلم ولایحل لمسلم باع من اخیہ بیعا فیہ عیب الابینہ لہ“ترجمہ:حضرت عقبہ بن عامر رَضِیَ اللہ تَعَالٰ...
رجب کی 27 تاریخ کو روزہ رکھنے کا ثبوت
جواب: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: "في رجب يوم وليلة من صام ذلك اليوم، وقام تلك الليلة كان كمن صام من الدهر مائة سنة، وقام مائة سنة وهو ثلا...
طلحہ نام کا معنی اور طلحہ نام رکھنا کیسا ہے؟
سوال: طلحہ نام رکھنا کیسا ہے اور اس کا معنی کیا ہے؟
حیا نام کا مطلب اور حیا نام رکھنا کیسا ہے؟
سوال: حیا نام کامعنی بتاد یجیے اوریہ بھی بتادیجیے کہ یہ نام رکھنا کیساہے؟
ٹوٹے ہوئے برتن میں کھانا گناہ ہے؟
جواب: رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم کا پیالہ ٹوٹ گیا تو اسے چاندی کی تار سے باندھا گیا، حضرت عاصم رحمہ اللہ نے فرمایا کہ میں نے وہ پیالہ دیکھا ہے اور اس میں...
محمد عثمان ابو قحافہ نام رکھنے کا حکم؟
سوال: محمد عثمان ابو قحافہ، یہ نام رکھا جاسکتا ہے؟
عمیس نام کا مطلب اور محمد عمیس نام رکھنا کیسا ہے؟
سوال: کیا محمد عُمیس نام رکھ سکتے ہیں؟
دودھ پیتے بچے کا پیشاب پاک ہے یا ناپاک ؟ایک حدیث پاک کی وضاحت
جواب: رسول اللہ صلى اللہ عليه وسلم يؤتى بالصبيان فيدعو لهم، وإنه أتي بصبي، فبال عليه، فقال رسول اللہ صلى اللہ عليه وسلم:صبوا عليه الماء صبا “ ترجمہ : حضرت ع...